وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کیمشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثار قدیمہ و عجائب گھر، زاہد چن زیب نے کہا ہے کہ صوبے میں موجود سیاحتی امکانات کو مؤثر طور پر بروئے کار لانے کے لیے نئے سیاحتی زونز کو سالانہ ترقیاتی پروگرام 2025-26 میں قانونی حیثیت دینا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کئی ایسے مقامات موجود ہیں جو سیاحت کے فروغ کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، جنہیں قانونی طور پر سیاحتی زونز کا درجہ دینا ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر پشاور میں سیکرٹری محکمہ سیاحت و ثقافت خیبر پختونخوا، ڈاکٹر محمد بختیار خان اور نئے تعینات ہونے والے ڈائریکٹر جنرل خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی (KPCTA)، حبیب اللہ عارف سے بات چھیت کرتے ہوئے کیا دوران کیا۔مشیر سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے نئے ڈائریکٹر جنرل کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قائدانہ صلاحیتیں اتھارٹی کے دیرینہ اور پیچیدہ مسائل کے حل میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔اس موقع پر سیکرٹری محکمہ سیاحت و ثقافت، ڈاکٹر محمد بختیار خان نے بتایا کہ نئے سیاحتی مقامات کو قانونی حیثیت دینے کے لیے تمام دستاویزی کارروائی مکمل ہوچکی ہے، اور یہ اقدامات آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کوششوں کے ثمرات جلد عوام تک پہنچیں گے، جس سے نہ صرف سیاحت کا شعبہ مستحکم ہوگا بلکہ صوبے کی معیشت میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔ملاقات کے دوران ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی، حبیب اللہ عارف نے ادارے کی جانب سے سیاحت و ثقافت کے فروغ میں بھرپور کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی کو ایک نئی اور مؤثر جہت دی جائے۔مشیر سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے کہا کہ حکومت خیبر پختونخوا سیاحت کے فروغ اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے صوبے کو ایک بین الاقوامی سطح پر نمایاں سیاحتی مقام بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔