خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ امسال داخلہ مہم کے دوران جو 10 لاکھ بچے سکولوں میں داخل ہوں گے

خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ امسال داخلہ مہم کے دوران جو 10 لاکھ بچے سکولوں میں داخل ہوں گے ان کو مفت در سی کتابوں اور دیگر سہولیات بشمول مفت سکول بیگز بھی فراہم کئے جائیں گے۔ جبکہ رحمت اللعالمین سکالرشپ پروگرام کے تحت میرٹ پر منتخب شدہ طلبہ و طالبات کو عنقریب سکالرشپس بھی جاری کئے جائیں گے۔ جن کی فراہمی کے لیے متعلقہ امتحانی بورڈز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ سیکنڈ شفٹ سکولز پروگرام کے تحت صوبے کے تمام اضلاح کو 1.3 بلین روپے کے بقایا جات جاری کیے جا چکے ہیں۔ وزیر تعلیم نے اس پروگرام کے اگلے سال کے 2 ارب روپے بجٹ پروپوزل اگلے سال کے بجٹ میں شامل کرنے کیلئے بھیجنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کرنٹ سائیڈ بجٹ کے اخراجات بھی 85 فیصد سے اوپر ہیں جو کہ تسلی بخش ہیں۔ امسال صوبہ بھر میں 86 سے زائد سکولوں کی تعمیر مکمل کی گئی ہے جن کے عنقریب افتتاح ہوں گے۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ گرلز کیڈٹ کالج مردان کو فوری طور پر نئے تعمیر شدہ بلڈنگ میں منتقل کرنے کے لیے پیسے ریلیز ہو چکے ہیں تعمیراتی کام میں تیزی لائی جائے اور وہ خود اگلے ہفتے کالج کا دورہ کریں گے۔ اور جاری تعلیمی سرگرمیوں بشمول نئے بلڈنگ کے تعمیراتی کام کا جائزہ لیں گے اور منتخب مقامی عوامی نمائندوں سے مشاورت بھی کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ تعلیم کرنٹ سائیڈ بجٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن مسعود احمد، سپیشل سیکرٹری قیصر عالم، ڈائریکٹریس ایجوکیشن ناہید انجم اور پلاننگ سیکشن کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ مینجمنٹ کیڈر ملازمین کی تربیت کا پروگرام اگلے سال کے جنوری مہینے سے شروع کیا جائے اور ڈی پی ڈی سے تربیت کے حوالے سے بجٹ تجاویز اور دیگر تفصیلات طلب کی جائیں۔ جبکہ ڈی پی ڈی کو جاری تربیتی پروگرام کے باقایا جات ریلیز کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایٹا کے تحت جو نئے 16 ہزار اساتذہ منتخب ہوں گے ان کو ابتداء سے ہی ڈی پی ڈی میں تربیت دی جائے گی۔ وزیر تعلیم نے ایجوکیشن حکام کو یہ بھی ہدایت جاری کی کہ ایجوکیشن سیکرٹریٹ، ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور تمام ضلعی دفاتر کے عملہ پر لازم ہے کہ وہ صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک ڈیوٹی پر موجود ہو اور ان تمام دفاتر میں بائیو میٹرک مشینوں کی تنصیب و فعالیت یقینی بنائی جائے۔ ڈیوٹی کے دوران کسی بھی ملازم کو غیر حاضر پایا گیا تو اس کے خلاف کاروائی ہوگی اور قصورواروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اولین ترجیح ہے اور اس سے وابستہ لوگوں کے مسائل حل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ہر کلاس میں استاد کی موجودگی ضروری ہے تاکہ درس و تدریس کا عمل جاری رہے انہوں نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل طلباء وطالبات کو محکمہ تعلیم میں ماہانہ وظیفہ یا انٹرنشپ پروگرام کے تحت سکولوں میں عارضی طور پر منتخب کرنے کے لیے اقدامات کیئے جائیں تاکہ اساتذہ کی کمی ہنگامی بنیادوں پر پوری کی جا سکے اور ہر کلاس روم میں استاد کی موجودگی یقینی بنائی جا سکے اس کے علاوہ ڈونرز، پیرنٹس ٹیچر کونسلز اور دیگر ذرائع سے بھی عارضی طور پر اساتذہ کو منتخب کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ طلبہ و طالبات کو بھی سہولیات اور مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں موجودہ حکومت نے بارہویں کلاس تک مفت تعلیم کے مواقع حاصل کرنے کے لئے جاری پروگرام ایٹا سکالرشپس کی سیٹوں کی تعداد کو بھی دگنا کر کے 506 کر دیا ہے جس سے زیادہ طلبہ و طالبات کو سہولیات میسر ہوں گی۔ جبکہ ضم اضلاع کے کمیونٹی سکولوں کے طلبہ و طالبات کے لیے بھی یہ پروگرام امسال شروع کیا گیا ہے۔وزیر تعلیم نے ایجوکیشن پلاننگ سیکشن حکام کو ہدایت کی کہ سکولوں میں باقی ماندہ سہولیات جیسے باؤنڈری وال، واش رومز، بجلی اور پانی کی فراہمی کے لئے مختص شدہ بجٹ کو فوری طور پر ریلیز کر دیا جائے اور جتنے کام ہو چکے ہیں ان کے کام سے پہلے اور بعد کے تصاویر مانیٹرنگ ٹیم اکٹھی کرے اور اگلے بجٹ اجلاس میں ان سہولیات کو ضلع وائز پوری کرنے کے لیے تجاویز بھیج دی جائیں جبکہ ڈائریکٹوریٹ لیول پر ڈسٹرکٹ پرفارمنس سکور کارڈ پروگرام شروع کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں۔

مزید پڑھیں