خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے امتحانی نظام میں مثبت اصلاحات کی ہیں سرکاری اور نجی سکولوں کے طلبہ و طالبات ایک ہی ہالز میں امتحانات دے رہے ہیں۔ تمام بورڈز میں نگران عملے کی تعیناتی بذریعہ قرعہ اندازی کی گئی ہے، مانیٹرنگ کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے تمام امتحانی مراکز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں جو کہ متعلقہ بورڈز کے ساتھ منسلک ہیں۔ امتحانی ہالوں کے احاطے میں دفعہ 144 نافذ ہے اور نقل کے مکمل خاتمے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کی معاونت لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امسال میٹرک امتحانات شفافیت اور میرٹ کے لحاظ سے بہترین تھے اور 7 مئی سے شروع ہونے والے ایف اے، ایف ایس سی امتحانات کے لیے تمام تر انتظامات مکمل ہیں نگران عملے کی بذریعہ قرعہ اندازی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں اور ساتھ ہی ان کی تربیت بھی کی گئی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبہ بھر کے تعلیمی بورڈ سربراہان آن لائن اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن مسعود احمد، سپیشل سیکرٹری قیصر عالم اور تمام بورڈ سربراہان نے آن لائن شرکت کی۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے بورڈ سربراہان کو ہدایت کی کہ تمام طلباء و طالبات کو نزدیکی علاقوں میں امتحانی سینٹرز دیئے جائیں۔ ریزیڈنٹ انسپیکٹرزپر لازم کروائیں کہ امتحانی ہال اور سکول کے باہر نظم و ضبط ٹھیک رکھیں اور کوئی غیر متعلقہ شخص وہاں موجود نہ ہو۔ تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز، ضلعی انتظامیہ اور مانیٹرنگ اتھارٹی حکام امتحانات کے انعقاد اور مانیٹرنگ میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ بورڈ انتظامیہ اور محکمہ تعلیم کو ہدایت ہے کہ امتحانات کے دوران پیپرز لیک کرنے یا دوسری قسم کے غلطی کرنے والوں کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز کے مطابق کاروائی کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میٹرک امتحانات میں کی گئی کاروائیوں کی بورڈ وائز تفصیلات فراہم کی جائیں اور شروع ہونے والے ایف اے ایف ایس سی امتحانات کی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ہر بورڈ فراہم کرنے کا پابند ہوگا۔ ضلعی انتظامیہ پاکٹ گائیڈ کے خلاف کاروائی کرے۔ جبکہ ضلعی انتظامیہ بشمول دیگر مانیٹرنگ آفیسرز کو ہدایت ہے کہ امتحانی ہالز کے اندر گن مین، اسلحہ اور تصاویر پر پابندی ہے۔ اس عمل سے گریز کریں۔ انہوں نے بورڈ سربراہان کو بھی ہدایت کی کہ امتحانی عملے پر یہ لازم کریں کہ وہ طلباء و طالبات کو اعتماد دیں، ان کے حقوق کا خیال رکھیں اور ان کے ساتھ شفقت کریں تاکہ وہ بہترین پیپرز دے سکیں۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ تمام بورڈز ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ لیں اور بہترین اصلاحات اپنے متعلقہ بورڈز میں نافذ کریں۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز متعلقہ بورڈ کے ساتھ روابط رکھیں اور نگران عملے کی تعیناتی میں معاونت کریں۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے مزید کہا کہ مارکنگ کے مرحلے میں شامل اہلکاروں کو بھی تربیت فراہم کی جائے تاکہ میرٹ پر طلبہ و طالبات کو ان کا حق مل سکے۔