خیبر پختونخوا کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان نے کہا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں ایکسائز محکمہ نے زیادہ ریونیواکٹھا کیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ادارہ پہلے سے اب زیادہ فعال ہے اور شفافیت پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا ہے، ادارہ تمام ٹیکس دہندہ گان کے مسائل کو سنجیدگی سے لیتا ہے اور انشاء اللہ مسقبل قریب میں تمام تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیمبر آف کامرس پشاور میں بجٹ سے پہلے مشاورتی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کی سربراہی میں حکومتی ممبران،معاون خصوصی انڈسٹریز عبد الکریم تورڈھیر،سیکرٹری ایکسائز خالد الیاس، ڈائریکٹر جنرل کیپرا فوزیہ اقبال اور محکمہ ریونیو کے حکام ،سرحد چیمبر آف کامرس کے کابینہ اراکین اور تاجروں، صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ تاجروں اور صنعتکاروں کی تمام جائز شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خیبرپختونخوا نے رواں مالی سال کے اندر ٹیکس و نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا ہے۔ پچھلے سال پراپرٹی رینٹل ٹیکس 16 فیصد سے 10 فیصد تک کم کیا ہے جبکہ انتقال ٹیکس کو 6.5 فیصد سے 3.5 تک کم کیا ہے۔خیبرپختونخوا میں گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس باقی صوبوں سے کم ہے۔ اس کے باوجود رجسٹریشن مقررہ ہدف سے کافی کم ہے۔ محکمہ نے اس حوالے سے آگاہی مہم کا آغاز بھی کیا ہے۔ اور تمام گاڑیوں کے یونینز کے صدور سے بھی بھرپور تعاون کے لئے کہا ہے۔ اس حوالے سے گاڑیوں کی رجسٹریشن کیلئے یونیورسل نمبر پلیٹ سکیم بھی شروع کی جا چکی ہے۔ اس نمبر پلیٹ کا حصول اب پہلے سے کافی آسان اور بر وقت ہے۔ ہر ہفتے منگل کا دن سیکرٹری ایکسائز کااوپن ڈے ہوگا جس میں تمام ٹیکس دہندہ گان حضرات بنا کسی رکاوٹ اور تردد کے اپنے مسائل سے آگاہ کر سکتے ہیں اور ان کے حل کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔