اسلحہ لائسنسوں کے اجراء میں تاخیر پر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کا نوٹس

اسلحہ لائسنسوں کے اجراء میں تاخیر پر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کا نوٹس

15 دنوں کے اندر شہریوں کو لائسنس جاری کرنے کے احکامات جاری

*آر ٹی ایس کمیشن میں چھ عوامی شکایات کی شنوائی، خدمات تک بروقت رسائی عوام کا حق ہے، کمیشن *

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چھ عوامی شکایات کی شنوائی ہوئی۔ کمیشن کے دو کمشنرز محمد عاصم امام اور زاکر حسین آفریدی نے شہریوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔ شمالی وزیرستان سے نقیب اللہ نے اسلحہ لائسنس کے اجراء کے لیے کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ سیکشن آفیسر اسلحہ کمیشن کے سامنے حاضر ہوئے اورکمیشن کو بتایا کہ اسلحہ لائسنس کا اجراء مجموعی مسئلہ ہے جو ڈیپارٹمنٹ کے پاس پرنٹنگ کارڈ کی عدم دستیابی کی وجہ سے رونما ہوا ہے اور اس کے حل کے لئے محکمہ نے دو لاکھ کارڈز کا آرڈر دے دیا ہے۔ کمیشن نے 15 دنوں کے اندر شہریوں کو کارڈ جاری کرنے کے احکامات جاری کیے۔ اسی طرح ساجد حسین نے ہری پور سے وراثتی انتقالات کے لیے کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ شہری کا کہنا ہے کہ آٹھ بہن بھائیوں نے جائیداد بیج دی ہے اور انکا کوئی نام و نشان نہیں۔ کمیشن نے شہری کو تمام دستاویزات بھجوانے کی ہدایت دی۔ صوابی سے طلحہ نامی شہری نے اسلحہ لائسنس کے لیے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ شہری نے اپنی درخواست واپس لی۔ ڈی آئی خان سے محمد گلاب نے زمین کی حد براری کے لیے درخواست دی ہے۔ مشترکہ جائیداد ہونے کے باعث کمیشن نے شہری کو تمام مالکان سے درخواست دستخط کروا کے ڈپٹی کمشنر کو دینے کی ہدایت کی۔ پشاور سے زوالفقار نے ایف آئی آر کے اندراج کے کمیشن سے رجوع کیا، شہری نے کہا کہ ایک بار انکا موٹر سائیکل چوری ہوا، پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔ اب دوبار گھر سے چار تولے سونا اور تین لاکھ نقدی چوری ہوئی ہے، پولیس پھر سے ایف آئی آر درج نہیں کررہی۔ کمیشن نے ایس ایس پی آپریشنز پشاور کو ایک مہینے کے اندر شہری کا مسئلہ حل کرنے کے احکامات دئیے۔ کمیشن نے سرکاری افسران کو عوام کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے اور خدمات کی فراہمی کے عمل کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ بنیادی خدمات کا حصول عوام کا حق ہے نا کہ ان پر حکومت کا احسان۔

مزید پڑھیں