چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت، پشاور تعلیمی بورڈ میں گرینڈ کوآرڈینیشن اجلاس منعقد ہوا جس میں حالیہ میٹرک امتحانات کے دوران شفافیت یقینی بنانے، طلبہ کو سہولیات کی فراہمی اور نقل کی روک تھام کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں کمشنر پشاور ڈویژن و چیئرمین پشاور تعلیمی بورڈ ریاض خان محسود، سیکرٹری تعلیمی بورڈ مہدی جان، ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم محمد شعیب، کنٹرولر امتحانات اور پشاور، چارسدہ، چترال اپر و لوئر، خیبر اور مہمند اضلاع کے امتحانی مراکز کے عملے نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا کے ٹھوس اقدامات کے باعث نقل مافیا کو شدید دھچکا پہنچا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب صوبے سے اس ناسور کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات میں شفافیت صرف اس وقت ممکن ہے جب امتحانی عملہ اپنی ذمہ داری کو خلوص نیت اور دیانت داری سے ادا کرے۔
چیف سیکرٹری نے مزید کہا کہ اساتذہ کرام، قوم کے معمار ہیں اور تعلیم کی بنیاد انہی کے ہاتھوں رکھی جاتی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تعلیمی نظام میں شفافیت، میرٹ اور بہتری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور نقل کے خاتمے کے لیے ای-مارکنگ جیسے جدید نظام کا جلد آغاز کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اس وقت 90 لاکھ بچے سکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جبکہ 49 لاکھ بچے ابھی بھی سکولوں سے باہر ہیں،جب کہ سکول سے باہر بچوں کے داخلے کو یقینی بنانے کے لئے مربوط حکمت عملی پر کام جاری ہے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ تعلیم کسی صورت کاروبار نہیں بننا چاہیے اور تعلیمی نظام کو مستحکم کرنے کے لئے اساتذہ کے کردار کو دوبارہ مؤثر بنایا جائے گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن و چیئرمین پشاور تعلیمی بورڈ ریاض خان محسود نے کہا کہ بورڈ نے امتحانات میں شفافیت اور نقل کے خاتمے کے لیے انقلابی اقدامات کیے ہیں جن کے باعث نقل مافیا کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسے عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں گی اور انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
اجلاس کے اختتام پر حالیہ میٹرک امتحانات میں شفافیت اور نظم و ضبط کے قیام میں نمایاں کردار ادا کرنے والے امتحانی مراکز کے عملے میں انعامات بھی تقسیم کئے گئے۔