خیبر پختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کی زیر صدارت پاکستان میں آبی وسائل کے احتساب (ڈبلیو آر اے پی) پروگرام سے متعلق اہم اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس کا مقصد آبی وسائل کے احتساب (ڈبلیو آر اے پی) پروگرام کے تحت سرکاری سطح پر انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ(ائی ڈبلیو۔ایم آئی) کی ٹیم کا صوبائی وزیر کو بریفنگ دینا تھا۔ انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے وفد میں سائنس اینڈ پالیسی ایڈوائزر انجینئر محمد نعیم، ٹیم لیڈر (ڈبلیو آر اے پی)پروگرام انجینئر کفایت زمان، مرشد خان، ڈائریکٹر جنرل واٹر ریسورسز ریگولیٹری اتھارٹی (ڈبلیو آر اے پی)اور انجینئر روح المحسن شامل تھے۔ اس موقع پر انجینئر محمد نعیم نے صوبائی وزیر ریاض خان کوائی ڈبلیو۔ایم آئی کے مجموعی کام سے متعلق بریفنگ میں بتایا کہ ائی ڈبلیو۔ایم آئی ایک بین الاقوامی تحقیق برائے ترقی کا ادارہ ہے جس کا حکومت پاکستان کے ساتھ 1986 سے دیرینہ تعاون ہے۔ برطانوی حکومت کے تعاون سے آبی نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لیے ڈبلیو آر اے پی پروگرام شروع کیا گیا ہے جس میں پانی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا اور موسمیاتی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کوبڑھانا ہے۔ائی ڈبلیو۔ایم آئی کی ترجیحات وفاقی وزارتوں، صوبائی حکومتوں اور کلیدی ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ قریبی ہم آہنگی سے تشکیل دینا ہے تاکہ پانی، خوراک اور آب و ہوا سے متعلق ثبوت پر مبنی پالیسیوں کی حمایت کی جا سکے۔ اجلاس کے دوران وضاحت کی گئی کہ WRAP project کی کاوشیں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی ان ہدایات کے مطابق ہیں جو ان کی محکمہ آبپاشی سے صرف ایک روز قبل ہوئی میٹنگ کے دوران دی گئی تھیں اور یہ محکمہ خیبرپختونخوا کے صوبے کے ٹیوب ویل، چھوٹے ڈیموں اور نہروں کے انفراسٹرکچر کے ڈیٹا بیس کی ڈیجیٹائزیشن اور ڈیولپمنٹ میں معاون ثابت ہوں گی یہ بھی بتایا گیا کہ ضلع چارسدہ اور ضلع مانسہرہ کو پراجیکٹ کی سرگرمیوں کے لیے پائلٹ اضلاع کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ انجینئر نعیم خان نے صوبائی وزیر آبپاشی کو پروگرام کے اہم پہلوؤں کے بارے میں تفصیلی آگاہ کیا، جس میں صوبے میں زیر زمین پانی کے وسائل کی سٹریٹجک اہمیت پر زور دیا اور صوبے میں زیر زمین پانی کی کمی اور پانی کے معیار کو بگڑنے سے متعلق چیلنجز کی طرف توجہ مبذول کروائی۔ انجینئر کفایت زمان نے بھی خیبر پختونخوا میں WRAP کے تحت ہونے والی پیش رفت اور آپریشنل سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی تکنیکی بریفنگ دی۔ انہوں نے صوبائی وزیر آبپاشی ریاض خان کو بتایا کہ IWMI نے صوبے میں چار مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں خاص طور پر محکمہ آبپاشی، محکمہ زراعت، ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (UET) مردان کے ساتھ ادارہ جاتی تعاون، تحقیقی شراکت داری اور متعدد سطحوں پر تکنیکی تعاون کو مضبوط بناناہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ IWMI نے مردان اور مانسہرہ میں فلیکس ٹاورز نصب کیے ہیں اور چارسدہ میں فلو گیجز تعینات کیے ہیں انجینئر روح المحسن نے صوبائی وزیر کو آگاہ کیا کہ IWMI، محکمہ آبپاشی اور دیگر لائن ادارے WRAP پروگرام کے تحت متعد ٹریننگز اور فیلڈ آپریشنز میں حصہ لے کر IWMI کے پروگرام میں بھرپور شرکت کرنی چاہیئے? انہوں نے خیبرپختونخوا واٹر ایکٹ کے لیے رولز/ریگولیشن تیار کرنے میں آئی ڈبلیو ایم آئی کے تعاون کو سراہا? صوبائی وزیر آبپاشی ریاض خان نے IWMI کی کاوشوں کو سراہا اور خیبر پختونخوا میں WRAP پروگرام کے اجزاء کے مقاصد اور پیش رفت پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے لائن ڈپارٹمنٹ کو مشورہ دیا کہ وہ IWMI کے ساتھ قریبی کوآرڈینیشن برقرار رکھیں تاکہ صوبے میں آبی نظام کو مزید بہتر اور آ بی وسائل کے استعمال میں جدت کو یقینی بنایا جا سکے۔ صوبائی وزیر نے طویل مدتی آبی وسائل کی پائیداری کے لیے WRAP پروگرام کو خیبرپختونخوا کے دیگر آبی دباؤ والے اضلاع تک پھیلانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
