مشیر صحت احتشام علی کی سربراہی میں دوسرے ایم ایس کانفرنس کا انعقاد، ضلعی ہسپتالوں میں شکایات کے ازالے کی عدم فراہمی، سٹورز میں پڑے پیک طبی آلات کے ڈیٹا کی عدم فراہمی پر مشیر و سیکرٹری ہیلتھ ایم ایس پر برہم، طبی آلات ڈیٹا کے اندراج کیلئے ایک ہفتہ، شکایات ازالے کے سسٹم کے قیام کیلئے تمام ایم ایس کو ایک مہینے کی مہلت، کارکردگی جانچنے کیلئے کے پی آئیز تیار، سیکنڈری کئیر ہسپتالوں کیلئے سٹینڈرڈ میڈیسن لسٹ بھی تیار، اگلے کانفرنس میں ناقص کارکردگی دکھانے والوں کیخلاف کاروائی ہوگی : مشیر صحت کا ایم ایس کانفرنس سے خطاب
مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی کی سربراہی میں دوسرے ایم ایس کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت شاہد اللہ، ایڈیشنل سیکرٹری منظور آفریدی، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد سلیم، اے ڈی جیز، آر ڈی جیز، ڈائریکٹر آئی ایم یو ڈاکٹر اعجاز اور تمام ضلعی ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان نے شرکت کی۔ سیکنڈری ری ویمپنگ پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیصل شہزاد بھی شریک ہوئے۔
کانفرنس کے دوران مشیر صحت نے ضلعی ہسپتالوں میں شکایات ازالے کے نظام کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایم ایس صاحبان کو ہدایت کی کہ ایک ماہ کے اندر اندر ہر ہسپتال میں شکایات ازالے کا مؤثر نظام قائم اور فعال کیا جائے، بصورت دیگر سخت کارروائی ہوگی۔
سیکرٹری صحت شاہد اللہ نے ہسپتالوں میں موجود پیک طبی آلات کا ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر ایم ایس صاحبان کو ایک ہفتے کی مہلت دی اور وارننگ دی کہ مقررہ مدت میں ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
مشیر صحت نے کہا کہ ہسپتالوں میں تعینات میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کی کارکردگی جانچنے کیلئے کے پی آئیز تشکیل دی گئی ہیں، جن کی بنیاد پر ان کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ جلد ہی سیکنڈری کیئر ہسپتالوں کیلئے سٹینڈرڈ میڈیسن لسٹ بھی جاری کر دی جائے گی۔
کانفرنس میں بتایا گیا کہ صوبے کے 27 ہسپتالوں میں بائیومیٹرک حاضری کا نظام نصب ہو چکا ہے جبکہ 24 میں یہ مکمل طور پر فعال ہے۔ مشیر صحت نے ہدایت کی کہ تمام ہسپتال بائیومیٹرک حاضری کا نظام فوری فعال کریں۔
انہوں نے کہا کہ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ہسپتالوں کی ری ویمپنگ سے ایم ٹی آئیز اور سپیشلائزڈ ہسپتالوں پر مریضوں کا دباؤ کم ہوگا، اور اگلی کانفرنس میں ناقص کارکردگی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔