مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی نے عوامی و میڈیا شکایات کے پیش نظر رات گئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چارسدہ اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال تنگی کا اچانک دورہ کیا۔دورے کے دوران انہوں نے ہسپتالوں کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور ایمرجنسی ادویات سمیت طبی آلات کی دستیابی کا جائزہ لیا۔ مریضوں سے ہسپتال کی سہولیات اور انتظامیہ کے رویے کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں۔ڈی ایچ کیو چارسدہ میں بدانتظامی اور ویمن میڈیکل آفیسر کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مشیر صحت نے فوری انکوائری کا حکم دیا۔ انہوں نے ہسپتال میں ادویات کی فراہمی کے حوالے سے بھی تفصیلات طلب کیں۔تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال تنگی کے حوالے سے شکایات تھیں لیکن موقع پر سب کچھ بہتر پایا گیا۔ مشیر صحت نے کہا کہ انتظامی معاملات کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت صحت کے شعبے کے لئے وسائل فراہم کر رہی ہے اس کے باوجود عوام کو بہترین سہولیات کی عدم فراہمی ناقابل فہم ہے، محکمہ صحت میں کچھ بھی خراب ہو تو میں ذمہ دار ہوں جبکہ ہسپتالوں میں ایم ایس اور اضلاع میں ڈی ایچ اوز ذمہ دار ہیں۔مشیر صحت نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور صحت کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے اور عوام کو بہترین صحت سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔