خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم ارشد ایوب خان نے خیبر پختونخوا ٹیکس بک بورڈ میں مبینہ طور پر13کروڑ روپے لاگت کی اضافی نصابی کتب کی چھپائی کی تحقیقات کرنے اور اس معاملہ میں ملوث افرادکے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم ارشد ایوب خان نے خیبر پختونخوا ٹیکس بک بورڈ میں مبینہ طور پر13کروڑ روپے لاگت کی اضافی نصابی کتب کی چھپائی کی تحقیقات کرنے اور اس معاملہ میں ملوث افرادکے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے اس حوالے سے صوبائی وزیرنے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 4لاکھ اضافی کتب کی چھپائی سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا ہے اور اس معاملہ میں ملوث لوگوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔ صوبائی وزیر نے ٹیکس بک بورڈ کے حکام کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ نصابی کتابوں کی پرنٹنگ میں شفافیت لائیں اور نصابی کتابوں کی چھپائی کے موجودہ طریقہ کار کو اصول و قواعد اور مالی امور سے ہم آہنگ بنائیں۔ یہ ہدایت انہوں نے خیبر پختونخوا ٹیکس بک بورڈ کے حوالے سے منعقدہ بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ بریفنگ اجلاس میں سیکر ٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن محمد خالد،خیبر پختونخوا ٹیکس بک بورڈ کے چئیر مین عابداللہ کاکا خیل، سیکرٹری ٹیکس بک بورڈ ڈاکٹر زین اللہ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں پر ٹیکس بک بورڈ کے چئیر میں نے صوبائی وزیر تعلیم کو ٹیکس بک بورڈ کے امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔صوبائی وزیر تعلیم نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس بک بورڈ کتب کی چھپائی میں خاص خیال رکھیں اور ضرورت اور مارکیٹ کے مطابق پرنٹنگ کو یقینی بنائیں نیزکتابوں پر رقوم کے ضیاع کی روک تھام کے لئے فوری اقدامات اٹھائیں اس کے علاوہ نصابی کتابوں کے اعلیٰ معیار کو بھی یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ تعلیمی سال کے لئے جماعت نہم سے گیارویں جماعت تک کے نصاب میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ طلبہ کے لئے نئے نصاب کی کتابوں کی دستیابی کو بھی یقینی بنائیں۔

مزید پڑھیں