وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے دورہ لاہور کے موقع پر پنجاب حکومت کی ہدایات پر پولیس کی جانب سے پختون تاجروں اور دیگر دکانداروں کے ساتھ روا رکھے گئے ناروا اور ظالمانہ سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،شفیع جان نے کہا کہ لاہور میں پختون تاجروں کے بازار سیل کرنا اور دیگر درجنوں دکانداروں کو گرفتار کرنا آئین پاکستان اور بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ 80 سے زائد پختون دکانداروں کی گرفتاری اور کاروبار کی بندش سے ہونے والے کروڑوں روپے کے نقصان کا ذمہ دار کون ہوگا؟ کیا کسی مخصوص قوم یا طبقے کو نشانہ بنانا پنجاب حکومت کی پالیسی بن چکا ہے؟معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے استقبال اور انکے حق میں آواز بلند کرنے پر شہریوں کو سزا دینا فسطائیت کی بدترین مثال ہے اور یہ عمل جمہوری اقدار کی کھلی نفی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ لاہور میں گرفتار تمام پختون دکانداروں کو فوری رہا کیا جائے، سیل شدہ بازار بلا تاخیر کھولے جائیں اور متاثرہ تاجروں کو ہونے والے مالی نقصانات کا مکمل ازالہ کیا جائے،شفیع جان نے پنجاب حکومت اور اس کے وزراء کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر نسلی تعصب کے فروغ کو فوری طور پر نہ روکا گیا تو عوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آ سکتا ہے، جس کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہوگی،انہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عظمیٰ بخاری اور صحافیوں کا لبادہ اوڑھے بعض عناصر کے ذریعے غلط سوالات اٹھا کر نفرت اور تعصب کو ہوا دینے کی ناکام کوشش کی گئی جسے دونوں صوبوں کے باشعور عوام نے مسترد کر دیا ہے،معاون خصوصی نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب کے عوام کے درمیان محبت، بھائی چارہ اور باہمی احترام کی ایک طویل تاریخ ہے اور پنجاب کے عوام کی وزیراعلی سہیل آفریدی اور منتخب عوامی نمائندوں سے محبت اور خلوص کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
