وفاقی حج انتظامیہ کی غفلت، خیبرپختونخوا کے عازمین حج مشکلات کے شکار ہیں۔ صوبائی وزیر عدنان قادری

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اوقاف و مذہبی امور صاحبزادہ محمد عدنان قادری نے عازمینِ حج کو درپیش مشکلات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حج انتظامیہ پر کڑی تنقید کی ہے۔ اپنے آفس سے ایک خصوصی بیان جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی ناقص منصوبہ بندی اور بدانتظامی کے باعث خیبرپختونخوا کے عازمین حج کو غیر ضروری اذیت اور ذہنی دباؤ کا سامنا ہے۔اپنے بیان میں صوبائی وزیر نے کہا کہ حج جیسے اہم اور مقدس فریضے کے لیے ون ونڈو آپریشن کے تحت سہولیات فراہم کرنا وفاقی حج انتظامیہ کی ذمہ داری ہے لیکن بدقسمتی سے اس حوالے سے کوئی عملی اقدام نظر نہیں آ رہا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے عازمین کو کورونا ویکسینیشن کے لیے حاجی کیمپ پشاور بلایا جاتا ہے پھر انہیں پاسپورٹ، ٹکٹ اور دیگر تصدیقی مراحل کے لیے اسلام آباد بھیج دیا جاتا ہے اور بعد ازاں دوبارہ پشاور طلب کیا جاتا ہے۔ یہ غیر ضروری چکر عازمین کے لیے باعثِ اذیت بن چکے ہیں۔عدنان قادری نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عازمین کا کوئی پرسان حال نہیں اور وفاقی سیکرٹری مذہبی امور سے متعدد بار رابطہ کرنے کے باوجود کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ انہوں نے سخت الفاظ میں کہا کہ وفاقی سیکرٹری مذہبی امور کبوتر کی طرح آنکھ بند کرکے اپنی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہو سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب وفاقی حج انتظامیہ کی کارکردگی خیبرپختونخوا میں صفر ہے، تو یہ تصور کرنا مشکل نہیں کہ سعودی عرب میں حجاج کرام کو کن حالات کا سامنا ہو گا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پہلے ہی وفاقی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے 67 ہزار افراد حج کی سعادت سے محروم ہو چکے ہیں جو کہ ایک افسوسناک اور تشویشناک امر ہے۔صوبائی وزیر نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت فوری طور پر حج امور کے لیے ون ونڈو آپریشن کا آغاز کرے تاکہ عازمین کو بار بار کے سفر، مشکلات اور غیر ضروری اخراجات سے بچایا جا سکے۔

مزید پڑھیں