Home Blog Page 2

KP Accelerates Environmental Reforms, Eyes Climate Change Authority

Peshawar (PR): The Annual Development Program (ADP) schemes of the Khyber Pakhtunkhwa Environmental Protection Agency (KP EPA) came under review during a review meeting chaired by Mr. Junaid Khan, Secretary Climate Change, Forest, Environment & Wildlife Department, Khyber Pakhtunkhwa. The session focused on progress, challenges, and future direction of key environmental initiatives. Mr. Iqbal Hussain, Director General KP EPA, briefed the meeting on the status of various ADP schemes, while the Additional Secretary of the Department and senior EPA officers were also in attendance.

During the briefing, the Director General highlighted the successful introduction of Zig-Zag technology in the construction and operation of brick kilns across the province. He informed the meeting that 14 brick kilns have already been converted to the cleaner Zig-Zag system, with plans underway to further expand the initiative. He added that operating conditions have been reviewed and revised to make them more facilitative, encouraging kiln owners to voluntarily shift to environmentally friendly practices. Additionally, he shared that four environmental laboratories have been proposed at Hattar, Mardan, Swat, and Karak under the Strengthening and Capacity Building of EPA scheme.

Chairing the meeting, Secretary Environment Junaid Khan assured the KP EPA of the Department’s commitment towards the establishment of a KP Climate Change Authority. He directed the Director General to immediately initiate work on the feasibility study, along with drafting the roles and regulatory framework of the proposed authority, for submission to the Provincial Government. He noted that similar authorities are already operational in other provinces and emphasized that the Climate Change Authority would serve as a cornerstone institution for implementing the province’s Climate Change Policy and Action Plan, primarily through the regulatory arm of the Department, KP EPA.

Reaffirming institutional support, the Secretary pledged full backing to KP EPA in its mission to confront emerging environmental and climate challenges, stressing timely and decisive action to safeguard the province’s ecological future.

خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کی زیر صدارت پشاور میں حلقہ پی کے 25 بونیر میں جاری اور مجوزہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا

خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کی زیر صدارت پشاور میں حلقہ پی کے 25 بونیر میں جاری اور مجوزہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایکسین ایریگیشن بونیر، ایس ڈی او ایریگیشن بونیر، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بونیر اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو بونیر کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران متعلقہ افسران نے حلقہ پی کے 25 بونیر میں جاری اور مجوزہ ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ مختلف سکیموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ درپیش مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر بھی جامع تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر آبپاشی ریاض خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی قیادت میں صوبائی حکومت حلقہ پی کے 25 بونیر سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں آبپاشی کے نظام کی بہتری، مختلف محکموں میں ترقیاتی منصوبوں کے مؤثر نفاذ اور عوامی سہولیات کی فراہمی کے لیے سنجیدہ اور عملی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ حلقہ پی کے 25 بونیر میں محکمہ ایریگیشن بونیر، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بونیر اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو بونیر کے تحت جاری تمام منصوبوں کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے اور تعمیراتی معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی خصوصی ہدایات کے مطابق شفافیت، بروقت تکمیل اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا کیونکہ یہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ صوبائی وزیر آبپاشی ریاض خان نے کہا کہ ضلع بونیر میں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کی خواہشات اور ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر علاقے میں ترقیاتی منصوبے عوام کی دہلیز تک پہنچائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت کا مقصد عوام کو ان کے اپنے علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے تاکہ لوگوں کو درپیش مسائل کا بروقت اور مؤثر حل ممکن بنایا جا سکے۔

وزیر قانون، انسانی حقوق و پارلیمانی امور خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت پشاور میں جمعرات کے روز کابینہ کی کمیٹیوں کے اجلاس منعقد ہوئے

وزیر قانون، انسانی حقوق و پارلیمانی امور خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت پشاور میں جمعرات کے روز کابینہ کی کمیٹیوں کے اجلاس منعقد ہوئے جس میں وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکور خان,مشیر خزانہ مزمل اسلم نے شرکت کی جبکہ وزیر بلدیات و اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے زوم کے ذریعے شریک ہوئے، اس کے علاوہ کمیٹی اجلاسوں میں سیکرٹری محکمہ اسٹیبلشمنٹ سید ذوالفقار علی شاہ ، سیکرٹری محکمہ قانون اختر سعید ترک ، محکمہ پی اینڈ ڈی،محکمہ داخلہ،کے پی ایچ اے، اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے بھی شرکت کی ۔اجلاس میں صوبے کے انتظامی ڈھانچے کی بہتری اور عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے اہم تجاویز زیر غور آئیں۔ اجلاس میں ضم اضلاع کے فاٹا دور کے ملازمین کی ریگولرائزیشن اور پروونشل پلاننگ سروسز کے امور زیر بحث آئے اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلوں کے تناظر میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا ۔ علاوہ ازیں، وزیر قانون کی صدارت میں منعقدہ کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں مردان رنگ روڈ (ای ڈبلیو این بائی پاس) کے لیے زمین کے حصول سے متعلق کیسز میں عدالتی ڈگری کی رقم کی فراہمی کے لیے لائحہ عمل طے کیا گیا تاکہ متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے ذریعے عوامی منصوبوں کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جا سکیں۔ اسی طرح، تعلیمی سال 2025-26 کے لیے میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں ضم اضلاع کے طلبہ کے لیے مختص کوٹہ پالیسی پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیر قانون نے واضح کیا کہ ضم اضلاع کے باصلاحیت نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے اور اس حوالے سے کوٹہ پالیسی کو شفافیت اور زمینی حقائق کی بنیاد پر حتمی شکل دے کر منظوری کے لیے صوبائی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔کابینہ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ایک اور اہم اجلاس میں “خیبر پختونخوا پوسٹنگ اور ٹرانسفر پالیسی 2025” کا جائزہ لیا گیا، جو گڈ گورننس روڈ میپ کے تحت وضع کی گئی ہے۔ نئی پالیسی میں تعیناتی کی مدت، اپیلوں کے طریقہ کار اور روٹیشن پالیسی سمیت دیگر انتظامی امور سے متعلق اقدامات شامل ہیں، جس پر وزیر قانون نے اسے خود مختار اداروں میں بھی نافذ کرنے اور جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت جاری کی۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکور خان کی زیر صدارت محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے میگا پراجیکٹس کے حوالے سے اہم کار کردگی اجلاس جمعرات کے روز پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکور خان کی زیر صدارت محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے میگا پراجیکٹس کے حوالے سے اہم کار کردگی اجلاس جمعرات کے روز پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا اجلاس میں سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، مختلف میگا پراجیکٹس کے پراجیکٹ ڈائریکٹرز اور محکمہ کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں صوبائی وزیر کو صوبے کے مختلف اضلاع میں جاری اہم ترقیاتی منصوبوں پر اب تک ہونے والی پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ تحصیل مٹہ تا کوزہ بانڈئی اور تحصیل خوازہ خیلہ تا چارباغ، ضلع سوات میں گریویٹی بیسڈ واٹر سپلائی سکیم کی تعمیر اور موجودہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے منصوبے پر کام جاری ہے، تاہم فنڈز کی بروقت فراہمی کی صورت میں پراجیکٹ کی رفتار میں نمایاں بہتری لائی جا سکتی ہے اسی طرح اجلاس میں حویلیاں، ایبٹ آباد میں کورین ادارہ کوائیکا (KOICA) کے مالی تعاون سے گریویٹی بیسڈ محفوظ پینے کے پانی کی فراہمی کے نظام سے متعلق پراجیکٹ پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی اور منصوبے کی مجموعی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا رورل انوسٹمنٹ اینڈ انسٹی ٹیوشنل سپورٹ پراجیکٹ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں واٹر سپلائی اور سینیٹیشن کے مختلف منصوبوں پر مشتمل ہے، جس کا نظرثانی شدہ پی سی ون منظوری کے لیے متعلقہ فورمز پر جمع کر دیا گیا ہے اسی طرح گریویٹی بیسڈ واٹر سپلائی سکیم مانسہرہ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے پر پیش رفت کو مزید تیز کرنے کے لیے مالی وسائل کے حصول پر کام جاری ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر فضل شکور خان نے ہدایت کی کہ مانسہرہ واٹر سپلائی سکیم پر کام کی رفتار تیز کرنے کے لیے سعودی فنڈ برائے ترقی سے قرض کے حصول کے لیے دوبارہ گفت و شنید کی جائے صوبائی وزیر نے ضم قبائلی اضلاع کے واٹر سپلائی اور سینیٹیشن سکیموں کے حوالے متعلقہ افسران کو ہدایت جاری کی کہ سکیموں کی پی سی ون کی تیاری کو ترجیحات دی جائیں انہوں نے مزید ہدایت جاری کی کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی تمام ترقیاتی سکیموں کی ماہانہ بنیادوں پر پراگریس ریویو اجلاس باقاعدگی سے منعقد کیے جائیں تاکہ منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے صوبائی وزیر نےکا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت خیبر پختونخوا میں صاف پینے کے پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

معاون خصوصی شفیع جان کی اڈیالہ جیل کے باہر کیمیکل ملا واٹر کینن کے استعمال کی سخت الفاظ میں مذمت

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے اڈیالہ جیل کے باہر بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی بہنوں اور پارٹی کارکنان پر کیمیکل ملا واٹر کینن کے استعمال کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے جبر کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔یہاں سے جاری اپنے بیان میں شفیع جان کا کہنا تھا کہ نہتی خواتین اور پرامن سیاسی کارکنان پر کیمیکل ملا واٹر کینن کا استعمال انتہائی تشویشناک، بربریت اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ خواتین اور پرامن احتجاج کرنے والے کارکنوں کے خلاف طاقت کا استعمال شرمناک فعل ہے اور یہ آئینی حقوق کی صریح خلاف ورزی کے مترادف ہے۔معاون خصوصی شفیع جان نے بانی چیئرمین عمران خان کی قید تنہائی پر عالمی ردعمل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے تشدد ایلس جل ایڈورڈ نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ بانی چیئرمین عمران خان کی غیر انسانی اور غیر مہذبانہ حراست کے خاتمے کے لئے فوری اور موثر اقدامات اٹھائے۔ ایلس جل ایڈورڈ کے مطابق یہ حالات تشدد، غیر انسانی یا توہین آمیز سلوک کے زمرے میں آسکتے ہیں۔ ایلس جل ایڈورڈ نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کی حراست کے حالات کو مکمل طور پر بین الاقوامی اصولوں اور معیارات کے مطابق بنایا جائے۔ انکو ایک ہی کمرے میں 23 گھنٹے قید رکھا گیا ہے اور بیرونی دنیا سے انکا رابطہ انتہائی محدود ہے۔ ایلس جل ایڈورڈز کے مطابق طویل یا غیر معینہ مدت کی قید تنہائی بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت ممنوع ہے۔ اقوام متحدہ کے نمائندہ نے مطالبہ کیا ہے کہ بانی چیئرمین عمران خان کی قید تنہائی فوری طور پر ختم ہونی چاہیے۔ آزادی سے محروم ہر شخص کے ساتھ انسانیت پر مبنی با وقار سلوک ہونا چاہیے۔ قید کے حالات قیدی کی عمر اور صحت کے مطابق ہونے چاہیے۔معاون خصوصی شفیع جان نے مزید کہا کہ اسطرح ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود بانی چیئرمین عمران خان کی بہنوں کو ان سے ملاقات کی اجازت نہ دینا سمجھ سے بالاتر اور کھلی توہین عدالت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بانی چیئرمین عمران خان کی بہنیں غیر سیاسی خواتین ہیں اور اپنے بھائی سے ملاقات ان کا قانونی اور آئینی حق ہے جسے کسی صورت سلب نہیں کیا جا سکتا۔شفیع جان نے مزید کہا کہ منگل کے روز فیملی اور وکلاء جبکہ جمعرات کو دوستوں کی ملاقات کا دن مختص ہے۔ اس کے باوجود ملاقاتوں میں رکاوٹ ڈالنا قانون شکنی اور عدالتی احکامات کی نافرمانی ہے۔ آئین و قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے اور بانی چیئرمین عمران خان کے اہل خانہ کو ان کے قانونی حقوق و عدالتی احکامات کے مطابق ملاقات کی اجازت دی جائے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون کی زیر صدارت قانونی امور پر مشاورت کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون، انسانی حقوق و پارلیمانی امور، آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت بدھ کے روز پشاور میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہواجس میں وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم ارشد ایوب ,ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل ، سیکرٹری محکمہ قانون اختر سعید ترک ، سیکرٹری محکمہ اسٹیبلشمنٹ سید ذوالفقار علی شاہ سمیت قانون ، داخلہ ، خزانہ سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں خیبر پختونخوا کے اہم قانونی اور انتظامی ایجنڈوں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ لیجسلیٹو کمیٹی کے ایجنڈے میں خیبر پختونخوا پراسیکیوشن سروس ایکٹ ر غور خوض کیا گیا۔ دوسرے ایجنڈے میں خیبر پختونخوا سروس ٹربیونل ایکٹ، 1974 میں ترمیم کے امور پر مشاورت کی گئی، خیبر پختونخوا سروس ٹریبونل ایکٹ 1974 میں مجوزہ ترامیم کا مقصد سروس ٹریبونلز کے فیصلوں میں شفافیت، تیز رفتاری اور عدالتی انصاف کو بہتر بنانا ہے، جس کے تحت ٹریبونلز کے دائرہ کار، ممبران کی تقرری کے معیار اور اپیل کے عمل کو واضح کرتے ہوئے سروسز میں ناانصافیوں کے تدارک کے لیے مضبوط اور مؤثر قانونی فریم ورک فراہم کیا جائے گا۔کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں “خواتین کو کام کی جگہ پر ہراسانی سے تحفظ ایکٹ، 2010” میں ضروری ترامیم پر تبادلہ خیال ہوا۔ علاوہ ازایں خیبر پختونخوا پروٹیکشن آف ہراسمنٹ آف وومن ایٹ ورک پلیس (ترمیمی) ایکٹ 2010 میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے غور خوض کیا گیا جس کا مقصد خواتین کے خلاف ہراسگی کے خلاف تحفظ کو مزید مضبوط، واضح اور مؤثر بنانا ہے، تاکہ ان کے کام کی جگہوں پر محفوظ، باعزت اور مساوی ماحول کو فروغ دیا جا سکے۔وزیر قانون نے ہدایت کی کہ زیر بحث تمام امور کو شفافیت اور تیزی سے حتمی شکل دی جائے تاکہ صوبے میں بہتر گورننس اور قانونی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔

محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی کوہاٹ میں ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائیاں

محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خیبرپختونخوا نے کوہاٹ میں ٹیکس نادہندگان کے خلاف گھیرا تنگ کر کے مؤثر کاروائیاں شروع کر دی ہیں۔ گزشتہ روز ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر، رحمان الدین کی خصوصی ہدایات پرپراپرٹی ٹیکس کی عدم ادائیگی کرنے والے افراد کے خلاف مؤثر کارروائی عمل میں لائی گئی۔ اس ضمن میں شہر کے مختلف اہم علاقوں میں چھاپے مارے گئے اور قانون کی پاسداری نہ کرنے والے متعدد تجارتی و رہائشی یونٹس کو سربمہر کر دیا گیا۔کارروائی کے دوران مین بازار، مرغ منڈی، میاں خیل اور محلہ سنگھیڑ میں واقع مختلف یونٹس کو نشانہ بنایا گیا تاکہ ٹیکس کی وصولی کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کیلئے واضح پیغام بھیجا جا سکے۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی قانونی کارروائی، جرمانے یا زحمت سے بچنے کیلئے اپنے بقایا پراپرٹی ٹیکس کی بروقت ادائیگی یقینی بنائیں۔ محکمہ شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ ٹیکس کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو نظرانداز نہ کریں تاکہ آئندہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔

تھانہ ایکسائز مردان ریجن کی غیر قانونی اور مضرِ صحت ادویات کے خلاف بڑی کارروائی، بھاری تعداد میں غیر قانونی اورمضر صحت گولیاں برآمد

تھانہ ایکسائز مردان ریجن کی غیر قانونی اور مضرِ صحت ادویات کے خلاف بڑی کارروائی، بھاری تعداد میں غیر قانونی اورمضر صحت گولیاں برآمد، صوبائی حکومت کی زیروٹالرنس پالیسی اور وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول سید فخرجہان کی ہدایات پر منشیات کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر جاری کامیاب کاروائیوں کیساتھ ساتھ محکمہ ایکسائز کے افسران و اہلکار الیگل اسپکٹرم میں دوسرے اداروں کے ساتھ باہمی تعاون کے ساتھ ہمہ وقت عوامی خدمت میں کوشاں ہیں۔ اس ضمن میں عماد خان ایس ایچ او تھانہ ایکسائز مردان ریجن نے بمعہ دیگر نفری غیر قانونی اور مضرِ صحت ادویات سمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی، اس حوالے سے رشکئی انٹرچینج کے قریب دوران کاروائی آلٹو موٹر کار سے دوران تلاشی بھاری تعداد میں مختلف اقسام کی مضرصحت غیر قانونی اور ممنوعہ گولیاں برآمد کی گئیں، ایک ملزم کو موقع پر گرفتار کر کے مذید تفتیش اور قانونی کاروائی کے لئے برآمد گولیاں اور ملزم ڈرگ ریگولیٹری اتھاڑٹی کے حوالے کر کے مقدمہ درج کر دیا گیا، برآمد شدہ ادویات نہ تو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے منظور شدہ تھیں اور نہ ہی ان کے اجزاء، تیاری، میعاد اور مضر اثرات کے حوالے سے کوئی مستند ریکارڈ موجود تھا۔محکمہ ایکسائز کے مطابق برآمد ممنوعہ گولیوں کے بیشتر ممکنہ نقصانات موجود ہیں۔

سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی سے لائیو سٹاک ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری، سیکرٹری توانائی، چیف ایگزیکٹو آفیسر پیڈواور سیکرٹری ماحولیات نے سپیکر چیمبر میں ملاقات

سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی سے لائیو سٹاک ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری، سیکرٹری توانائی، چیف ایگزیکٹو آفیسر پیڈواور سیکرٹری ماحولیات نے سپیکر چیمبر میں ملاقات کی۔ملاقات میں صوبائی سطح پر مختلف محکموں کی کارکردگی، پالیسی سازی اور عوامی مفاد میں مزید بہتری لانے کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے اس امر پر زور دیا کہ تمام صوبائی محکمے اپنی پالیسیوں اور اقدامات کو عوامی ضروریات اور مفادات سے ہم آہنگ کریں، جبکہ ان پالیسیوں پر بھی نظرِ ثانی کا فیصلہ کیا گیا جو عوامی مفاد کے مطابق نہیں ہیں۔ سپیکر بابر سلیم سواتی نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت اور اسمبلی کی اولین ترجیح عوامی مفاد کا تحفظ ہے، اور ہر اس اقدام کی مکمل حمایت کی جائے گی جو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہو۔ انہوں نے کہا کہ محنتی، دیانتدار اور اہل افسران کی حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ بدعنوانی اور بد نیتی کے حامل عناصر کے خلاف سخت رویہ اختیار کیا جائے گا۔ملاقات کے دوران سپیکر نے صوبائی سطح کے علاوہ اپنے حلقے مانسہرہ میں بھی ان محکموں کے کردار اور کارکردگی پر گفتگو کی اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مقامی آبادی کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے مؤثر اور عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام براہِ راست مستفید ہو سکیں۔اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صوبائی نائب صدر کمال سلیم سواتی بھی موجود تھے، جنہوں نے مانسہرہ کے درپیش مسائل پر متعلقہ حکام کوآ گاہ کیااور عوامی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے کھیل و امور نوجوان تاج محمد خان ترند نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نوجوانوں کو روزگار کے مواقع دینے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات اٹھارہی ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے کھیل و امور نوجوان تاج محمد خان ترند نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نوجوانوں کو روزگار کے مواقع دینے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات اٹھارہی ہے۔بانی چیرمین عمران خان کے وژن اور وزیر اعلیٰ سہیل خان آفریدی کی قیادت میں صوبائی حکومت نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کیلئے سنجیدہ ہے۔مجوزہ خیبر پختونخوا یوتھ پالیسی 2026-36 کے نفاذ کیلئے نوجوانوں سے انکی رائے لینے کیلئے مختلف یونیورسٹیز اور دیگر مقامات پر تفصیلی نشست ہوں گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز سیکرٹری سپورٹس کے دفتر میں منعقدہ مجوزہ یوتھ پالیسی خیبر پختونخوا کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری کھیل و امور نوجوانان محمد آصف،ڈائریکٹر یوتھ افئیرز ڈاکٹر نعمان مجاہد،مسز ماہ جبین قاضی، صوبائی کوآرڈینیٹر,اطہر اقبال پروگرام اینالسٹ اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔حکام نے مشیر کھیل کو خیبر پختونخوا یوتھ پالیسی کے نفاذ،چیلنجز،اٹھائے گئے اقدامات اور دیگر مقاصد بارے تفصیلی بریفنگ دی۔انہوں نے تاج محمد خان ترند کو صوبہ میں یوتھ ڈویلپمنٹ کمیشن کے قیام،ڈائریکٹر یٹ آف یوتھ افئیز کو فعال کرنے،ڈیجیٹل لٹریسی اور ضم اضلاع میں جوان مرکز،انٹر نیٹ سہولیات،صحت مند معاشرہ کے قیام،اضلاع میں یوتھ کونسل کے قیام،کاروبار کے نئے مواقع اور دیگر یوتھ رضا کار فورس کے قیام بارے تفصیلی طور آگاہ کیا۔مشیر کھیل تاج محمد خان ترند نے حکام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور سماجی تنظیموں کیساتھ ہر ممکن تعاون کریگی۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے جاری سالانہ ترقیاتی کاموں کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تاج محمد خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا یوتھ پالیسی کے نفاذ کیلئے نوجوانوں کیساتھ مختلف فورم پر بیٹھیں گے اور مجوزہ پالیسی کے حوالے سے انکی رائے پالیسی کا حصہ بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ یوتھ ہمارے ملک اور صوبہ کا اہم اثاثہ ہیں اور پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت اوورسیز پاکستانیوں کواپنا اہم اثاثہ سمجھتی ہے۔خیبر پختونخوا کے یوتھ کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھارہے ہیں۔