شہباز شریف پچھلے 22 ماہ میں 38 بیرونی دورے کر چکے ہیں۔ اوسطاً ایک ماہ میں دو بیرونی دورے کیے ہیں جبکہ بیرونی سرمایہ کاری صفر ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے 2025 کے اختتام کے ساتھ ملکی معیشت سے متعلق اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف پچھلے 22 ماہ میں 38 بیرونی دورے کر چکے ہیں اور آج کل بھی ترکمانستان میں ہیں اسی طرح شہباز شریف نے اوسطاً ایک ماہ میں دو بیرونی دورے کیے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کیا۔ مزمل اسلم نے کہا کہ شہباز شریف نے وعدہ کیا تھا کہ 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لائیں گے لیکن بیرونی سرمایہ کاری صفر ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ 2025 کے اختتام کے ساتھ پاکستان دنیا سے مزید پیچھے ہو گیا ہے اور ملکی معاشی حالت وینٹیلیٹر سے بھی نازک صورتحال میں ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ رواں سال 21 سالوں میں ملک میں سب سے زیادہ بے روزگاری کے ساتھ اختتام پزیر ہو رہا ہے رواں سال 78 سالوں کی سب سے زیادہ غربت کے ساتھ حتم ہو رہا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ پاکستان کی شرح نمو مسلسل کم ہو رہی ہے۔ پی ڈی ایم حکومت مسلسل 5 سے 6 فیصد جی ڈی پی کے دعوے کرتی رہی۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت بیچ میں اڑان پاکستان جیسے شوشے چھوڑتی ہے جبکہ کارکردگی صفر ہے اور نواز شریف کہہ رہے ہیں کہ پاکستان اڑان اڑ چکا ہے بلکل پاکستان غربت، بے روزگاری کی اڑان اڑ چکا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ ملک کی برآمدات کم ہو رہی ہے نومبر کی برآمدات صرف 2.4 ارب ڈالر ہے۔ مزمل اسلم نے کہا جون میں مہنگائی مزید زیادہ 8.9 فیصد ہو جائے گی اور حکومت کو ٹیکس کلیکشن میں ابھی تک 422 ارب روپے کا شارٹ فال ہے کم ٹیکس کلیکشن کی وجہ سے مزید ٹیکس لگائے جائیں گے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی سزا ایک دفعہ پھر عوام کو دی جا رہی ہے اور ملک میں تمام اشیاء پر سیلز ٹیکس 18 فیصد تک کیا جائے گا۔ سیلز ٹیکس ابھی ملک میں مختلف اشیاء پر مختلف ہے کسی چیز پر 8 فیصد ہے کسی پر 15 اور 25 بھی ہے ان تمام اشیاء پر سیلز ٹیکس اب 18 فیصد کر دیا جائے گا۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کے بقول انہوں نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ہے جبکہ انہوں نے عوام کو ڈیفالٹ کردیا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ آئی ایم ایف 64 شرائط پہلے ہی لگا چکے ہیں اب مزید 11 شرائط لگائیں جائیں گے۔ حکومت نے پچھلے دنوں بجلی کی گردشی قرضے ختم کرنے کیلئے 1250 ارب کا قرض لیا ہے جس کی وجہ سے عوام پر فی یونٹ 3.25 روپے سر چارج لگا دیا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ گیس کا نیا گردشی قرضہ آگیا ہے جو جی ڈی پی کا 3.2 فیصد ہے جو تین ہزار دو سو ارب روپے ہیں۔ جس ملک کا گیس کا گردشی قرضہ 3.2 فیصد ہو اسکی کیا حالت ہوگی۔ مزمل اسلم نے کہا کہ گیس کا سارا کاروبار پی ایم ایل این کا ہے پاکستان کا ائل اینڈ گیس سیکٹر انہوں نے بلکل بیٹھا دیا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ملک میں باہر سے سرمایہ کاری تو نہیں رہی اور ایس آئی ایف سی نے بھی ہاتھ کھڑے کر دئیے اور ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ کب سے پانڈا بانڈا کی اصطلاح استعمال کر رہی ہے اور ابھی تک شروع نہیں کیا گیا اگر پانڈا بانڈا شروع بھی ہو جائے تو 70 سے 80 ارب روپے ہیں جبکہ حکومت سالانہ 7 سے 8 ہزار ارب روپے قرض لے رہی ہے اور پھر بھی حکومت معاشی کارکردگی بہتری کی دعوے کر رہی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اگلا سال 2026 مزید مہنگائی، غربت اور بے روزگاری لیکر آئے گا۔

مزید پڑھیں