مشیر صحت احتشام علی کی زیر صدارت صوبے کی پہلی ایم ایس کانفرنس کا انعقاد

صوبے کے تمام ہسپتالوں کے ایم ایس کی بھرپور شرکت، ایم ایس کی کارکردگی جانچنے کیلئے اکائیاں ترتیب دی گئی ہیں، سکور کے مطابق سزا و جزا کا عمل ہوگا,ڈی ایچ اوز میں جن کا سکور 60 سے نیچے ہے ان کی شفلنگ ہورہی ہے، اگلی باری ایم ایس کی ہوگی، جن کی کار کردگی اچھی رہے گی ان کو کوئی نہیں ہٹاسکتا, مشیر صحت احتشام علی کا ایم ایس کانفرنس سے خطاب

مشیر صحت احتشام علی کی زیر صدارت صوبے کی پہلی ایم ایس کانفرنس کا انعقاد

خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار میڈیکل سپرنٹنڈنٹس (ایم ایس) کانفرنس کا انعقاد مشیر صحت احتشام علی کی زیر صدارت کیا گیا۔ اس کانفرنس کا مقصد صوبے کے تمام ہسپتالوں کے ایم ایس کی کارکردگی کا جائزہ لینا، درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کرنا اور صحت عامہ کی سہولیات میں بہتری کے لیے مؤثر حکمت عملی وضع کرنا تھا۔کانفرنس میں سیکرٹری صحت شاہداللہ خان، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد سلیم، ڈائریکٹر آئی ایم یو، چیف ایچ ایس آر یو اور تمام اضلاع کے ہسپتالوں کے ایم ایس نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر آئی ایم یو ڈاکٹر اعجاز نے فورم کو ایم ایس کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔مشیر صحت احتشام علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ محکمہ صحت ایم ایس کو درپیش چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہے۔ ان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے پہلے ہی چیک لسٹ فراہم کی جا چکی ہے، جس کی بنیاد پر ان کا احتساب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ“عوام کو بروقت ادویات اور معیاری صحت سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، اور اس مقصد کے لیے صحت کے شعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔”مشیر صحت نے ہسپتال منتظمین کو یقین دلایا کہ جب تک وہ ایمانداری سے کام کرتے رہیں گے، انہیں کسی قسم کے دباؤ یا غیر ضروری تبادلوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آپ کام کر رہے ہیں، میں اور وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈا پور آپ کی پشت پر کھڑے ہیں۔ اگر آپ میرے ساتھ ہیں تو محکمہ صحت بہترین کارکردگی دکھائے گا۔ اللہ نے آپ کو عوامی خدمت کا موقع دیا ہے، اس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔”انہوں نے ایم ایس کو ہدایت کی کہ وہ شکایات کے ازالے کے لیے ایک منظم نظام بنائیں اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ آر ڈی جیز (ریجنل ڈائریکٹر جنرلز) ہسپتالوں کا دورہ کریں گے اور ان کی کارکردگی چیک کریں گے۔ مشیر صحت نے واضح کیا کہ“میں اپنے محکمے میں غیر ضروری مداخلت ہرگز برداشت نہیں کروں گا، اور میرے ذاتی کام کے لیے کوئی آپ کو فون نہیں کرے گا۔ آپ صرف اور صرف اپنے کام پر توجہ دیں۔”کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری صحت شاہداللہ خان نے کہا کہ محکمہ میں“سزا اور جزا”کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا:“جو افسران اور عملہ بہترین کارکردگی دکھائیں گے، انہیں انعام دیا جائے گا، جبکہ ناقص کارکردگی پر تادیبی کارروائی ہوگی۔ ایم ایس اپنے انڈیکیٹرز بہتر بنائیں اور غیر حاضر ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کے لیے محکمہ کو رپورٹ کریں۔”سیکرٹری صحت نے مزید کہا کہ ہسپتالوں میں مریضوں کے ساتھ اچھے برتاؤکو یقینی بنایا جائے، کیونکہ ایک مطمئن مریض ہی ہسپتال کی کارکردگی کا اصل ترجمان ہوتا ہے۔ انہوں نے ایم ایس کو ہدایت کی کہ وہ مریضوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں تاکہ ہسپتالوں کی ساکھ مزید بہتر ہو۔

مزید پڑھیں