وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت منگل کے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت منگل کے روز سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ پشاور میں بورڈ کی 108 ویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سمال انڈسٹریز کے زیر انتظام صنعتی بستیوں کی ترقی،بورڈ کی پیشہ ورانہ امور کے فروغ اور پائدار صنعتکاری کے حوالے سے متعدد امور کا جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کیئے گئے۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری صنعت وحرفت اور فنی تعلیم مجیب الرحمٰن،منیجنگ ڈائریکٹر سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ عبد الحمید خان،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرز نعمان فیاض اور صاحبزادہ ذوالفقار،صدر سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری فضل مقیم اور وویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پشاور کی چیئرپرسن رابعہ بصری سمیت بورڈ میں شامل دیگر سرکاری محکموں و اداروں کے افسران اور نجی شعبے سے وابستہ بورڈ ممبران نے شرکت کی۔ اس موقع پر بورڈ کی جانب سے منظوری کیلئے بورڈ کے مالیات،صنعتکاری،پیشہ ورانہ اور جاریہ امور کے حوالے سے نکات پیش کیئے گئے اور اس کے سلسلے میں فورم نے فیصلے دئیے۔اجلاس میں بورڈ کی گزشتہ اِجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد اور پیش رفت کے حوالے سے بھی شرکا کو آگاہ کیا گیا۔بورڈ اجلاس میں ایس آئی ڈی بی کی صنعتی بستیوں سے باہر بعض غیر استعمال شدہ ملکیتی اراضیات کو بورڈ کے کمرشل اور مالی فوائد کیلئے استعمال میں لانے اور اسے کار آمد بنانے کی غرض سے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی جس میں متعلقہ محکموں کے افسران شامل ہوں گے اور وہ اس کیلئے ایک معقول اور فایدہ مند ماڈل مرتب کرے گی۔ اجلاس میں بورڈ کے گزشتہ مالی سال کے بجٹ تخمینے اور ریوائزڈ تخمینے کو بھی فورم کے سامنے پیش کیا گیا۔اس طرح سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی طرف ایس آئی ڈی بی کی ایک خالی عمارت کو پشاور میں کارپٹ انڈسٹری کے فروغ کے حوالے پیش کردہ تجویز بھی زیر غور آئی جس پر بورڈ نے متعدد آپشنز کو مشروط طور پر منظور کیا تاہم مزید کاروائی قواعد و ضوابط کے تحت سرانجام دینے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں بورڈ کیلئے الاٹمنٹ پالیسی اور لیز معاہدے کے حوالے سے ابتدائی مسودے کی اصولی منظوری دی گئی اور ساتھ یہ ہدایت کی گئی کہ اس سلسلے میں سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ اور خیبرپختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی مذکورہ پالیسی/ معاہدے کو مزید بہتر بنائے۔ اس طرح ایس آئی ڈی بی کے نئے بلڈنگ بائی لاز کو بھی فورم نے منظور کیا۔اجلاس میں بورڈ کی صنعتی بستیوں سے ملحقہ پرائیویٹ لینڈ کی بستی کیساتھ الحاق کیلئے بھی مرتب کردہ ڈرافٹ پالیسی کی مشروط طور پر منظوری دی گئی تاہم اس کو قانونی طور پر ہر پہلو سے جانچنے کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی۔اس طرح انڈسٹریل پارک پشاور میں خواہشمند سرمایہ کاروں کو پلاٹ کی فراہمی کے سلسلے میں ادارے کے واجبات اور فیسوں کیلئے اجتماعی اقساط میں ادائیگی کیلئے دو سال تک دورانیہ کی سہولت دینے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ماربل فضلے کو دوبارہ قابل استعمال لانے کی غرض سے ایس آئی ڈی بی کو کے پی ایزڈمک کیساتھ ملکر ایک قابل عمل ماڈل بنانے کی ہدایت کی گئی۔اسی طرح سوات میں صنعتی بستی کیلئے تجویز کردہ ارضی میں پلگ اینڈ پلے ماڈل کی سہولت بھی شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔بورڈ نے ایس آئی ڈی بی میں واقع کمرشل مرکز کے نچھلے حصے کو رینٹ پر دینے کی غرض سے ہدایت کی کہ اس معاملے کے ریٹ جائزہ کیلئے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو سے رجوع کیا جائے اور قواعد کو اپناتے ہوئے اسے مشتہر کیا جائے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے مالی چیلنجز پر قابو پانے کیلئے پائیداری اور خود انحصاری کے لئیے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ یہ ادارہ صوبے میں صنعتکاری کے فروغ کیلئے اپنی کوششیں بلا کسی تعطل جاری رکھے۔انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد و محور صوبے میں صنعتکاری اور سرمایہ کاری کا فروغ ہے تاکہ یہاں پر روزگار اور کاروبار کیلئے وسیع مواقع میسر ہو سکیں اور پسماندہ طبقات کو معاشی لحاظ سے اٹھایا جا سکے۔ اس سلسلے میں کوشش کی جائے گی کہ یہاں پر کاروبار اور صنعتکاری کیلئے ماحول کو آسان اور سازگار بنایا جائے۔
.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مزید پڑھیں