ایبٹ آباد پریس کلب میں خسرہ اور روبیلا کے حوالے سے منعقدہ آگاہی پریس کانفرنس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شہزاد اقبال نے مہم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ صحت ایبٹ آباد کی زیر نگرانی خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی مہم 17 نومبر سے بھرپور انداز میں شروع ہو رہی ہے

ایبٹ آباد پریس کلب میں خسرہ اور روبیلا کے حوالے سے منعقدہ آگاہی پریس کانفرنس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شہزاد اقبال نے مہم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ صحت ایبٹ آباد کی زیر نگرانی خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی مہم 17 نومبر سے بھرپور انداز میں شروع ہو رہی ہے، جو 29 نومبر تک جاری رہے گی۔ مہم کے دوران ضلع کی 53 یونین کونسلز میں 6 ماہ سے 5 سال تک کے 1 لاکھ 77 ہزار 262 بچوں کو خسرہ اور روبیلا کے حفاظتی انجکشن جبکہ 1 لاکھ 78 ہزار 47 بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ یہ مہم بچوں کے روشن، صحت مند اور محفوظ مستقبل کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر علی گوہر، ڈاکٹر اسد علی (گیٹ فاؤنڈیشن)، ڈاکٹر اشفاق (لیڈی ہیلتھ ورکرز کوآرڈینیٹر)، ڈاکٹر یاسر (ای پی آئی)، ڈاکٹر عائشہ بخاری اور ڈاکٹر فوزیہ مختیار بھی موجود تھیں۔ڈاکٹر شہزاد اقبال نے بتایا کہ مہم کے دوران پانچ ارکان پر مشتمل 202 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 153 آؤٹ ریچ، 45 فکسڈ اور 4 موبائل ٹیمیں شامل ہیں، تاکہ ضلع کے ہر گاؤں، محلے اور پہاڑی علاقے میں بچوں تک رسائی یقینی بنائی جا سکے۔ یہ ٹیمیں 12 روز تک فیلڈ میں سرگرم رہیں گی جبکہ ان کی کارکردگی کی روزانہ رپورٹ ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد کو پیش کی جائے گی۔انہوں نے والدین سے پرزور اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو خسرہ اور روبیلا سے بچانے کے لیے ویکسین لازمی لگوائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ”یہ بیماری ایک بچے سے کئی بچوں تک پھیل سکتی ہے، اس لیے خوف اور ہچکچاہٹ کو ختم کریں، کیونکہ ویکسین ہی آپ کے بچوں کی ڈھال ہے۔“ ڈاکٹر شہزاد نے تعلیمی اداروں کے سربراہان سے بھی کہا کہ وہ مہم میں آسانیاں پیدا کریں تاکہ کوئی بچہ پیچھے نہ رہ جائے۔ڈاکٹر اسد علی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی 400 سے زائد یونین کونسلز میں خسرہ اور روبیلا کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ”یہ ویکسین دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی ہے۔ اگر بچوں کو بروقت ویکسین نہ دی جائے تو بیماری کی روک تھام ممکن نہیں۔“ انہوں نے بتایا کہ ”یہ وائرس کورونا سے بھی زیادہ خطرناک ہے کیونکہ ایک متاثرہ بچہ پندرہ سے زائد بچوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرگوہر علی نے کہا کہ ”میڈیا کا کردار اس مہم کی کامیابی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔“ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ افواہوں اور شکوک و شبہات سے دور رہتے ہوئے اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے ویکسین ضرور لگوائیں۔ ”ایبٹ آباد کے شہری تعلیم یافتہ اور باشعور ہیں، ان کا تعاون مہم کی کامیابی کی ضمانت ہے۔آخر میں محکمہ صحت ایبٹ آباد اور ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ خسرہ، روبیلا اور پولیو سے بچاؤ کی اس قومی مہم میں بھرپور شرکت کریں تاکہ ایبٹ آباد کو بیماریوں سے پاک، صحت مند اور محفوظ ضلع بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں