وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، ماحولیات، جنگلی حیات و موسمیاتی تبدیلی پیر مصور خان نے کہا ہے کہ شجرکاری اور موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کے حوالے سے عوامی بیداری میں جامعات کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، شجرکاری کے ساتھ ساتھ در ختوں اور پودوں کی حفاظت یقینی بنانا بھی حکومت اور عوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے زرعی یونیورسٹی پشاور کے دورے کے موقع پر موسم بہار شجرکاری مہم کے افتتاح کے موقع پر کیا، اس موقع پر پروسٹ زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر ہارون خان، کنزرویٹر حیات علی، ڈی ایف او طارق خادم، سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر پشاور عبد الستار اور یونیورسٹی حکام سمیت انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر اور اراکین بھی موجود تھے، معاون خصوصی پیر مصور خان نے یونیورسٹی میں پودا لگایا اور یونیورسٹی انتظامیہ کو تقریباً پانچ سو پھلدار پودے حوالے کئے جنہیں انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن انتظامیہ کے ساتھ ملکر لگائے گی،پیر مصور خان نے افتتاحی مہم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا شکار ہے جس سے نبردآزما ہونے کے لئے ہمیں زیادہ سے زیادہ شجرکاری کرنا ہوگی یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت بانی چئیرمن عمران خان کے ویژن اور وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی خصوصی ہدایات پر صوبے میں جنگلات کے فروغ اور پائیدار ترقی کو اولین ترجیح دے رہی ہے، جنگلات نہ صرف ملکی معاشی استحکام میں کردار ادا کر سکتے ہیں بلکہ صوبے بالخصوص سیاحتی مقاماتِ میں خوبصورتی میں اضافے کا باعث بھی ہیں، پیر مصور خان کا مزید کہنا تھا کہ درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے، جنگلات ہماری آ نے والی نسلوں کی بقا کے ضامن بھی ہیں،اس لئے من حیث القوم ہمیں شجرکاری پر بھرپور توجہ دینا ہوگی، معاون خصوصی برائے جنگلات نے کہا کہ موسم بہار شجرکاری کے تحت پورے صوبے میں تقریباً 26 لاکھ پودے لگائے جائیں گے جن کے ماحول پر اچھے اثرات مرتب ہونگے۔