خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی میں صنعتی طور پر پیدا ہونے والے ٹرانس فیٹی ایسڈز کی روک تھام کے لیے ایک اہم تکنیکی مشاورتی اجلاس گزشتہ روز پشاور میں منعقد ہوا، جس میں ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ڈاکٹر سید عبد الستار شاہ اور یونیورسٹی آف کراچی کے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وفد نے شرکت کی۔وفد میں چیئرمین ڈاکٹر محمد عبد الحق، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ایس ایم غفران سعید، اقرا یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سید ارسلان علی اور سندھ فوڈ اتھارٹی کی ڈاکٹر سیمہ اشرف شامل تھیں۔اجلاس میں شرکائ نے آئی ٹی ایف اے کے شہریوں کی صحت پر منفی اثرات اور پاکستان میں خوردنی تیل و چربی کی صنعت کے لیے مؤثر، عملی اور قابلِ عمل حکمتِ عملی پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس موقع پر ریگولیٹری کنٹرول، صنعتی تعمیل اور صارفین میں آگاہی کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل محمد واصف سعید نے وفد کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی میں جاری اہم اصلاحات کے بارے میں بتایا کہ ریئل ٹائم ڈیجیٹل فیلڈ مانیٹرنگ اور انفورسمنٹ ڈیش بورڈز، 15 سالہ فوڈ اینڈ ہیلتھ ڈیزیز برڈن بیس لائن اسٹڈی، مزید مؤثر ریگولیٹری انسپکشن فریم ورک، ہائی ٹیک لیبارٹری انفراسٹرکچر کی توسیع، اور موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کے ذریعے رسک بیسڈ انفورسمنٹ جیسے اقدامات جاری ہیں۔بعد ازاں وفد نے صوبائی فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری اینڈ سینٹر فار ریسرچ کا دورہ کیا جہاں ڈائریکٹر ٹیکنیکل ڈاکٹر سید عبد الستار شاہ، ڈپٹی ڈائریکٹر لیب رحم لعزیز اور لیب کے ماہرین نے جدید لیبارٹری نظام، ٹیسٹنگ کے دائرہ کار میں توسیع، کوالٹی ایشورنس اور آٹومیشن پر مبنی ورک فلو سے متعلق بریفنگ دی۔وفد نے لیبارٹری کے جدید آلات، ڈیجیٹلائزیشن، مضبوط انفورسمنٹ سسٹمز، موبائل لیبز کے مؤثر استعمال اور جدید تحقیقی انفراسٹرکچر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کا جدید وژن صوبے میں محفوظ غذائی نظام کے قیام کی مضبوط بنیاد ہے۔اجلاس کے اختتام پر دونوں اداروں نے تکنیکی تعاون کے فروغ، تحقیقی شراکت داری کے استحکام اورآئی ٹی ایف اے میں کمی کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
