خیبر پختونخوا حکومت نے تعلیم کے فروغ اور آؤٹ آف اسکول بچوں کو تعلیمی نظام میں لانے کے لیے علم پیکٹ پروگرام کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ یہ پروگرام برطانوی حکومت کے ادارے ایف سی ڈی او کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے اور اس کا افتتاح وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے کیا۔ علم پیکٹ کے تحت بٹگرام، مانسہرہ، صوابی، بونیر، شانگلہ، خیبر، مہمند اور ڈی آئی خان جیسے پسماندہ اضلاع میں 80 ہزار بچوں کو اسکولوں میں داخل کیا جائے گا۔پروگرام میں اساتذہ کی تربیت، تعلیمی سہولیات، بچیوں، نادار و خصوصی بچوں اور اقلیتوں کی تعلیم پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیم حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور رواں سال مزید 10 لاکھ بچوں کو اسکولوں میں لایا جائے گا، جبکہ 18 ہزار نئے اساتذہ بھی بھرتی کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ اور بجٹ میں تعلیم کو 21 فیصد حصہ دینے کو حکومت کے عزم کا ثبوت قرار دیا۔ علم پیکٹ صرف خیبر پختونخوا نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے ایک مثالی قدم ثابت ہو سکتا ہے۔