پشاور سمارٹ سٹی منصوبے پر وزیر بلدیات مینا خان آفریدی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا

پشاور سمارٹ سٹی منصوبے پر عملدرآمد مزید تیز کرتے ہوئے مینا خان آفریدی کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس لوکل گورنمنٹ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں پشاور سے تعلق رکھنے والے منتخب ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ بلدیات، تعمیرات و مواصلات، آبپاشی، پبلک ہیلتھ انجینرنگ سمیت دیگر متعلقہ حکام نے منصوبے کے تحت پشاور کو سمارٹ سٹی بنانے پر اپنی بریفنگ پیش کیں۔
اجلاس کو سمارٹ سٹی پلان کے اندر صفائی، نکاسی آب، گند ٹھکانے لگانے، صاف پانی کی فراہمی، پارکس کی تعمیر، سڑکوں کی وسعت، اربن فلڈنگ سے بچاو، انڈر پاسسز بنانے، سبزی منڈیوں، بس سٹینڈز سمیت دیگر اہم سکیمز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس پر اجلاس کے ہر ممبر نے اپنی آراء اور تجاویز پیش کئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی سبزی منڈیوں کو جلد از جلد متبادل جگہوں پر منتقل کی جائیں تاکہ ٹریفک کی روانی، صفائی کی صورتحال متاثر نہ ہو۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی پارک میں سروس خدمات فیس کے بغیر نہیں ہوں گے۔ سمارٹ سوشل اور کلچرل کمپوننٹ کے تحت سلاٹر ہاوس اور قبرستان کے لیے منتخب ممبران تجاویز جمع کریں گے۔ پشاور میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے زیر انتظام غیرفعال ٹیوب ویل دوبارہ فعال بنانے کے لیے پروپوزل سیکرٹری بلدیات کو جمع کیا جائے۔ اجلاس میں صفائی، پانی فراہمی، نکاسی آب، سڑکوں کی اسفالٹ، تعمیرات اور تزئین و آرائش پر منتخب ممبران کی تجاویز کو موقع پر ہی پلان میں شامل کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات مینا خان آفریدی نے کہا کہ تمام تجاویز اور سکیمز کی لسٹنگ، ڈیزائننگ اور فیزیبلٹی رپورٹ جلد از جلد تیار کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر پشاور کو عظیم بنائیں گے۔ پشاور تمام پشتونوں کا گھر ہے، خدمت کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ وزیر بلدیات نے مزید کہا کہ جون 2026 تک پشاور میں دیرپا ترقی کے اثرات سب کے سامنے ہوں گے۔ فارم 45 کے ایم پی ایز و ایم ایز کے تجاویز اور سکمیز کو بھی سنجیدگی سے لیا جائے۔

مزید پڑھیں