خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اوقاف و مذہبی امور صاحبزادہ محمد عدنان قادری نے سندھ کے علاقے ببرلو بائی پاس، سکھر میں جاری وکلاء دھرنے کے باعث خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے ٹرانسپورٹرز کی زبوں حالی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اتوار کو اپنے آفس سے ایک خصوصی بیان جاری کرتے صوبائی وزیر نے کہا کہ کینال ایشوز پر احتجاج اور دھرنے کی آڑ میں معصوم اور محنت کش ڈرائیورز کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔اپنے بیان میں صوبائی وزیر نے کہا کہ ڈرائیورز دن کو چوروں اور رات کو ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر ہیں۔ دن دیہاڑے لوڈ ڈ گاڑیوں سے بیٹریاں، موبائل فونز اور نقدی لوٹنے کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں، اور انتظامیہ کی جانب سے کوئی موثر کارروائی دیکھنے میں نہیں آ رہی۔عدنان قادری نے کہا کہ زیادہ تر متاثرہ ڈرائیورز کا تعلق بالعموم خیبرپختونخوا اور بالخصوص ضلع خیبر سے ہے، جو اس وقت 45 ڈگری گرمی میں سڑکوں پر گاڑیوں کے ساتھ بے یار و مددگار پڑے ہیں۔ انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری ایکشن لے اور غریب ٹرانسپورٹرز کو اس اذیت سے نجات دلائے۔صوبائی وزیر نے وفاقی حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وفاق اور سندھ حکومت کی سیاسی چپقلش کا خمیازہ خیبرپختونخوا کے محنت کش ڈرائیورز بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہروں کے پانی سے لوگ بعد میں متاثر ہوں گے، جبکہ ہمارے ڈرائیورز پر زمین ابھی سے تنگ کر دی گئی ہے۔آخر میں عدنان قادری نے پختونخوا کی وکلاء برادری سے اپیل کی کہ وہ ببرلو بائی پاس میں جاری دھرنے میں پھنسے ڈرائیورز کے نکالنے میں اپنا انسانی و قانونی کردار ادا کریں تاکہ یہ افراد اپنے گھروں کو بخیریت واپس لوٹ سکیں۔