خیبرپختونخوا کے وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان نے کینابس پودے کی ادویاتی، تحقیقی، صنعتی اور تجارتی مقاصد کے حوالے سے قائم کمیٹی کے ایک اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں کمیٹی ممبران وصوبائی وزیر زراعت سجاد بارکوال،سیکرٹری ایکسائز خالد الیاس،ایڈیشنل سیکرٹری زراعت دل نواز خان، ڈی جی ایکسائز عبدالحلیم خان، ڈی جی ڈرگ کنٹرول ڈاکٹرعباس خان اور دیگر متعلقہ ممبران نے شرکت کی۔ اس موقع پرشرکائے اجلاس کو کینابس قوانین 2025 کے حوالے سے پرزنٹیشن دیتے ہوئے کینابس کے فوائد کی تفصیلات میں بتایا گیا کہ یہ کاسمیٹکس، سکن کیئر، بیکری پراڈکٹس، دوائیوں، بایؤ فیول اور دوسرے مقاصد کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔اس موقع پر کمیٹی اراکین نے کہا کہ کینابس ایکٹ کے رولز کے حولے سے تمام متعلقہ ڈیپارٹمنٹ نے باہمی مشاورت سے ایسے رولز ترتیب دینے ہیں جو فیڈرل ایکٹ کے رولز کے ساتھ تصادم نا ہو ں تاکہ ان رولز سے کینابس کو مثبت مقاصد میں استعمال کے لئے بڑے پیمانے پر متعارف کرایا جاسکے اور اس سے زیادہ سے زیادہ آمدن حاصل کی جا سکے جس کے لئے فیڈرل گورنمنٹ کے ساتھ بھی مل بیٹھ کر متفقہ رولز کو وضح کیا جائیگا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اس حولے سے پہلے مرحلے میں ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کی ریسرچ برانچ کے ساتھ مل کر ایک بہتر ماحول میں پائلٹ پراجکٹس پر کام کیا جائیگا اور اس کی کاشت، افزائش اور مقررہ پیداوار کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھائیں جائیں گے۔ اجلاس میں ایک ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو موجودہ 2019 ایکٹ اور اس کے قوانین کا مفصل جائزہ لیگی اور کینابس فصل کے لائسنس کے اجرا، مارکیٹ میں اس کے دوسرے مقاصد کے لئے استعمال پر کام کرے گی۔اسی طرح کینابس کی ا دویاتی اور صنعتی مقاصد کے استعمال کے لئے لائحہ عمل بنانا، اس سے اقتصادی۔مقاصد کا حصول، مانیٹرینگ، ٹیکسیشن اور ریونیو کے حوالے سے قوانین وضح کئے جائیں گے۔ صوبائی وزیر ایکسائز نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کا اس حولے سے یہ پہلہ اجلاس ہے اور تمام متعلقہ ممبران کو اس لئے مدعو کیا گیا ہے کہ وہ باہمی مربوط روابط اور قیمتی تجربے کی مدد سے ان رولز اور ایکٹ کو مزید بہتر اور جامع بنایئں تاکہ مسقبل میں یہ ایک اچھی پالیسی بنے اور اس میں کسی قسم کا ابہام نا ہو۔