اداکاروں کی ادبی خدمات قابلِ تقلید ہیں، سیکرٹری اطلاعات خیبر پختونخوا ڈاکٹر بختیار خان

سیکرٹری اطلاعات خیبر پختونخوا ڈاکٹر بختیار خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی سرزمین نے ہر دور میں ایسے عظیم اداکار پیدا کیے جنہوں نے نہ صرف ملک کے اندر بلکہ بیرونِ ملک بھی پاکستان کا نام روشن کیا۔ انہوں نے کہا کہ اداکاری کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے کے بعد اپنی یادداشتوں اور مختلف موضوعات پر کتابیں لکھنا ایک قابلِ ستائش اور قابلِ تقلید عمل ہے۔ وہ چائینا ونڈو میں معروف سابق اداکار امان کی کتاب“زندگی کے وہ اکیس سنہری دن”کی تقریبِ رونمائی سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ کتاب پاکستان سے حرمین شریفین کے سفر پر مشتمل ایک سفرنامہ ہے۔ تقریب میں اداکار جمیل بابر، شاعرہ بشریٰ فرخ، کلثوم زیب، شازمہ حلیم، حاجی اسلم خان، پروفیسر اباسین یوسفزئی، ذوالفقار قریشی سمیت مختلف شعبہ ء زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
ڈاکٹر بختیار خان نے کہا کہ اداکار امان نے اس کتاب میں عمرہ کے مناسک اور مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ کے مقدس مقامات کی تفصیل بھی بیان کی ہے، جو قارئین کے لیے دلچسپی کا باعث بنے گی۔ انہوں نے امان کو اس خوبصورت کاوش پر مبارکباد دی اور کہا کہ یہ کتاب ادبی اعتبار سے بھی اہمیت رکھتی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر فلم اداکار جمیل بابر نے کہا کہ امان نے اپنے سفرِ حرمین کو ایک روحانی سفر کے طور پر پیش کیا ہے اور کتاب میں ان کے جذبات اور روحانی کیفیت واضح طور پر نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمرہ کے بعد اپنے تجربات کو قلم بند کرنا ایک بہترین قدم ہے۔
معروف شاعر، ادیب اور دانشور پروفیسر اباسین یوسفزئی نے امان کو نئی کتاب پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امان ماضی کے ایک نامور اداکار ہیں اور اداکاری کے بعد ان کی دوسری کتاب کی اشاعت ادبی دنیا میں ایک اہم کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمرہ کی نیت رکھنے والے افراد اس کتاب سے بھرپور رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں۔
معروف شاعرہ اور کئی کتابوں کی مصنفہ بشریٰ فرخ نے کہا کہ انسان کی زندگی میں ایک ایسا لمحہ آتا ہے جب زندگی کا رخ بدل جاتا ہے، اور یہی لمحہ امان کو یہ سفرنامہ لکھنے پر آمادہ کر گیا۔ انہوں نے اس کتاب کو ادب میں ایک اہم اضافہ قرار دیا۔
ممتاز محقق حاجی اسلم خان نے کتاب کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سے قارئین کو عمرہ کے مناسک سے آگاہی حاصل ہوگی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصنف اور اداکار امان نے کہا کہ عمرہ ان کے لیے ایک روحانی سفر تھا، جس کے بعد انہوں نے اپنے سفر کو کتابی شکل دی تاکہ قارئین نہ صرف عمرہ بلکہ مقدس مقامات کے بارے میں بھی آگاہی حاصل کر سکیں۔
امان نے کہا کہ حرمین شریفین کا سفر ایک ناقابلِ فراموش تجربہ ہوتا ہے، اور انہوں نے اپنی یادداشتیں اس لیے قلم بند کیں تاکہ قارئین عمرہ کے مناسک سیکھ سکیں اور مقدس مقامات کی زیارت کریں۔ انہوں نے فنکاروں کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا کے اس دور میں اداکاروں اور فنکاروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔ قبل ازیں سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر بختیار خان، سابق اداکار جمیل بابر، شاعرہ بشریٰ فرخ، اداکارہ شازمہ حلیم، پروفیسر اباسین یوسفزئی اور امان نے مشترکہ طور پر کتاب کی رونمائی کی۔

مزید پڑھیں