انفارمیشن کمیشن خیبر پختونخوا کی چیف انفارمیشن کمشنر فرح حامد خان اپنی 3 سالہ

انفارمیشن کمیشن خیبر پختونخوا کی چیف انفارمیشن کمشنر فرح حامد خان اپنی 3 سالہ آئینی مدت پوری کرکے ریٹائرڈ ہوگئیں۔ اس سلسلے میں خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن میں الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں انفارمیشن کمشنرز، کمیشن کے افسران اور ملازمین نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف انفارمیشن کمشنر فرح حامد خان نے کہا کہ انہوں نے جب کمیشن سنبھالا تو شہریوں کی شکایات کی بڑی تعداد زیر التوا تھی۔ ہم نے چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے شہریوں کی شکایات کا ازالہ کیا اور زیر التوا کیسز میں بہت حد تک کمی لائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے محدود وسائل کے باوجود بڑی حد تک آر ٹی آئی قانون سے متعلق نہ صرف شہریوں کو آگاہی دی بلکہ اداروں میں پبلک انفارمیشن آفیسرز کوبھی اس قانون سے متعلق تربیت دی۔ جس سے اداروں کی جانب سے معلومات کی فراہمی کا سلسلہ کافی حد تک ہموار ہوا۔ تقریب کے موقع پرڈپٹی ڈائریکٹرکمیونیکیشن سید سعادت جہان نے فرح حامد خان کے دور میں کمیشن کیلئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ جن میں آرٹی آئی ایکٹ میں ترامیم، کمیشن کے ملازمین کیلئے سی پی فنڈ کا اجراء، کمیشن کے بجٹ میں اضافہ، اور ملازمین کی پروموشن قابل ذکر تھیں۔ اس موقع پر انفارمیشن کمشنرز ارشد احمد اور محمد ارشاد نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا انہوں نے کمیشن کیلئے فرح حامد خان کی خدمات کو نہ صرف سراہا بلکہ ان کے جذبے اور طریقہ کار کو کمیشن میں آگے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ پروگرام کے آخر میں کمشنر فرح حامد خان کو کمیشن کی جانب سے سونئیر اور گلدستہ پیش کیا گیا۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ فرح حامد خان اس سے پہلے سیکرٹری فیڈرل ایجوکیشن، اور اسسٹنٹ کمشنر ایبٹ آباد کے علاوہ کئی اہم عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔

مزید پڑھیں