خیبرپختونخوا کے وزیر بلدیات مینا خان آفریدی کی زیر صدارت محکمہ بلدیات کا ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری بلدیات اسلم ثاقب رضا، ڈائریکٹر جنرل پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی شاہ فہد، اربن ایریاز ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹر مختیار احمد، لوکل کونسل بورڈ اور دیگر متعلقہ اداروں کے حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران محکمہ بلدیات کے مجموعی امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر بلدیات کو پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی، اربن ایریاز ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور دیگر باڈیز کی کارکردگی سے متعلق آگاہ کیا گیا۔وزیر بلدیات نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ لوکل گورنمنٹ کمیشن خیبرپختونخوا کے ممبران کی تعداد کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اربن اموویبل پراپرٹی ٹیکس کی آمدنی محکمہ بلدیات کو نہ ملنا سمجھ سے باہر ہے۔مینا خان آفریدی نے واضح کیا کہ کرپشن کے خلاف زیرو برداشت کی پالیسی اپنائی گئی ہے اور کسی بھی ملوث ملازم کو گھر جانا پڑے گا۔ انہوں نے پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی کہ ریونیو جنریشن کے حوالے سے آئندہ ہفتے تک ایک جامع پلان پیش کیا جائے۔مزید برآں، وزیر بلدیات نے کہا کہ جنوبی اضلاع کے مسافروں کے لیے جدید سہولیات سے آراستہ بس ٹرمینل پر جلد کام شروع کیا جائے جبکہ اربن ایریاز ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو مالی بحران سے نکالنے کے لیے ایمرجنسی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے تنبیہ کی کہ محکمہ بلدیات کے ملازمین اپنی تشہیر کے بجائے حکومتی اقدامات کی برانڈنگ کریں اور کوئی بھی سرکاری ملازم خدمات کی انجام دہی کے دوران ہیرو بننے کی کوشش نہ کرے۔وزیر بلدیات نے کہا کہ وہ محکمہ بلدیات کے ہر ملحقہ ادارے کے امور کا خود جائزہ لیں گے تاکہ شفافیت اور بہتر کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
