مضمون نگار: اطہر سوری
صحتِ عامہ کے چیلنجز سے نمٹنا کسی بھی معاشرے کے لیے ایک بنیادی ذمہ داری ہے۔ حالیہ ڈینگی بخار کے خطرے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے، پختونخوا ریڈیو کوہاٹ نے عوامی فلاح و بہبود کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایک غیر معمولی اور جاری آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے، جسے ضلعی انتظامیہ کی کوششوں سے مسلسل تقویت مل رہی ہے۔ ریڈیو کی وسیع پہنچ اور مقامی زبان میں بات کرنے کی صلاحیت نے اس مہم کو ایک مؤثر ہتھیار بنا دیا ہے۔ حقیقی معنوں میں، ریڈیو کوہاٹ نے وقت کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اپنا کردار بروقت ادا کر دیا ہے۔
یہ مہم، جو اگست کے آغاز سے جاری ہے اور اب بھی پوری قوت سے عوام میں شعور بیدار کر رہی ہے، ایک جامع حکمت عملی کی بہترین مثال ہے۔ اسٹیشن نے ایک پائیدار منصوبہ بندی کے تحت کام کیا ہے۔ مہم کے آغاز سے ہی، ریڈیو ہر مہینے چار خصوصی پروگرام نشر کر رہا ہے جو ہفتے میں ایک بار نشر ہوتے ہیں اور ان میں ماہرین صحت، ڈاکٹرز، اور متعلقہ اہلکاروں کو شامل کیا جاتا ہے۔ ان پروگراموں کا مقصد عوام کو ڈینگی کی علامات، اس کے پھیلاؤ، احتیاطی تدابیر اور بروقت طبی امداد کے بارے میں مسلسل گہرائی سے آگاہ کرنا ہے۔
ریڈیو کوہاٹ نے خصوصی طور پر خواتین کی رہنمائی اور ان کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے عوامی خدمت کے اعلانات بھی چلائے، جو گھروں کے اندر اور اردگرد صفائی اور پانی کے ذخیروں کو محفوظ بنانے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں، تاکہ احتیاطی رویے روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن جائیں۔ ریڈیو کوہاٹ کی سب سے مؤثر حکمت عملی یہ ہے کہ ڈینگی کے پیغام کو ہر نشریات کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ چاہے وہ پروگرام تفریح پر مبنی ہو یا معلومات پر، ہر ٹرانسمیشن سے ۲ سے ۳ منٹ کا وقت الگ کر کے ڈینگی سے متعلق ضروری معلومات دی جاتی ہیں تاکہ آگاہی کا پیغام مسلسل اور بلاناغہ عوام تک پہنچتا رہے اور لوگوں میں ڈینگی کے حوالے سے ایک فوری ذمہ داری کا احساس قائم رہے۔
یاد رہے کہ آج کے دور میں، جب مصنوعی ذہانت، کمپیوٹر پر مبنی نیٹ ورکس، اور دیگر جدید ذرائع ابلاغ کا غلبہ ہے، ان سب ذرائع کے باوجود ریڈیو اب بھی آگاہی کا سب سے بڑا، اہم، آسان، بروقت اور مؤثر ذریعہ ہے۔ اس کی رسائی دور دراز علاقوں تک ہے اور یہ ان لوگوں کو بھی معلومات فراہم کرتا ہے جنہیں انٹرنیٹ یا جدید ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ ریڈیو کوہاٹ نے اس روایتی ذریعے کی طاقت کو ثابت کیا اور عوامی صحت کے لیے اسے استعمال کیا۔
اس طویل المدتی آگاہی مہم کو مضبوط بنانے میں کوہاٹ، کرک، اور ہنگو کی ضلعی انتظامیہ (کمشنر اور ڈپٹی کمشنر) نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ ریڈیو کوہاٹ ایک پل کا کردار ادا کرتے ہوئے، انتظامیہ کی کارکردگی اور ڈینگی کے خاتمے کے لیے ان کے کیے گئے عملی اقدامات (جیسے اسپرے مہم اور صفائی) کی مسلسل تشہیر کر رہا ہے۔ اس سے عوام میں اعتماد بحال ہوا ہے اور وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے لیے زیادہ تیار ہوئے ہیں۔ ریڈیو عوامی شعور میں یہ احساس پیدا کر رہا ہے کہ ڈینگی کے خلاف جنگ ایک مشترکہ اور جاری ذمہ داری ہے، اور صرف انتظامیہ پر انحصار کرنے کے بجائے خود بھی حفاظت کو یقینی بنانا ہوگا۔
پختونخوا ریڈیو کوہاٹ کی یہ حکمتِ عملی، جس میں طویل المدتی منصوبہ بندی اور ہر پروگرام میں آگاہی کے لیے وقت نکالنا شامل ہے، عوام کو مسلسل فائدہ پہنچانے کا ایک بہترین نمونہ ہے۔ ریڈیو نے محض معلومات فراہم نہیں کی بلکہ عوامی صحت کے مسئلے پر ایک کمیونٹی کو متحرک کرنے والے جاری اور مؤثر آواز کا کردار ادا کیا ہے۔ ریڈیو کوہاٹ نے کمیونٹی سروس کے اپنے فریضے کو احسن طریقے سے نبھایا ہے اور ڈینگی کے خلاف جنگ میں ایک قابلِ تقلید مثال قائم کی ہے، جو آج بھی جاری ہے
