نیشنل اینیمل ہیلتھ، ویلفیئر اور ویٹرنری پبلک ہیلتھ بل 2024 کے مسودے پر غور و خوض کے لیے خیبر پختونخوا کابینہ کی تشکیل کردہ کمیٹی کا اجلاس
وزیر برائے لائیو سٹاک، ماہی پروری و کوآپریٹو فضل حکیم خان یوسفزئی کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر زراعت میجر ر سجاد بارکوال، وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ، ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل، سیکرٹری لائیو سٹاک فخر عالم، اور ڈی جی لائیو سٹاک شعبہ توسیع ڈاکٹر اصل خان نے شرکت کی۔اجلاس میں مجوزہ بل پر تفصیلی گفتگو کی گئی، جس میں خاص طور پر اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ موجودہ صوبائی قوانین اور وفاقی بل کے درمیان کن نکات میں مماثلت یا تضاد پایا جاتا ہے۔ شرکاء نے اس بات پر بھی بحث کی کہ اگر صوبائی سطح پر کسی ایکٹ میں کوئی کمی ہو تو وفاقی بل کے اطلاق کے نتیجے میں صوبائی خودمختاری پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی سطح پر ایسے قوانین پہلے سے موجود ہیں جو جانوروں کی صحت، فلاح و بہبود اور عوامی صحت کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں۔ تاہم، اس بات پر زور دیا گیا کہ مجوزہ بل کو مزید بہتر طور پر جانچنے اور اس کی قانونی حیثیت کو مضبوط بنانے کے لیے محکمہ قانون کی خدمات حاصل کی جائیں۔شرکاء نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ جامع قانون سازی کے ذریعے نہ صرف جانوروں کی دیکھ بھال اور فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکتا ہے بلکہ عوامی صحت اور ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے بھی مؤثر اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔یہ اجلاس خیبر پختونخوا کی حکومت کی جانب سے قانون سازی کے عمل میں شفافیت اور مؤثریت کو یقینی بنانے کی ایک اور اہم کاوش ہے۔ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بل پر تمام اسٹیک ہولڈرز کی رائے کو شامل کیا جائے گا تاکہ ایک جامع اور مؤثر قانونی فریم ورک تشکیل دیا جا سکے۔