خیبر پختونخوا کے وزیر برائے بلدیات و دیہی ترقی ارشد ایوب نے بدھ کے روز پشاور میں فنا نشل اینٹی گریٹڈ مینجمنٹ سسٹم سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری لوکل گورٹمنٹ اور متعلقہ افسران سمیت ورلڈ بینک کے نمائندے بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری لوکل گوٹمنٹ نے گزشتہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر اب تک کی پیش رفت کی جائزہ رپورٹ پیش کی۔ یہ سسٹم پنجاب میں کامیابی کے بعد اب خیبر پختو نخوا میں بھی متعارف کیا جا رہا ہے۔ جو کہ ابتدائی طور پر پائلٹ کے طور پر کام کرے گا۔ اس موقع پر وزیر بلدیات نے حکام کو ہدایات کی کہ ایک ایسی ٹیم تشکیل دی جائے جو صوبہ پنجاب کا دورہ کرے اور اس سسٹم کے حوالے سے تمام ضروری امور طے کرے تاکہ جلد از جلد اس سسٹم کو فنانس ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں نافذ کیا جا سکے۔انھوں نے مزید ہدایت کی کہ یہ سسٹم جون 2026 تک مکمل ہونا چاہیے۔ تا کہ اس کی بدولت ایک طرف افرادی قوت میں بچت ہو اور دوسری طرف شفافیت لانے کے ساتھ وقت کا ضیاع بھی کم ہو۔ اس موقع پر سیکرٹری لوکل گورٹمنٹ نے پر بریفنگ میں مزید بتایا کہ یہ سسٹم ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور اس کے فیزون پر کام تیزی سے جاری ہے، جس سے محکمہ لوکل گورٹمنٹ کا تمام ڈیٹا محفوظ ہونے کے ساتھ ساتھ نظام ڈیجیٹلائز ہو جائے گا جو صوبے کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا۔اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات نے سسٹم کے نفاذ کے حوالے سے ابتک ہونے والی پیش رفت پر اطمیان کا اظہار کیا اور اس حوالے سے ولڈ بنک کے نمائندوں کے تعاون کا شکریہ بھی ادا کیا۔