وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے این اے 18 ہری پور ضمنی انتخابات کی انکوائری کا فیصلہ کر لیا ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے پارٹی کو اختیار دیدیا ہے۔ ضمنی الیکشن میں کلاس فور سے لیکر ڈپٹی کمشنر تک تک کی مکمل انکوائری ہوگی۔ کسی بھی اہلکار یا افسر کے ملوث ہونے پر انکے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ صوبائی حکومت کے ماتحت ملازمین اور افسران دھاندلی میں ملوث نہیں لیکن پھر بھی شفافیت کے لیے انکوائری کر رہے ہیں۔ مبینہ دھاندلی پر الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیج رہے ہیں۔ پریذائیڈنگ افسران کے بیانات اور بیان حلفی قلمبند کیے جا رہے ہیں۔معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے اہلخانہ و پارٹی رہنماؤں کی ملاقات نہ کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ منگل کو تمام اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ہائی کورٹ جائیں گے – جس کے بعد عمران خان کی فیملی کے ساتھ اڈیالہ جیل جائیں گے۔ اگر بانی چیئرمین عمران خان کی بہنوں سے ملاقات نہ کرائی گئی تو دھرنا اور احتجاج ہوگا۔ مسلم لیگ نون اپنے ماضی کو بھول جاتی ہے۔ ماضی میں مسلم لیگ رہنما اپنے مجرم قائد سے لندن میں ملاقاتیں کرتے رہے – کابینہ نواز شریف سے لندن میں رہائش کے دوران مشورے کرتے تھے – جبکہ عمران خان کے بیانات و تصویر سے خوفزدہ ہیں۔عمران خان ملک کے مقبول ترین سیاسی لیڈر ہیں۔ ان کے بیانات روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ شفیع جان نے بانی چیئرمین عمران خان کے صحت کے حوالے سے کہا کہ عمران خان کی 4 نومبر سے فیملی کے ساتھ ملاقات نہیں ہورہی- صحت سے متعلق تشویش موجود ہے۔ گڈ گورننس کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے اقدامات کا ذکر کرتے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ گڈ گورننس نوجوان وزیراعلیٰ کی ترجیحات میں شامل ہے۔ تعلیم و صحت کے شعبوں میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس کا ہر جمعہ کو انعقاد ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے عوامی نمائندوں کو ووٹ عمران خان کی رہائی کے نام پر ملا، عوام کا واحد سوال یہی ہوتا ہے کہ عمران خان کی رہائی کب ہوگی۔ صوبے کو ضم اضلاع کے واجبات اور پولیس کی استعداد بڑھانے کے لیے فنڈز نہیں دیے گئے۔ 3 ہزار ارب روپے—این ایف سی، این ایچ پی، آئل گیس ریزرو وغیرہ کی مد میں وفاق پر صوبے کے واجبات ہیں، 4 دسمبر کو این ایف سی اجلاس میں صوبہ بھرپور انداز میں اپنا مقدمہ لڑے گا۔
