وزیر قانون، انسانی حقوق و پارلیمانی امور خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت پشاور میں جمعرات کے روز کابینہ کی کمیٹیوں کے اجلاس منعقد ہوئے

وزیر قانون، انسانی حقوق و پارلیمانی امور خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت پشاور میں جمعرات کے روز کابینہ کی کمیٹیوں کے اجلاس منعقد ہوئے جس میں وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکور خان,مشیر خزانہ مزمل اسلم نے شرکت کی جبکہ وزیر بلدیات و اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے زوم کے ذریعے شریک ہوئے، اس کے علاوہ کمیٹی اجلاسوں میں سیکرٹری محکمہ اسٹیبلشمنٹ سید ذوالفقار علی شاہ ، سیکرٹری محکمہ قانون اختر سعید ترک ، محکمہ پی اینڈ ڈی،محکمہ داخلہ،کے پی ایچ اے، اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے بھی شرکت کی ۔اجلاس میں صوبے کے انتظامی ڈھانچے کی بہتری اور عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے اہم تجاویز زیر غور آئیں۔ اجلاس میں ضم اضلاع کے فاٹا دور کے ملازمین کی ریگولرائزیشن اور پروونشل پلاننگ سروسز کے امور زیر بحث آئے اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلوں کے تناظر میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا ۔ علاوہ ازیں، وزیر قانون کی صدارت میں منعقدہ کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں مردان رنگ روڈ (ای ڈبلیو این بائی پاس) کے لیے زمین کے حصول سے متعلق کیسز میں عدالتی ڈگری کی رقم کی فراہمی کے لیے لائحہ عمل طے کیا گیا تاکہ متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے ذریعے عوامی منصوبوں کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جا سکیں۔ اسی طرح، تعلیمی سال 2025-26 کے لیے میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں ضم اضلاع کے طلبہ کے لیے مختص کوٹہ پالیسی پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیر قانون نے واضح کیا کہ ضم اضلاع کے باصلاحیت نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے اور اس حوالے سے کوٹہ پالیسی کو شفافیت اور زمینی حقائق کی بنیاد پر حتمی شکل دے کر منظوری کے لیے صوبائی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔کابینہ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ایک اور اہم اجلاس میں “خیبر پختونخوا پوسٹنگ اور ٹرانسفر پالیسی 2025” کا جائزہ لیا گیا، جو گڈ گورننس روڈ میپ کے تحت وضع کی گئی ہے۔ نئی پالیسی میں تعیناتی کی مدت، اپیلوں کے طریقہ کار اور روٹیشن پالیسی سمیت دیگر انتظامی امور سے متعلق اقدامات شامل ہیں، جس پر وزیر قانون نے اسے خود مختار اداروں میں بھی نافذ کرنے اور جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت جاری کی۔

مزید پڑھیں