خیبر پختونخوا کے وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ کی صدارت میں بدھ کے روز پشاور میں موٹر وہیکل رولز 1969 کے رول بی 57 کے نفاذ کے حوالے سے صوبائی کابینہ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ رنگیز احمد، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم تورڈھیر، سیکرٹری ٹرانسپورٹ مسعود یونس اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران نے شرکاء کو موٹر وہیکل رولز 1969 کے رول بی 57 کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ملک اقتصادی طور پر کمزور ہے اور بہت سی گاڑیاں طویل عرصے سے استعمال ہورہی ہیں۔ ان گاڑیوں کی بندش کے نتیجے میں ڈیپارٹمنٹ کو نمایاں ریونیو کے نقصانات ہو رہے ہیں۔کمیٹی کے اراکین نے موٹر وہیکل رولز 1969 کے حوالے سے اپنی تجاویز اور آراء پیش کیں۔ وزیر قانون آفتاب عالم نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب حکومت کے ماڈل کی پیروی کرتے ہوئے پرانی گاڑیوں کی فٹنس اور ایمیشن ٹیسٹنگ ہونی چاہیے تاکہ تمام گاڑیاں ماحول دوست بن سکیں اور سڑکوں پر ہونے والے حادثات میں کمی ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 10 سال پرانی گاڑیوں کے لییموٹر وہیکل رولز سے استشنا کرکیچھ ماہ کی رعایت دینی چاہیے۔ اسی طرح ایک اور اجلاس میں رائٹ ٹو پبلک سروس (RTS) بل کی ترامیم پر تفصیلی غور کیا گیا جس کی صدارت بھی وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کی جس میں ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل عثمان خیل اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران تمام متطعلقہ افسران نے رائٹ ٹو پبلک سروس بل کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں۔ وزیر قانون آفتاب عالم نے اس موقع پر ہدایات جاری کیں کہ یہ ترامیم تمام اداروں میں شفافیت عوامی خدمات کی ای گورننس اور ڈیجیٹائزیشن کو فروغ دینے کے لیے ایک بہت بلند ہدف اور رہنمائی فراہم کریں گی انہوں نے مزید کہا کہ قانونی فریم ورک کو اور بھی مستحکم بنانے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں گے۔