گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بدھ کے روز ضلع مردان رستم کا دورہ کیا اور دریائے سوات میں ڈوبنے والے خاندان کی رہائشگاہ پہنچے. گورنر نے متاثرہ خاندان کے لواحقین سے ملاقات کی اور سوات سانحہ پر دلی دکھ و افسوس اور سانحہ میں جاں بحق افراد کے پسماندگان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا. اس موقع پر گورنر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوات سانحہ انتہائی افسوسناک تھا جس پر پوری قوم افسردہ ہے،متاثرہ خاندان کے غم اور دکھ میں برابر کے شریک ہیں، گورنر نے کہا کہ سوات سانحہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو اللہ صبر و حوصلہ عطا کرے، انہوں نے کہا کہ وہ سیالکوٹ ڈسکہ بھی گئے تھے اور متاثرہ خاندان سے اپنی اور خیبر پختونخوا کے عوام کیجانب سے تعزیت کی اور صوبائی حکومت کی نالائقی پر ان سے معذرت بھی کی۔ گورنر نے کہا کہ پوری قوم نے سوات سانحہ پر صوبائی حکومت کی غیر زمہ داری کا مظاہرہ دیکھا، انہوں نے کہا کہ دریائے سوات کا کربناک واقعہ صوبائی حکومت کی سیاحت کی سہولیات پر سوالیہ نشان ہے. انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور چئیرمین بلاول بھٹو سے ملاقات میں سانحہ سوات میں جاں بحق افراد کو وفاق کیجانب سے مالی امداد کا مطالبہ کیا ہے اس طرح بہادری سے دریائے سوات سے لوگوں کو بچانے والوں کو سول ایوارڈ دینے کی بھی درخواست کی ہے، انہوں نے کہا کہ جو اس دنیا سے چلے گئے انکو واپس نہیں لایا جا سکتا ہے لیکن وزیر اعلی اور صوبائی حکومت نے جس بے حسی کا مظاہرہ کیا وہ قابل افسوس ہے، ہم چاہتے ہیں کہ معاملہ کی غیرجانبدارانہ انکوائری ہونی چاہئے