محکمہ تعلیم کی جانب سے ”میٹ اینڈ گریٹ” کے نام سے ایجوکیشن بیٹ کے صحافیوں کے لیئے خصوصی نشست کا اہتمام
وزیر برائے ایلیمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختونخوا فیصل خان ترکئی نے ایجوکیشن بیٹ کے صحافیوں کے ساتھ ”میٹ اینڈ گریٹ” کے عنوان سے خصوصی نشست کا اہتمام کیا۔ جس میں انکی جانب سے گزشتہ ایک سال کے دوران کی گئیں کلیدی اصلاحات اور اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر وزیر تعلیم نے اپنے مستقبل کے وژن کا بھی تفصیل سے ذکر کیا، انھوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ وہ صوبہ بھر سے آوٹ آف سکول بچوں کی تعداد میں واضع کمی لائیں گے اسکے لیئے اس سال میڈیا، سول سوسائٹی اور محکمہ تعلیم کے اساتذہ کے ساتھ مل کر بھرپور داخلہ مہم بھی چلائیں گے۔ وزیر تعلیم کی جانب سے خیبر پختونخوا کے بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے حوالے سے مثبت رپورٹنگ کرنے پر صحافیوں کے کردار کو بھی سراہا گیا۔تقریب کا اہتمام ایلیمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی میڈیا ٹیم کی جانب سے کیا گیا۔ تقریب میں سیکرٹری محکمہ تعلیم حکام کے علاوہ کثیر تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم نے اپنی تقریر میں بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران تعلیمی نظام میں بہتری کے لیے متعدد اصلاحات اور منصوبے متعارف کروائے گئے ہیں جن میں تعلیم کارڈ، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ، رینٹڈ بلڈنگ پروگرام، سیکنڈ شفٹ سکولز پروگرام، اساتذہ کے لیئے انڈکشن پروگرام، سکالرشپش میں خصوصی اضافہ اور دیگر پروگرام شامل ہیں۔ جن کا مقصد تعلیمی معیار کو بلند کرنا اور جدید تعلیم کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سیکنڈ شفٹ سکول اساتزہ کو بقایا جات کی ادائیگی کیساتھ ساتھ ان کی تنخواہیں کم سے کم ماہانہ اجرت تک لانے کیساتھ کمیونٹی سکول اساتزہ کی تنخواہوں کے بقایا جات بھی ادا کئے جائیں گے۔ 16240 نئے اساتزہ کی میرٹ پر بھرتی سے اساتزہ کی کمی پوری ہو جائے گی۔ ایٹا سکالرشپ کی تعداد ڈبل کرکے 506 کردی ہے۔ سات ہزار بچوں کو رحمت اللعالمین اسکالرشپس دے رہے ہیں۔ تعلیم کارڈ 8 اضلاع سے پائلٹ کررہے ہیں جس کو پھر صوبہ بھر تک توسیع دی جائے گی۔ انڈومنٹ فنڈ قائم کررہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ پرفارمینس سکور کارڈ سے سزا وجزا کا عمل شروع کررہے ہیں۔ اصلاحات کی بدولت ہمارے سرکاری سکولوں کے بچے بورڈز میں پوزیشن لے رہے ہیں۔ ای ٹرانسفر پالیسی لاگو ہے آن لائین تبادلے صرف چھٹیوں میں ہوں گے۔ بنک آف خیبر کیساتھ معاہدہ کرکے صوبہ بھر کے سکولوں کو سولرایزڈ کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ میڈیا عوام تک درست معلومات پہنچانے اور تعلیمی پالیسیوں کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے اور ان کی تجاویز کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا۔وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ ہم تعلیم کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے پرعزم ہیں اور اس سلسلے میں صحافیوں کی رائے اور تجاویز ہمارے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ ہمارا مقصد خیبر پختونخوا کے ہر بچے تک معیاری تعلیم کی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔تقریب کے دوران سوال و جواب کا سیشن بھی منعقد ہوا، جس میں صحافیوں نے تعلیمی نظام میں بہتری کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔ وزیر تعلیم نے ان تمام تجاویز پر غور کرنے اور انہیں تعلیمی پالیسی سازی میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔