خیبر پختونخوا حکومت نے صحت کی سہولیات کو عام آدمی تک پہنچانے کے ایک اور اہم قدم کے طور پر“ژوندون او پی ڈی کارڈ”متعارف کروا دیا ہے۔ اس کارڈ کے ذریعے مستحق شہریوں کو معائنے، تشخیص اور ادویات سمیت مکمل او پی ڈی خدمات مفت فراہم کی جائیں گی۔اس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی نے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال تخت بھائی میں کیا۔ اس سلسلے میں افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سی ای او صحت سہولت پروگرام ڈاکٹر ریاض تنولی، ڈی ایچ او مردان ڈاکٹر شعیب، ایم ایس ٹی ایچ کیو ڈاکٹر اخونزادہ عمران جوہر اور صدر انصاف ڈاکٹر فورم ڈاکٹر نبی جان و دیگر نے شرکت کی۔ افتتاح تقریب سے اپنے خطاب میں مشیر صحت احتشام علی نے بتایا کہ“ژوندون کارڈ”صرف ایک سہولت نہیں بلکہ عام آدمی کی باعزت زندگی کی ضمانت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پہلے صرف داخل مریضوں کو صحت کارڈ پلس کے تحت علاج کی سہولت میسر تھی، لیکن اب“ژوندون”کارڈ کے ذریعے عام مریضوں کو بھی او پی ڈی کی مکمل اور مفت سہولتیں دی جا رہی ہیں۔ابتدائی طور پر یہ پروگرام مردان، کوہاٹ، ملاکنڈ اور چترال میں شروع کیا گیا ہے، جسے جرمن ادارے KFW کے تعاون سے چلایا جا رہا ہے۔ مردان میں اس منصوبے سے 50 ہزار سے زائد مستحق خاندان مستفید ہوں گے، جبکہ 60 سے زائد سرکاری و نجی مراکز صحت کو رجسٹر کیا جا رہا ہے جہاں یہ خدمات دستیاب ہوں گی۔احتشام علی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے عوام سے کیا گیا مفت علاج کا وعدہ پورا کرتے ہوئے اس پروگرام کے لیے دو ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ پنجاب میں صحت کارڈ بند کر دیا گیا جبکہ خیبر پختونخوا نے اس کے برعکس صحت کارڈ کا بجٹ 35 ارب روپے سے بڑھا کر 41 ارب روپے کر دیاہے۔عام شہری اپنے شناختی کارڈ نمبر کو 9930 پر ایس ایم ایس کر کے اپنی اہلیت چیک کر سکتے ہیں۔ اہل افراد کو نزدیک ترین رجسٹرڈ مرکز صحت پر مفت او پی ڈی سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔احتشام علی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی سیاست کا مرکز اشرافیہ نہیں بلکہ عام آدمی ہے، اور یہی وژن“ژوندون کارڈ”کی صورت میں عملی شکل اختیار کر چکا ہے۔