وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے کہا ہے کہ ہر سال 9 دسمبر کو عالمی سطح پر یوم انسداد بدعنوانی منایا جاتا ہے جو ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ کرپشن محض قانون شکنی نہیں بلکہ قوم کے مستقبل پر ایک ڈاکہ ہے،بدعنوانی ملک کی جڑیں کھوکھلا کرتی ہے اور معاشرے کے لیے ناسور کی حیثیت رکھتی ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے زیر اہتمام عالمی یوم انسداد بدعنوانی کے موقع پر نشتر ہال پشاور میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ، سابق مشیر برائے انسداد بدعنوانی مصدق عباسی، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ذوالفقار علی شاہ، کمشنر پشاور ڈویژن ریاض محسود، صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، تعلیمی اداروں کے طلبہ اور نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی،سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شفیع جان نے کہا کہ اس وقت ملک کو سب سے بڑا چیلنج کرپشن کی صورت میں درپیش ہے جو قومی بنیادوں کو کمزور کرتی اور معاشرتی نظام کو تباہی کی طرف دھکیلتی ہے، انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا بنیادی نکتہ اور صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔شفیع جان نے کہا کہ بانی چیئرمین عمران خان کے وژن کے مطابق صوبائی حکومت بدعنوانی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اور مؤثر اقدامات کر رہی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کی قیادت میں صوبے بھر میں کرپشن کے حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی پر مکمل عملدرآمد کیا جا رہا ہے، وزیر اعلی کی ہدایت پر 8 تا 13 دسمبر ہفتہ انسداد بدعنوانی کے دوران سرکاری محکموں کے زیر اہتمام آگہی واکس، سیمینارز اور مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا،شفیع جان نے کہا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے بدعنوانی کا مکمل خاتمہ ناگزیر ہے کیونکہ کرپشن کے باعث سرمایہ کاری کا عمل متاثر ہوتا ہے اور ترقی کا پہیہ رک جاتا ہے، جس کا براہ راست نقصان عوام کو ہوتا ہے۔ بہتر طرز حکمرانی کے لیے اداروں میں شفافیت کا فروغ بنیادی شرط ہے،انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی مسائل کے حل اور صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کرپشن کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت کی نظر میں کرپشن کوئی مسئلہ ہی نہیں،بدقسمتی سے ٹرانسپیرینسی انٹرنیشنل کرپشن انڈیکس میں پاکستان کا 135 واں نمبر ہے،شفیع جان نے کہا کہ آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ میں 5300 ارب روپے کی کرپشن کی نشاندہی کی گئی جو اصل میں وفاقی حکومت کے خلاف ایک واضح چارج شیٹ ہے، دیگر پارٹیوں کے مقصود چپڑاسی، ٹی ٹی کرپشن کیس، اومنی کیس اور دیگر بڑے کرپشن اسکینڈلز پوری دنیا کے سامنے ہیں،انہوں نے کہا کہ ائی ایم ایف رپورٹ میں زکر کردہ کرپشن کی رقم سے بڑے ڈیمز تعمیر کیے جا سکتے ہیں اور صحت و تعلیم جیسے اہم شعبوں پر سرمایہ کاری ممکن ہو سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ بحیثیت صوبائی حکومت کے ایک نمایندہ آئی ایم ایف کو دعوت دیتے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں طرز حکمرانی اور کرپشن کے حوالے سے ڈائگناسٹک رپورٹ ترتیب دے، ہماری حکومت اس رپورٹ پر سو فیصد عملدرآمد بھی یقینی بنائے گی، وفاقی حکومت کی طرح رپورٹ روکیں گے نہیں۔
