مشیر صحت احتشام علی نے ہسپتالوں کے مسلسل دوروں کے بعد میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایات جاری کردی ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کی جانب سے کٹیگری اے، بی، سی اور ڈی ہسپتالوں کے تمام ایم ایس کو مراسلہ جاری کیا گیا جس میں لکھا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت کے مختلف ہسپتالوں کے حالیہ دوروں کے حوالے سے، تمام متعلقہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت کی ہے کہ وہ روزانہ صبح اور شام کے اوقات میں ہسپتال کی نگرانی کیلئے مختلف شعبوں کے دورے کریں۔ ان ہدایات کے مطابق ہسپتال کے تمام شعبے بشمول وارڈز، او پی ڈی، تشخیصی شعبے، واش رومز صاف اور حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق ہونے چاہئیں۔ہدایات میں مزید کہاگیا ہے کہ وارڈز میں مریضوں کے داخلے اور ڈسچارج رجسٹرز کا جائزہ لیں تاکہ ڈی ایچ آئی ایس-2 کے اصولوں کے مطابق درست اندراجات کیے جائیں۔ایم ایس کو ہدایت کی گئی ہیں کہ وارڈز میں بستروں کی دستیابی اور حالت کا جائزہ لیں تاکہ بستر کی چادریں صاف ہوں اور مناسب دیکھ بھال کی جائے۔خط کے متن کے مطابق ایم ایس تصدیق کریں کہ کنسلٹنٹس، اسپیشلسٹ، اور میڈیکل افسران صبح اور شام کی شفٹوں میں اپنی مقررہ ڈیوٹی کریں۔ مزید لکھا گیا ہے کہ نرسنگ عملے اور پیرا میڈیکس کی موجودگی یقینی بنائیں۔تشخیصی شعبوں کی کارکردگی اور افادیت کی نگرانی کریں تاکہ تمام نتائج درست طریقے سے درج کیے جائیں۔مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ ایم ایس او پی ڈی خدمات کے آپریشنل معیار کا جائزہ لیں اور مریضوں کی جانچ پڑتال کے مناسب ریکارڈ کو یقینی بنائیں۔اسی طرح کنسلٹنٹس کی وارڈز میں روزانہ دو مرتبہ راؤنڈ یقینی بنائیں تاکہ مریضوں کے مسائل کو بہتر طریقے سے حل کیا جا سکے۔مزید ہدایت کی گئی ہے کہ میڈیکل افسران اور اسپیشلسٹس کی ڈیوٹیز سرکاری ہدایات کے مطابق یقینی بنائیں۔ان ہدایات میں ہسپتال کے آپریشنز، ڈیوٹی روسٹرز، اور عملے کے نظم و ضبط کو یقینی بنانا، ضروری طبی سامان کی دستیابی کا جائزہ لینے، مریضوں کے علاج میں بروقت اقدامات کرنے سمیت ایمرجنسی خدمات کے لیے 24/7 تیاری کو یقینی بنانا شامل ہیں۔مراسلے میں ایم ایس کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے میڈیکل، پیرا میڈیکل اور انتظامی عملے کی کارکردگی کا جائزہ لیں اور حکومتی پالیسیوں اور طبی اخلاقیات پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ایم ایس کو انفیکشن کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات اُٹھانے، مالی امور، بجٹ، اور خریداری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے اور تمام عملے کی بایومیٹرک حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔