خیبر پختونخوا کے وزیر قانون، انسانی حقوق و پارلیمانی امور، آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت بدھ کے روز پشاور میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہواجس میں وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم ارشد ایوب ,ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل ، سیکرٹری محکمہ قانون اختر سعید ترک ، سیکرٹری محکمہ اسٹیبلشمنٹ سید ذوالفقار علی شاہ سمیت قانون ، داخلہ ، خزانہ سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں خیبر پختونخوا کے اہم قانونی اور انتظامی ایجنڈوں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ لیجسلیٹو کمیٹی کے ایجنڈے میں خیبر پختونخوا پراسیکیوشن سروس ایکٹ ر غور خوض کیا گیا۔ دوسرے ایجنڈے میں خیبر پختونخوا سروس ٹربیونل ایکٹ، 1974 میں ترمیم کے امور پر مشاورت کی گئی، خیبر پختونخوا سروس ٹریبونل ایکٹ 1974 میں مجوزہ ترامیم کا مقصد سروس ٹریبونلز کے فیصلوں میں شفافیت، تیز رفتاری اور عدالتی انصاف کو بہتر بنانا ہے، جس کے تحت ٹریبونلز کے دائرہ کار، ممبران کی تقرری کے معیار اور اپیل کے عمل کو واضح کرتے ہوئے سروسز میں ناانصافیوں کے تدارک کے لیے مضبوط اور مؤثر قانونی فریم ورک فراہم کیا جائے گا۔کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں “خواتین کو کام کی جگہ پر ہراسانی سے تحفظ ایکٹ، 2010” میں ضروری ترامیم پر تبادلہ خیال ہوا۔ علاوہ ازایں خیبر پختونخوا پروٹیکشن آف ہراسمنٹ آف وومن ایٹ ورک پلیس (ترمیمی) ایکٹ 2010 میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے غور خوض کیا گیا جس کا مقصد خواتین کے خلاف ہراسگی کے خلاف تحفظ کو مزید مضبوط، واضح اور مؤثر بنانا ہے، تاکہ ان کے کام کی جگہوں پر محفوظ، باعزت اور مساوی ماحول کو فروغ دیا جا سکے۔وزیر قانون نے ہدایت کی کہ زیر بحث تمام امور کو شفافیت اور تیزی سے حتمی شکل دی جائے تاکہ صوبے میں بہتر گورننس اور قانونی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔
