Home Blog Page 39

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے سنٹرل جیل

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے سنٹرل جیل سیدو شریف سوات کا دورہ کیا اور قیدیوں سے ملاقات کر کیان کے مسائل دریافت کیے صوبائی وزیر نے جیل کے کچن کا معائنہ بھی کیا جبکہ قیدیوں کی افطاری کیلئے تیار کردہ کھانے کا جائزہ بھی لیا صوبائی وزیر کی ہدایت پر قیدیوں کے لئے سپیشل افطار مینیو بھی تیار کیا گیا اور جیل میں قیدیوں کے ساتھ افطاری کی بعد ازاں فضل حکیم خان نے جیل انچارج کیساتھ جیل کا تفصیلی معائنہ بھی کیا اور قیدیوں کو فراہم کردہ سہولیات کا جائزہ لیا اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایات دی کہ قیدیوں کی ضروریات اور سہولیات کا اچھی طرح خیال رکھا کریں کیونکہ انسان ہونے کے ناطے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں کی اچھی طرح دیکھ بھال کریں اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنان و عہدیداران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد عمران خان اور وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ویژن کے مطابق ماہ رمضان المبارک میں عوام کیلئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں جس سے عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے لئے نئے قواعد و ضوابط بنا رہے ہیں جو کہ ایک تاریخی قدم ہے، ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی

صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط, طریقہ کار, استحقاقات اور سرکاری یقین دہانیوں پر عمل درآمد کا اجلاس آج صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے کانفرنس روم میں چئیرپرسن و ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی کی زیر صدارت منعقد ہوا. اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی, تاج محمد ترند, ملک عدیل اقبال, شیر علی آفریدی, داود شاہ, انور خان جبکہ ایم پی اے سجاد اللہ اور منیر حسین لغمانی نے بزریعہ وڈیو کال اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں گزشتہ نشستوں میں زیر غور آنے والے نکات پر بحث کو جاری رکھتے ہوئے صوبائی اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ترامیم پر تفصیلی گفتگو کی گئی. ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے اجلاس کو بتایا کہ اس کمیٹی کو یہ تاریخی اعزاز حاصل ہوگا کہ صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے سنہ 1988 کے رولز کو منسوخ کرکے نئے قواعد و ضوابط رائج کریگی جو آنے والے وقتوں میں اس اسمبلی سیکریٹیریٹ کے لیے ایک مشعل راہ کا کام کرینگے. آج کے اجلاس میں جن چیدہ نکات پر بحث کے بعد ترامیم کو منظور کیا گیا ان میں ہاوس کے اندر ووٹنگ کے عمل, دوران اجلاس بحث کے قواعد, غیر معمولی حالات میں دوران اجلاس رکاوٹ بننے والے ممبر کو ایک خاص وقفے تک معطل کرنے یا اجلاس منسوخی, گیلریوں, لابیز سے غیر ضروری افراد یا اجلاس میں ہنگامہ آرائی و رکاوٹ ڈالنے والے افراد کو باہر کرنے, ممبران کی تقاریر میں الفاظ کو حذف کرنے, رولز کو معطل کرنے سمیت چند دیگر اہم نکات پر پیش کردہ ترامیم پر بحث مباحثے اور ممبران کی رضامندی کے بعد انکی منظوری دی گئی. اجلاس میں سابقہ سپیشل سیکرٹری اسمبلی و چئیرمین ٹیکنیکل کمیٹی امجد علی خان نے خصوصی طور پر شرکت کی. ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے اجلاس کی مزید کاروائی کل بروز بدھ 19 مارچ 2025 تک معطل کردی. انہوں نے اختتامی الفاظ میں تمام ممبران اسمبلی, قواعد و ضوابط کمیٹی کے افسران کا شکریہ ادا کیا جن کی شبانہ روز کاوشوں سے ان قوانین میں ترامیم ممکن ہوئے. انہوں نے سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جنھوں نے اسمبلی کے سینتیس سالہ پرانے قوانین کو بدلنے میں خصوصی دلچسپی دکھائی۔

کے ایم یو اور ایل آر ایچ کے درمیان فارمیسی کے طلبہ کی عملی تربیت کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

مفاہمتی یادداشت پر کے ایم یو کے پروفیسر ڈاکٹرسمیع سراج اور ایل آر ایچ کے منیجر فارمیسی ڈاکٹر عزیز اللہ نے دستخط کیئے،ایم او یو کا مقصد فارمیسی کے طلبہ کوعملی مہارتوں سے آراستہ کرکیکلینیکل فارمیسی کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہے

اس معاہدے سے خیبر پختونخوا میں فارمیسی کے تعلیمی معیار اور عملی کردارکو بلند کرنے میں مدد ملے گی،پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق

خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) انسٹی ٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل سائنسز اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال (ایل آر ایچ) میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن کے شعبہ فارمیسی سروسز کے درمیان ایک اہم مفاہمتی یادداشتِ(ایم اویو) پر دستخط ہو گئے، جس کا مقصد فارمیسی کے طلبہ کو عملی مہارتوں سے آراستہ کرنا اور کلینیکل فارمیسی کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہے۔ ایم او یو پر کے ایم یو آئی پی ایس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر سمیع سراج اور ایل آر ایچ کے فارمیسی منیجر ڈاکٹر عزیز اللہ نے اپنے اپنے اداروں کی جانب سے دستخط کیئے۔اس معاہدے کے تحت فارمیسی کے طلبہ کو لیڈی ریڈنگ اسپتال کے مختلف شعبہ جات میں تجربہ کار فارماسسٹس کی زیرِ نگرانی تربیت دی جائے گی جس میں دوا کی تیاری، معیاری ڈسپنسنگ اور مریضوں کے علاج میں فارماسسٹ کے کلیدی کردار پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اس معاہدے کے تحت ایل آر ایچ کے فارماسسٹس طلبہ کو عوامی شعبے میں متعارف کردہ کمپیوٹرائزڈ فزیشن آرڈر انٹری (CPOE) سسٹم کے استعمال، ادویات کی درست مقدار، مریضوں کی میڈیکل ہسٹری اور دواؤں کے ممکنہ ردِعمل کی جانچ کے جدید اصول سکھائیں گے۔ یہ معاہدہ دونوں اداروں کے درمیان تعلیمی اور تحقیقی تعاون کو فروغ دے گا، جس کے تحت مشترکہ تحقیق، ورکشاپس اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس شراکت داری سے طلبہ کو ہسپتال کی حقیقی طبی صورتحال میں فارماسسٹ کے عملی کردار کو سمجھنے کا موقع ملے گا اور انہیں کلینیکل فارمیسی، میڈیکیشن مینجمنٹ اور ڈرگ تھراپی کے مختلف پہلوؤں کی تربیت دی جائے گی۔ مزید براں اس معاہدے کے تحت طلبہ کو ادویات کی معیاری لیبلنگ، محفوظ ڈسپنسنگ اور مریضوں کی آگاہی کے حوالے سے بھی جدید تکنیک سکھائی جائیں گی جو فارماسوٹیکل پریکٹس کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔دریں اثناء وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ نہ صرف خیبر پختونخوا میں فارمیسی کے تعلیمی معیار کو بلند کرنے میں معاون ثابت ہوگا بلکہ فارماسسٹ کے عملی کردار کو مزید مؤثر بنانے میں بھی مدد دے گا جس سے مجموعی طور پر صحت عامہ کے نظام میں بہتری آئے گی اور مریضوں کو معیاری طبی خدمات فراہم کی جا سکیں گی۔انہوں نے کہا کہ کے ایم یو اپنے مختلف ڈسپلن کے طلباء کی علمی وتحقیقی ترقی کے ساتھ ساتھ ان کی عملی تربیت پر بھی نہ صرف یقین رکھتی ہے بلکہ اس ضمن میں متعددعملی اقدامات بھی اٹھا رہی ہے جس کا واضح ثبوت کے ایم یو اور ایل آر ایچ کے درمیان فارمیسی کے طلباء کی عملی تربیت کے لیئے مذکورہ مفاہمتی یادداشت کا طے پانا ہے۔

خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کی کارروائیاں، پشاور کینٹ، مردان اور ہری پور میں غیر معیاری خوراک کے خلاف کریک ڈاؤن

خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کی کارروائیاں، پشاور کینٹ، مردان اور ہری پور میں غیر معیاری خوراک کے خلاف کریک ڈاؤن

750 کلوگرام غیر معیاری اور آلودہ املی برآمد کرکے ضبط کی گئی، ایکسپائرڈ فلیورز، چپس، نوٹیلا اور چاکلیٹ برآمد ہونے پر بیکری گودام سیل، بھاری جرمانے بھی عائد: فوڈ اتھارٹی حکام

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کی جانب سے صوبہ بھر میں ملاوٹ مافیا اور غیر معیاری خوراک کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے۔ مختلف اضلاع میں کی گئی کارروائیوں کے دوران بڑی مقدار میں غیر معیاری اور ملاوٹی اشیائے خورونوش ضبط کر لی گئیں۔
ترجمان فوڈ اتھارٹی کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق فوڈ سیفٹی ٹیموں نے پشاور کینٹ، ہری پور اور مردان میں چھاپے مارے، جہاں غیر معیاری خوراک فروخت کرنے والے کاروباریوں کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے۔ پشاور کینٹ کے آر اے بازار میں ڈائریکٹر آپریشنز اختر نواز کی نگرانی میں ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ معائنے کیے گئے۔ موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی مدد سے دودھ، پکوڑوں اور سموسوں میں استعمال ہونے والے تیل کے نمونے چیک کیے گئے، دودھ میں ملاوٹ اور تیل غیر معیاری ثابت ہونے پر دکانداروں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی۔مزید تفصیلات کیمطابق مردان کے خواجہ گنج بازار میں فوڈ سیفٹی ٹیم نے ایک ہول سیلر پر چھاپہ مار کر کراچی سے درآمد شدہ 750 کلو گرام غیر معیاری اور آلودہ املی ضبط کر لی، جبکہ متعلقہ دکاندار پر بھاری جرمانہ عائد کر دیا گیا۔اسی طرح ہری پور میں جی ٹی روڈ پر واقع مختلف بیکری یونٹس کا بھی معائنہ کیا گیا، جہاں ایک گودام سے بڑی مقدار میں ایکسپائرڈ فلیورز، چپس، نوٹیلا اور چاکلیٹ برآمد ہونے پر گودام کو سیل کر دیا گیا۔ مزید قانونی کارروائی جاری ہے، جبکہ کئی بیکری مالکان کو بہتری کے نوٹسز بھی جاری کر دیے گئے۔اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں ملاوٹ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور کسی کو بھی انسانی صحت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ دوسری جانب وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے واضح کیا کہ غیر معیاری خوراک میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی تاکہ عوام کو معیاری اور محفوظ خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

خیبر پختونخوا میں بیڈمنٹن ورلڈ فیڈریشن کی جانب سے پہلی دفعہ

خیبر پختونخوا میں بیڈمنٹن ورلڈ فیڈریشن کی جانب سے پہلی دفعہ لیول 1 کورس کی کوچنگ کا آغاز کردیا گیا۔خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان نیڈائریکٹوریٹ جنرل سپورٹس پشاور میں منعقدہ تقریب کے دوران اس کوچنگ کورس کاافتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب کیموقع پر ڈائریکٹر جنرل سپورٹس عبدالناصر خان اور پاکستان بیڈمنٹن فیڈریشن کے صدر واجد علی چوہدری بھی موجود تھے۔ خیبر پختونخوا میں اس تربیتی کورس کا اہتمام صوبائی وزیر کھیل سید فخر جہان کی سرپرستی میں ڈایریکٹوریٹ جنرل سپورٹس خیبر پختونخوا اور صوبائی بیڈمنٹن ایسوسی ایشن کے تعاون سے کیا گیا ہے۔ملائشیاء سے آئے بیڈمنٹن ایشیاء کے Sembenthan Sivaperumal پاکستانی کوچز کو جدید بیڈمنٹن کوچنگ تکنیک کے متعلق آگاہی دیں گے اور یہ کورس منعقد کریں گے۔اس طرح ملک بھر سیتقریبا 15 افراد اس تربیتی کورس سے مستفید ہو رہے ہیں جن میں خیبر پختونخوا، پنجاب، پاکستان آرمی، پاکستان ریلوے، اسلام آباد اور پاکستان واپڈا کے بیڈمنٹن سے وابستہ بہترین افراد کا چناؤ کیا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب سیاپنے خطاب میں صوبائی وزیر کھیل و امور نوجوانان سید فخر جہان نے ملائشیاء سے آئے بیڈمنٹن ایشیاء کے مہمان اور پاکستان بیڈمنٹن فیڈریشن کے صدر کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے یہ کورس صوبہ خیبر پختونخوا میں کرانے کا اہتمام کیا۔انھوں نے کہا کہ اس تربیتی کورس کے ذریعے مقامی کوچز مختلف تیکنیک سے آراستہ ہو سکیں گے جو صوبے میں بیڈمنٹن کے کھلاڑیوں کی تربیت کیلئے ایک بہترین موقع ہے۔انھوں نے کہا کہ صوبے میں ہماری ترجیح تمام کھیلوں کے فروغ پر مرکوز ہے اور حکومت اس سلسلے میں ہر طرح سے اقمات اٹھا رہی ہے۔

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی زیر صدارت صحت کارڈ پلس پروگرام پر بریفنگ اجلاس

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت صحت کارڈ پلس پروگرام پر تفصیلی بریفنگ اجلاس کا انعقاد ہوا۔ صحت کارڈ پلس حکومت خیبر پختونخوا کا ایک اہم صحت تحفظ منصوبہ ہے، جس کے تحت صوبے بھر کے 10.5 ملین خاندانوں (33.8 ملین افراد) کو مفت ان پیشنٹ صحت خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔ بریفنگ کے دوران چیف سیکرٹری کو مستفید ہونے والے افراد کی موجودہ تعداد، پروگرام کے تحت خدمات فراہم کرنے والے ہسپتالوں، علاج معالجے کے معیار اور ہسپتالوں کے انتخاب کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ہسپتالوں کا انتخاب ہر سال مقرر کردہ جانچ کے معیار کی بنیاد پر باقاعدہ جائزے کے بعد کیا جاتا ہے۔ چیف سیکرٹری نے شفافیت اور جوابدہی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس بات کی تاکید کی کہ عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے تھرڈ پارٹی جائزہ ناگزیر ہے۔ انہوں نے پروگرام کے فنڈز کی فراہمی اور اخراجات کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت، سیکرٹری خزانہ، سی ای او صحت کارڈ پلس اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، پختون یار خان نے کہا ہے

خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، پختون یار خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے ضلع بنوں کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا آغاز کر دیا گیا ہے انہوں نے انتخابات کے دوران عوام سے جتنے وعدے کئے تھے وہ ایک ایک کرکے پورے کر رہے ہیں ان کے مطابق حلقہ پی کے 100 میں سڑکوں اور گلیوں کی ازسرنو تعمیر جبکہ صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر بھی تیزی سے کام جاری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں میں ایک افطار ڈنر میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے جنوبی اضلاع کے عوام کو موٹر وے کی شکل میں ایک بڑا تحفہ دیا ہے جس پر جلد کام شروع ہونے والا ہے صوبائی حکومت نے اس منصوبے کیلئے اراضی کی خریداری کیلئے 2 ارب روپے جاری کئے ہیں صوبائی وزیر نے اس موٹر وے کو جنوبی اضلاع کی ترقی کا ضامن قرار دیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے رمضان پیکج کے تحت بنوں میں ہر خاندان کو 10،000 روپے دیئے جائیں گے اور یہ سلسلہ کل یا پرسوں سے شروع ہو جائے گا انہوں نے الزام لگایا کہ نگران حکومت نے خیبرپختونخوا کا خزانہ خالی چھوڑا تھا اور جب ان کی حکومت آئی تو خزانے میں ملازمین کی تنخواہوں کیلئے بھی رقم موجود نہیں تھی تاہم ان کی حکومت نے خیبرپختونخوا کے قرضے ادا کئے ہیں اور ملازمین کو بروقت تنخواہیں دی جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ وہ امن و امان کے قیام کیلئے مشترکہ جدوجہد کے خواہاں ہیں کیونکہ یہ کسی فرد واحد کا نہیں بلکہ ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے جس کے حل کیلئے ہم سب کو یکجا ہونا ہوگا ان کے بقول خیبرپختونخوا حکومت امن و امان کے قیام کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے اور وہ اپنے دورِ اقتدار میں خیبرپختونخوا بالخصوص بنوں کی تمام محرومیوں کا ازالہ کریں گے انہوں نے کہا کہ یہ وقت تنقید کا نہیں بلکہ ایک دوسرے کو حوصلہ دینے کا ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے ضلعی انتظامیہ

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے ضلعی انتظامیہ سوات کے افسران کو اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ، معیار اور مقدار پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے، پرائس کنٹرول پر خصوصی توجہ دینے، عوامی مشکلات کے حل کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھنے سمیت عوام کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کے مزید احکامات جاری کر دیئے ہیں صوبائی وزیر نے کہا کہ رمضان المبارک میں عوام کا خاص خیال رکھا جائے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں عوام کو مکمل ریلیف فراہم کریں لوگوں کو جائز حق دینے میں کوئی ٹال مٹول سے کام نہ لیا جائے انہوں نے کہا رمضان عبادات کا مہینہ ہے، ہمیں اپنے ہر عمل سے اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کی کوشش کرنی ہے انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران عوامی سہولیات کیلئے بازاروں میں نظم و نسق، قیمتوں کے تعین، نگرانی کے نظام، اشیاء خورد و نوش کی قیمتوں و معیار کی جانچ، ذخیرہ اندوزی کی روک تھام، بازاروں میں صفائی ستھرائی، افطاری کے دوران ٹریفک کنٹرول اور عوامی شکایات کے فوری ازالے کیلئے صوبائی حکومت کی جاری کردہ احکامات پر عمل درآمد کو ضرور یقینی بنائیں صوبائی وزیر نے عوام سے اپیل کی کہ تحریری ثبوت رسید کے بغیر خریداری نہ کریں تاکہ عوام کو سرکاری نرخ نامے کے تحت اشیائے خوردونوش فراہم ہوں انہوں نے واضح کیا کہ غریب عوام کو معیاری خوراک کی سستے نرخ میں فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کیلئے خاطر خواہ اقدامات اور دن رات محنت سے کام کیا جا رہا ہے اور عوام کو درپیش مسائل کا حل موجودہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے ہم عوام کے خادم ہیں اور عوامی مسائل کے حل میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے کہا کہ ہمارے دروازے عوام کے لیے ہر وقت کھلے ہیں عوام کسی بھی شکایات سے ہمیں آگاہ کرسکتے ہیں ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ ان کے مسائل پر بروقت قانونی کاروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، عوام خصوصاً تاجر برادری بھی اپنے درمیان مکمل تعاون کریں۔

مشیر وزیراعلی برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی نے اطلاع سیل سول سیکرٹریٹ

مشیر وزیراعلی برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی نے اطلاع سیل سول سیکرٹریٹ پشاور میں سالانہ آگاہی امرباالمعروف پلان کے حوالے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسداد بدعنوانی کی روک تھام کا کامیاب ماڈل اسلامی حکم امر بالمعروف کی بنیاد پر ہے جو آگاہی، بدعنوانی کے مواقع کو ختم کرنااورقوانین کے نفاذ پر مبنی ہے۔ آگاہی کا مقصد بنیادی طور پر معاشرے میں بدعنوانی اور سماجی برائیوں کے خلاف نفرت پیدا کرنا، اخلاقی اقدار کو بلند کرنے اور مستقبل کی قیادت کے کردار کی تعمیر ہے۔ سالانہ آگاہی پلان امر باالمعروف پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے۔ مزید بہتری کے لئے سالانہ بنیاد پر نظرثانی ہوگی جبکہ اس پلان پر مستقل بنیادوں پر عملدرآمد جاری رہے گا۔ اس آگاہی پلان امر بالمعروف کا مقصد مستقبل کی قیادت کی کردار سازی کے ذریعے معاشرے میں بدعنوانی کے خلاف نفرت پیدا کرنا ہے۔ مشیر وزیراعلی برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی نے آگاہی پلان کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل کی قیادت کی کردار سازی کے لیے سکولوں سے یونیورسٹی کی سطح تک کے نصاب میں مناسب تبدیلیاں لانا، بدعنوانی اور بدعنوانی کے برے اثرات کے خلاف بیداری پیدا کرنے کے لیے ضلع، تحصیل اور ویلج/نیبر ہڈ کونسل کی سطح پر معاشرے کے مختلف طبقے شامل کرکے کیمٹیز قائم کرنا، محکمہ اوقاف میں کرپشن کے خلاف نفرت پیدا کرنے کے لیے امر باالمعروف سیل کا قیام، پبلک سیکٹر میں میرٹ اور منصفانہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کیلئے پبلک سیکٹر ایسوسی ایشنز اور یونینز میں ”اخلاقی سیل” کی تشکیل، سرکاری تنظیموں /محکموں میں اعلی معیار کی دیانتداری اور شفافیت کے لئیآگاہی کیمنصوبے بنانا، ہر سال دسمبر میں انسداد بدعنوانی ہفتے کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد، محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ بدعنوانی کے خلاف مختلف محکموں کو سونپے گئے پلان کی کوریج کو یقینی بنائے گا۔ سالانہ آگاہی پلان کے مطلوبہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے کوآرڈینیشن ڈائریکٹوریٹ قائم ہوگا۔ ڈائریکٹوریٹ سالانہ بنیادوں پر تھرڈ پارٹی سروے کے ذریعے سالانہ آگاہی پلان کی تاثیر اور بہتری کا بھی انعقاد کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ نگران دور حکومت میں بے تحاشا کرپشن ہوئی۔اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کی کارکردگی میں گزشتہ چھ مہینوں کے دوران بہتری آئی اور بڑی بڑی ریکوریز کی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف نے گڈ گورننس کے لیے پی ٹی آئی انٹرنل اکاؤنٹبلٹی کمیٹی بنائی جو بانی چیئرمین عمران خان کو جواب دہ ہے۔ اس طرح کارکردگی و گورننس میں بہتری کے لیے ٹول کٹس جاری کیے۔ پہلی مرتبہ سالانہ آگاہی مہم امر باالمعروف کی صوبائی کابینہ نے باقاعدہ منظوری دے دی ہیں جس پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے۔ آگاہی پلان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مصدق عباسی نے کہا کہ سکولوں میں صبح کی اسمبلی کے اندر تین چیزیں لازمی قرار دی ہیں اسمبلی میں تلاوت کلام پاک،اس کے بعد قومی ترانہ اور تین دفعہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پاک پڑھا جائے گا۔سکولوں کے اندر لائبریری کا ہونا لازم قرار دیا ہے۔ ہائر ایجوکیشن لیول پر ہر یونیورسٹی کے اندر اقبال چیئر کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ رحمت اللعالمین ریسرچ سینٹر قائم کیا جائے گا۔ اسطرح اصلاح کردار سوسائٹی کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گایونیورسٹی میں تحقیق / ریسرچ پیپرز کے اندر کوشش کی جائے گی کہ ایسے پراجیکٹ رکھے جائیں جسمیں کردار سازی اور کرپشن کے خلاف نفرت پیدا کیا جا سکے۔ چھ ماہ کے اندر ہر سرکاری و پرائیویٹ یونیورسٹی میں ایک ایک سیمینار ہوگا جس کا بیسک موضوع کردار سازی اور کرپشن کے خلاف آگاہی مہم ہوگی۔ اسی طرح ہر چھ ماہ کے اندر ایک ورکشاپ ہوگی جس میں نوجوان بٹھائیں گے اور ان سے معاشرے کی اصلاح کے لیے تجاویز لائیں گے۔ اسطرح ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں اصلاحی گروپ تشکیل دیا جائے گا۔ اسطرح مساجد و ویلج و نیبرہوڈ کونسل کے لیول پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے محکمہ صنعت کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں ہر لحاظ سے میرٹ اور شفافیت پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ خدمات کی فراہمی میں محکمہ اپنی فرائض اور ذمہ داریاں احسن انداز میں سرانجام دے۔انھوں نے کہا کہ محکمے کا پورا نظام ہر پہلوں سے شفافیت پر مبنی ہونا چاہئے اور عوام کو ہر پہلو سے آسانیاں فراہم کی جائیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر کے روز محکمہ صنعت کے کمیٹی روم میں محکمہ کی کارکردگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں منیجنگ ڈائریکٹر سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ حبیب اللہ عارف،ایڈیشنل سیکریٹری صنعت ریحان گل خٹک،ڈپٹی سیکرٹری آفتاب خان،خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور ڈائریکٹوریٹ جنرل انڈسٹری اینڈ کامرس کے افسران نے شرکت کی اجلاس میں محکمہ کے مختلف شعبوں کے حوالے سے اہداف اور اس پر عملدرآمد اور کاکردگی کے حوالے سے ایک جائزہ پیش کیا گیا جبکہ معاون خصوصی نے مختلف پہلوں میں محکمے کی ذمہ داریوں اور خدمات کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔انھیں محکمے میں شفافیت لانے گوڈ گورننس اور ترقیاتی اقدامات کے حوالے سے محکمہ کے مجوزہ اقدامات کے حوالے سے بھی آگہی دی گئی.