خسرہ و روبیلا ٹاسک فورس کاجائزہ اجلاس وزیر صحت خلیق الرحمن کی زیرِ صدارت پشاور میں منعقد ہوا، جس میں 17 سے 29 نومبر 2025 کے دوران جاری رہنے والی خسرہ و روبیلا ویکسینیشن مہم کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس مہم کا مقصد خیبر پختونخوا کے 37 اضلاع میں 6 ماہ سے 5 سال تک کے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانا ہے۔اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری (پلاننگ)، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے، اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے، جبکہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، اور ضلعی پولیس افسران نے آن لائن شرکت کی۔اجلاس میں مہم کی مجموعی تیاریوں، خاص کر انتظامی و رابطہ کاری کے امور، ویکسین کی ترسیل، عملے کی تربیت، اور مائیکرو پلاننگ پر غور کیا گیااور اب تک متعلقہ محکموں کی جانب سے پیش کردہ تیاریوں اور پیشرفت پروزیر صحت نے اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر صحت نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ویکسینیشن مہم کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ رواں سال خیبر پختونخوا میں خسرہ سے 25 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ان اضلاع میں جہاں اموات زیادہ رپورٹ ہوئی ہیں، وہاں مہم کے معیار اور مائیکرو پلاننگ پر خصوصی توجہ دی جائے۔یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ مہم سے قبل عوامی آگاہی مہمات کو مؤثر بنایا جائے تاکہ عوام میں خسرہ و روبیلا ویکسینیشن کی اہمیت کے بارے میں شعور پیدا ہو اور زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے اضلاع میں تیاریوں کا اندرونی جائزہ لیں۔ مہم کے حوالے سے عوامی آگاہی کو فروغ دینے کے لیے مختلف سٹیک ہولڈرز، سول سوسائٹی تنظیمیں، تعلیمی حکام، ماہرِ اطفال کی انجمنیں، صحافی، اور سوشل میڈیا ہولڈر کے ساتھ تعارفی و آگاہی اجلاسوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔وزیر صحت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہے، اور تمام محکموں پر زور دیا کہ وہ خسرہ و روبیلا ویکسینیشن مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے اپنے اپنے طورپر بھرپور کوشش کریں۔
