وفاقی حکومت نے ترقیاتی سکیموں میں خیبر پختونخوا کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا۔مشیر خزانہ مزمل اسلم

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم نے وفاقی حکومت کی جانب سے ترقیاتی فنڈز کی تقسی پر کڑی تنقید کی ہے۔مشیر خزانہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے 43 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے صرف پنجاب اور سندھ کے لیے منظور کئے جبکہ خیبر پختونخوا کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔ شرم کی بات ہے کہ خیبرپختونخوا کو بلوچستان سے بھی نیچے رکھا گیا۔مزمل اسلم نے مزید کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق 43 ارب روپے میں سے شیر (پی ایم ایل ن) کا حصہ 23.5 ارب روپے ہے جو پنجاب کے ممبرانِ قومی اسمبلی کی اسکیموں کے لیے مختص کیا گیا ہے، مسلم لیگ (ن) کے زیرِ انتظام صوبہ کل رقم کا 54.5% حاصل کرے گا، اور 17.6 ارب روپے کا بڑا حصہ حکومتِ پنجاب کے ذریعے خرچ کیا جائے گا۔ جبکہ وفاقی حکومت پنجاب کے دیہی علاقوں کی بجلی فراہمی منصوبوں پر بھی 5.9 ارب روپے خرچ کرے گی۔ فیصلے کے مطابق مزید 40کروڑ روپے ڈیفنس ڈویژن کے ذریعے خرچ کیے جائیں گے۔مزمل اسلم نے کہاکہ سندھ کے ممبرانِ قومی اسمبلی کو 15.3 ارب روپے ملیں گے، اس میں سے 10.3 ارب روپے سندھ حکومت کے ذریعے اور باقی 4.3 ارب روپے پاکستان انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے ذریعے خرچ ہوں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ خیبر پختونخوا کو صرف 1.3 ارب روپے ملیں گے اور خیبرپختونخوا کے فنڈز براہِ راست PIDC اور واپڈا کے ذریعے خرچ ہوں گے، جبکہ بلوچستان حکومت کو 2.3 ارب روپے اور اسلام آباد کو 750 ملین روپے دیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں