وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی صاحب کی خصوصی ہدایت پر، سابق مشیر، سابق ایم پی اے اور صدر انصاف منارٹی ونگ خیبر پختونخوا وزیر زادہ، بیشپ پیٹر سرفراز ہمفری اور سینئر وائس پریزیڈنٹ پردیپ کمار کے ہمراہ سوات چرچ کا دورہ کیا اور چرچ کی تعمیر و تزئینِ نو کے کام کا افتتاح کیا۔ چرچ کی تعمیر کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے پچھتر لاکھ روپے کی رقم منظور کی جا چکی ہے، جبکہ مزید ضروری کاموں کے لیے کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس منصوبے کی تفصیلی لاگت کا تخمینہ تیار کر کے اوقاف ڈیپارٹمنٹ کو ارسال کرے تاکہ اضافی فنڈز کی منظوری عمل میں لائی جا سکے۔اس موقع پر وزیر زادہ نے کہا کہ عمران خان کے ویژن کے مطابق صوبائی حکومت، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی قیادت میں اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 51کروڑ روپے کے فنڈ سے صوبے بھر میں چرچز، مندروں، گردواروں، ٹیمپلز اور اقلیتی کالونیوں میں ترقیاتی کام جاری ہیں۔ گزشتہ سال چھ کروڑ روپے کے اسکالرشپس تقسیم کیے گئے، جبکہ رواں سال مزید آٹھ کروڑ روپے کے اسکالرشپس کے فنڈ رکھے گئے ہیں تاکہ اقلیتی طلبائ کو بہتر تعلیمی مواقع فراہم کیے جا سکیں۔وزیر زادہ نے بتایا کہ اقلیتی برادری کے شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں کی خریداری اور تعمیر کے لیے دس کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے، جبکہ مرجڈ اضلاع کے چرچز، مندروں اور گردواروں کے لیے بھی دس کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سوات میں مسیحی برادری کے قبرستان کی زمین خریدنے کے لیے ڈپٹی کمشنر کو پچاس لاکھ روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔وزیر زادہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کے دوران اقلیتی برادری کے افراد کو مختلف اہم سرکاری عہدوں پر تعینات کیا گیا، جو کہ ماضی میں پہلی بار ممکن ہوا۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ اقلیتی نوجوانوں کی استعداد بڑھانے کے لیے 20 کروڑ روپے کا خصوصی فنڈ رکھا گیا ہے ۔
