مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی کی زیر صدارت محکمہ صحت کا اہم آپریشنل ریویو اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمانہ کارکردگی، شفافیت اور انتظامی اصلاحات سے متعلق متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں سیکرٹری صحت شاہداللہ خان، اسپیشل سیکرٹری ارشد منصور، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد سلیم، ڈی جی ڈرگز ڈاکٹر عباس، ڈی جی پی ایچ ایس اے ڈاکٹر عبدالوحید، چیف پلاننگ آفیسر، ایڈیشنل ڈائریکٹرز جنرل اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔مشیر صحت نے محکمہ صحت کی ناکارہ سرکاری گاڑیوں کی کنڈیمنیشن کا عمل 15 روز میں مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی۔ اسی طرح دوہرے و ایڈیشنل چارجز کے خاتمے کے لیے متعلقہ افسران کو ہدایت کی گئی کہ وہ تمام اضافی چارجز کی تفصیل پر مبنی رپورٹ پندرہ دن میں پیش کریں۔سرکاری گاڑیوں کی غیر مجاز استعمال سے متعلق احتشام علی نے ہدایت کی کہ غیر متعلقہ افراد سے گاڑیاں فوری طور پر واپس لی جائیں اور متعلقہ مجاز اہلکاروں کو فراہم کی جائیں۔پبلک ڈیلنگ دفاتر کی نگرانی اور شفافیت یقینی بنانے کیلئے ایم ایس، ڈی ایچ اوز، سیکرٹریٹ اور ڈائریکٹوریٹس میں 15 دن کے اندر اندر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔انتظامی پوسٹوں پر شفاف تقرری کے لیے پلیسمنٹ کمیٹی تشکیل دے کر نوٹیفائی کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔ کمیٹی ہر پوسٹ کے لیے تین نام تجویز کرے گی اور مکمل انٹرویو کے بعد صرف میرٹ پر پورا اترنے والے امیدوار کی تقرری ممکن ہوگی۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تمام جاری و مکمل منصوبہ جات کی کارکردگی کا باقاعدہ ماہانہ جائزہ لیا جائے گا۔ چیف پلاننگ آفیسر کو ہدایت کی گئی کہ وہ ان پروجیکٹس کی نگرانی اور پیشرفت پر مبنی اجلاس طلب کریں۔مزید برآں، سٹیٹ لائف، ایس ایچ پی آئی اور محکمہ صحت کے مابین مؤثر ڈیٹا شیئرنگ کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کی بھی ہدایت دی گئی۔ سیکرٹری صحت نے اس سلسلے میں ضروری ہو تو معاہدوں میں ترامیم کی بھی اجازت دی تاکہ ڈیٹا تک محکمہ کی بروقت رسائی یقینی بنائی جا سکے۔سیکرٹری صحت شاہداللہ خان نے واضح کیا کہ تمام کیڈرز کے ایچ آر سٹاف کی ڈیجیٹائزیشن ترجیحی بنیادوں پر مکمل کی جائے تاکہ چھٹی پر موجود عملہ، خالی پوسٹیں اور عارضی بھرتیوں جیسے اہم فیصلے بروقت اور مؤثر انداز میں ممکن ہو سکیں۔