خیبر پختونخوا میں قومی پولیو مہم کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لینے کے لئے انسدادِ پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس جمعرات کے روز چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرِ صدارت وڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر نے فورم کو مہم سے قبل کی تیاریوں، مہم کے دنوں کے انتظامات، ٹیموں کی تشکیل، مانیٹرنگ کے نظام، ڈیٹا اکٹھا کرنے اور مہم کے بعد کے جائزے کے طریقہ کار پر بریفنگ دی۔ اجلاس کو جنوبی اضلاع اور پشاور کے لئے خصوصی حکمت عملیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا، جبکہ ان علاقوں کے لئے مخصوص اقدامات پر بھی بات ہوئی جہاں پولیو کے ماحولیاتی نمونے تاحال مثبت آ رہے ہیں۔اجلاس میں سیکرٹری صحت، محکمہ صحت کے دیگر سینئر حکام، نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر اسلام آباد کے افسران، پولیو کے خاتمے کے لئے کام کرنے والے بین الاقوامی شراکت داروں کے نمائندے، اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ کمشنرز، ریجنل پولیس آفیسرز، ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ حکام وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے ہزارہ ڈویژن کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا، جہاں گزشتہ مہینوں میں پولیو کے نمونے مثبت آئے تھے۔ انہوں نے پشاور میں مہم کو زیادہ مؤثر بنانے کے لئے کئے گئے خصوصی اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔ پشاور میں آبادی کے نقل و حمل اور اس ضمن میں وائرس کی ٹرانسمیشن کے خطرات کے پیشِ نظر چیف سیکرٹری نے ہدایات دیں کہ ضلع پشاور میں مہم کے لئے خصوصی اقدامات اور مانیٹرنگ مزید مؤثر بنائی جائے۔چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے جنوبی اضلاع اور ضم اضلاع کے لئے تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے ان اضلاع کی کارکردگی کو سراہا جنہوں نے بھرپور کوششوں سے پہلے مثبت آنے والے پولیو نمونے منفی کر دکھائے۔ خصوصاً ہزارہ ڈویژن کے وہ علاقے جہاں مسلسل اور منظم مہمات کے نتیجے میں پولیو وائرس کا خطرہ کافی حد تک کم ہوا ہے۔محکمہ صحت اور صوبائی ایمرجنسی سنٹر کو ہدایات جاری کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے میں مضبوط اور کامیاب مہم کے لئے جغرافیائی کوریج بہتر بنانا، ہر گھر تک رسائی ممکن بنانا اور ویکسینیشن سے رہ جانے والے بچوں پر خصوصی توجہ دینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود مہم کے دوران پیش رفت کا جائزہ باقاعدگی سے لیتے رہیں گے۔چیف سیکرٹری نے مزید کہا کہ مہم کے دوران زیادہ چوکس رہنا ہوگا، مسائل کی بروقت نشاندہی کرنی ہوگی اور فوری اقدامات کرنے ہوں گے تب ہی ایک کامیاب مہم ممکن ہوگی۔ انہوں نے حساس اور ہائی رسک علاقوں میں پولیو ٹیموں کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔
