خیبر پختونخوا چائلڈ میریج ریسٹرینٹ بل 2019 کے حوالے سے صوبائی کابینہ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس منگل کے روز پشاور میں منعقد ہوا۔ جس کی صدارت خیبر پختونخوا کے وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر سماجی بہبود و ترقی نسوا ں سید قاسم علی شاہ، ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔اس موقع پر شرکاء اجلاس کو محکمہ قانون کے افسران نے خیبر پختونخوا چائلڈ میریج ریسٹرینٹ بل 2019 پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں کمیٹی ممبران نے خیبر پختونخوا چائلڈ میریج ریسٹرینٹ بل 2019 کے حوالے سے اپنی اپنی تجاویز اور آراء پیش کیں جبکہ وزیر قانون ایڈوکیٹ آفتاب عالم نے کہا کہ یہ ایک حساس مسئلہ ہے جو مذہبی اور اسلامی تعلیمات سے بھی جڑا ہوا ہے، اس لیے اس بل کو مزید جائزہ اور پیشرفت کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجوانا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی سے نئے تعینات
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی سے نئے تعینات سیکرٹری ہاؤسنگ محمود اسلم نے منگل کے روز پشاور میں ملاقات کی اور محکمہ ہاؤسنگ کے منصوبوں پر تبادلہ خیا ل کیا۔ اس موقع پر معاون خصوصی نے سیکرٹری ہاؤسنگ کو مختلف ہاؤسنگ سکیموں کی تکمیل کے حوالے سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے مختلف ڈویژنوں میں جاری ہاؤسنگ منصوبوں پرترقیاتی کاموں کی کڑی نگرانی کی جائے اور جتنے بھی ہاؤسنگ منصوبے ہاؤسنگ اتھارٹی کی زیری نگرانی جا رہی ہیں ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ سیکرٹری ہاؤسنگ نے اس موقع پر جاری منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ شب و روز ایک کرتے ہوئے تمام ہاؤسنگ منصوبوں کو جدید دور کی سہولیات اور تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں دستیاب وسائل کے مطابق کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے تاکہ صوبے کے عوام کے رہائشی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں۔معاون خصوصی نے مزید ہدایت کی کہ ہاؤسنگ منصوبوں کی تکمیل میں معیار مقدار اور شفافیت کو مقدم رکھا جائے تاکہ تمام ہاؤسنگ سکیمیں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپور کے وژن کے مطابق مکمل ہو سکیں۔
خیبرپختونخوا کے وزیر برا ئے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان کی سربراھی میں
خیبرپختونخوا کے وزیر برا ئے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان کی سربراھی میں محکمہ ایکسائز کا ماہوار جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں سیکرٹری ایکسائز فیاض علی شاہ اور ڈی جی ایکسائز سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں ای ٹی اوز نے اپنے متعلقہ علاقوں کے ٹیکس اور ریونیو محصولات کے اعداد شمار اور اہداف سے صوبائی وزیر کو آگاہ کیا۔ وزیر موصوف نے مجموعی کارکردگی پراطمینان کا اظہار کیا تاہم انہوں نیای ٹی اوز کو تاکید کی تمام بقایا جات کے حوالے سے اقدامات تیز کرتے ہوئیجلد از جلد بقایا جات کا حصول ممکن بنائیں انہوں نے کہا کہ قانونی کیسز کے حوالے سے ایک کمیٹی بنائی جائیگی۔ صوبائی وزیر نے ای ٹی اوز کو تاکید کی کہ زیادہ سے زیادہ گاڑیوں کو ریجسٹرڈ کروائیں اس حوالے سے بھرپور تشہیر کی جائے تاکہ عوام اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔ صوبائی وزیر نے تمام ای ٹی اوز کو سختی سے تاکید کی سال کے آخر تک نہ صرف محصولات کے اہداف کو پورا کرنا ہے بلکہ اس زیادہ کا ٹیکس ریونیو بھی اکٹھا کرناہے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیر سٹر ڈاکٹر سیف نے کہا
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیر سٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے ایک اور عوام دوست و فلاحی منصوبے کو عملی جامہ پہنایاہے۔اس منصوبے کیتحت صوبے میں سولرائزیشن آف ہاؤسز سکیم کا باقاعدہ اجرا کیا گیاہے اس کیپہلے مرحلے میں 32,500 گھروں کو سولر سسٹم فراہم کیے جائیں گے جس کے لئیای بلاٹنگ کے ذریعے شفاف طریقے سے مستحق گھرانوں کا انتخاب مکمل کیا گیا ہے، کل 1 لاکھ 30 ہزار گھرانوں کو سولر سسٹم دیا جائے گا سولر یونٹ میں سولر پلیٹس، بیٹری، پنکھے اور لائٹس شامل ہیں۔بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے مزید کہا کہ 30 ہزار ضم اضلاع کے گھرانے بھی منصوبے میں شامل ہیں۔اس منصوبے کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت کا یہ توانائی بحران کے حل کی جانب انقلابی قدم ہے،وزیراعلی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں صوبائی حکومت عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فارم 47 حکومت کی طرح ہم صرف دعووں اور اعلانات پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا خیبر پختون خوا کے عوام کو آسانیاں فراہم کرنا صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ پاکستان تحریک انصاف روایتی سیاستدانوں کی طرح صرف کھوکھلے دعووں اور اعلانات پر یقین نہیں رکھتی بلکہ عملی کام پر یقین رکھتی ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نیاقتدار سنبھالنے کے بعد عوامی منصوبوں پر عملی کام شروع کیا ہے۔
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور میں خود احتسابی کے موضوع پر سیمینار کا انعقادِ
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور نے بدعنوانی کے خلاف آگاہی مہم کے سلسلے میں خود احتسابی کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا۔ جسمیں وزیراعلی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر، فیکلٹی اراکین اور طلباء و طالبات بھی موجود تھے۔مصدق عباسی نے اپنے خطاب میں معاشرے میں قانون کی حکمرانی اور انصاف کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ معاشرے جہاں احتساب کا نظام مضبوط اور انصاف کی بالادستی ہو، وہاں بدعنوانی کم اور خوشحالی زیادہ ہوتی ہے۔ انہوں نے اداروں میں بدعنوانی کے مواقع ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اشرافیہ کی بدعنوانی ایک بڑا چیلنج ہے، جو ملکی وسائل کو بیرون ملک منتقل کرتی ہے۔ اس پر قابو پانا ہماری ترجیح ہے۔ انہوں نے طلباء سیخود احتیسابی کو اپنانے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کی شروعات اپنے آپ سے کرنی ہوں گی۔ اگر ہم اپنے اندر مثبت تبدیلی لائیں تو پورا معاشرہ بدل سکتا ہے۔ انہوں نے نوجوان نسل کو قرآن پاک، سیرت النبی ﷺ، اور علامہ اقبال کی تعلیمات کو اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سچ بولیں، جھوٹ سے پرہیز کریں، اور کتابوں سے اپنا رشتہ مضبوط کریں۔یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کے وائس چانسلر نے مصدق عباسی کا یونیورسٹی آمد پر گرمجوشی سے خیرمقدم کیا اور خوداحتیسابی پر ان کے جامع لیکچر کی تعریف کی۔ تقریب کے اختتام پر مشیر وزیراعلی مصدق عباسی کو یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کی جانب سے یادگاری شیلڈ پیش کی گئی۔ یہ سیمینار ایک وسیع تر مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد طلباء اور اسٹیک ہولڈرز میں بدعنوانی کے خلاف بیداری، احتساب اور اخلاقی اقدار کو فروغ دینا ہے۔
پشاور میں گرانفروشی اور غیر معیاری خوراک کے خلاف کارروائیاں، درجنوں گرفتار، قانون کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد
محکمہ خوراک خیبرپختونخوا کے راشننگ کنٹرولر آفس پشاور نے گزشتہ ہفتے کے دوران گرانفروشوں، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کی گئی کارروائیوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں، جن کے مطابق پشاور شہر اور مضافات میں مختلف خوراک سے وابستہ کاروباروں کی چیکنگ کی گئی۔محکمہ خوراک راشننگ کنٹرولر آفس کے حکام کے مطابق انسپکشن ٹیموں نے قصائیوں، سبزی و فروٹ فروشوں، ہوٹلوں، بیکریوں، جنرل سٹورز اور دیگر کاروباری مراکز کی چیکنگ کی۔ اورسرکاری نرخ نامے کی خلاف ورزی اور گرانفروشی پر 16 قصائیوں اور 4 دودھ فروشوں کو جیل بھیج دیا گیا، جب کہ 38 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیں اور 60 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔اسی دوران 285 کاروباریوں پر خوراک کے قوانین کی خلاف ورزی پر لاکھوں روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کامیاب کاروائیوں پر انسپکشن ٹیموں کیاقدامات کو سراہا اور کہا کہ صوبہ بھر میں گرانفروشی، ذخیرہ اندوزی اور غیر معیاری خوراک کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری نرخ ناموں اور خوراک کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ، خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی اور محکمہ خوراک کے افسران بلا تعطل کارروائیاں کر رہے ہیں۔وزیر خوراک نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ گرانفروشی، ذخیرہ اندوزی یا غیر معیاری خوراک کی فروخت کی شکایت درج کروانے کے لیے خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کی جانب سے قائم شکایات سیل کے ٹول فری نمبر 0800-37432 یا واٹس ایپ نمبر 0345-1009348 پررابطہ کریں۔
پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) کے ڈائریکٹر جنرل نے صوبائی وزیر مینا خان آفریدی،
پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) کے ڈائریکٹر جنرل نے صوبائی وزیر مینا خان آفریدی، ایم این اے آصف خان اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کو پشاور میں جاری اور مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی، جن کا مقصد صوبائی دارالحکومت کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔ اجلاس میں بنیادی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں ٹریفک کے مسائل کا حل، شہر کی خوبصورتی میں اضافہ، اراضی کا مؤثر استعمال، اور حیات آباد و ریگی ماڈل ٹاؤن شپس کی ترقی شامل ہے۔ ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے سات اہم مقامات—بورڈ بازار، اسلامیہ کالج، یونیورسٹی آف پشاور، اور یونیورسٹی ٹاؤن سمیت دیگر مقامات—کی نشاندہی کی گئی، جہاں مختلف اقدامات کیے جائیں گے۔ اجلاس کو رنگ روڈ کے نامکمل حصے کی پیش رفت پر بھی آگاہ کیا گیا، جو ورسک روڈ کو ناصر باغ روڈ سے جوڑے گا، جبکہ موٹر وے جنکشن پر ایک نیا بس ٹرمینل تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی زیر غور آیا۔ حکام نے بتایا کہ چمکنی پارک اینڈ رائیڈ سہولت مکمل ہو چکی ہے، جبکہ ورسک گریویٹی کینال پر ناصر باغ روڈ کے آغاز میں یوٹرن کے لیے تعمیر کیا گیا پل محض 30 دن میں مکمل کیا گیا۔
چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے ترقیاتی منصوبوں کی مؤثر نگرانی کے لیے پی ڈی اے کو ایک ٹریکنگ شیٹ تیار کرنے کی ہدایت دی تاکہ منصوبوں کی پیش رفت کو قریب سے مانیٹر کیا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ترقیاتی منصوبے پشاور ماسٹر پلان سے ہم آہنگ ہونے چاہئیں اور ٹریفک مسائل کے حل کے لیے ایک جامع مطالعہ کیا جانا چاہیے۔ پی ڈی اے نے شہر کی خوبصورتی اور ماحولیاتی بہتری کے لیے ایک وسیع شجرکاری مہم کا آغاز کیا ہے، جس کے تحت شہر بھر میں 82,400 پودے لگائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نئے ترقیاتی منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، تاکہ شہری ترقی کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔ چیف سیکرٹری نے اس موقع پر کہا کہ پشاور خیبر پختونخوا کا چہرہ ہے اور اسے ایک جدید، خوبصورت اور سہولتوں سے آراستہ شہر بنانے کے لیے پی ڈی اے کا کردار کلیدی ہے۔ انہوں نے پشاور کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے اور سرمایہ کاروں و سیاحوں کے لیے اسے مزید پرکشش بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے
خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے میڈیا کے نمائندوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بنوں کینٹ دھماکوں میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد میں امدادی رقوم تقسیم کر دی گئی ہیں جبکہ جن کے گھروں کو نقصان پہنچا تھا ان کے نقصانات کا سروے بھی مکمل کر لیا گیا ہے بہت جلد گھروں کے نقصانات کا ازالہ بھی کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بنوں امن پاسون میں جاں بحق اور زخمی افراد کے لواحقین میں بھی جلد امدادی چیکس تقسیم کئے جائیں گے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور مشران کی موجودگی میں لواحقین میں امدادی چیکس تقسیم کریں گے ہماری موجودہ حکومت عوامی مسائل اور امن و امان کے قیام سے غافل نہیں بلکہ اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام پہلے ہی مختلف مسائل کا شکار ہیں ہم انہیں مزید آزمائش میں نہیں ڈال سکتے ہم عوام کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے آئے ہیں اور خیبر پختونخوا کی حکومت عوام کو خوشحالی، امن اور ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی اور یہی ہمارا منشور بھی ہے۔
صوبائی وزیر سماجی بہبود و ترقی نِسواں سید قاسم علی شاہ کا عالمی یومِ خواتین پر خصوصی پیغام
خیبر پختونخوا کے وزیر سماجی بہبود و ترقی نسواں سید قاسم علی شاہ نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ8 مارچ کو دنیا بھر میں عالمی یومِ خواتین منایا جاتا ہے، کسی بھی معاشرے کی ترقی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک وہاں کی خواتین تعلیم یافتہ، مضبوط اور خودمختار نہ ہوں، خیبر پختونخوا حکومت خواتین کی ترقی اور حقوق کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں خواتین کی تربیت کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں، پہلے صرف روایتی ہنر جیسے سلائی اور کڑھائی سکھائے جاتے تھے لیکن اب ای-کامرس اور مصنوعی ذہانت (AI) جیسے جدید شعبوں میں بھی تربیت دی جائے گی، جلد ہی پشاور میں ای-کامرس اور AI سکول کا افتتاح کیا جا رہا ہے اور مستقبل میں یہ سہولت پورے صوبے میں فراہم کی جائے گی۔وزیرِ اعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبر پختونخوا میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے بڑے اقدامات کیے جا رہے ہیں، والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو تعلیم دیں اور ان کی بہتر تربیت کریں تاکہ وہ خودمختار بن سکیں، حکومت ان تمام خواتین کا مکمل ساتھ دے گی جو ترقی کی راہ میں درپیش چیلنجز کا سامنا کر رہی ہیں، وہ وقت دور نہیں جب خیبر پختونخوا کی ہر عورت ہنر مند، خود مختار اور مضبوط ہوگی۔
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے فیض آباد سیدو شریف کا دورہ کیا انہوں نے مقامی لوگوں اور تاجر برادری سے ملاقاتیں کیں اس موقع پر لوگوں اور دکانداروں نے صوبائی وزیر کو اپنے انفرادی اور اجتماعی مسائل سے آگاہ کیا جنہیں فضل حکیم خان یوسفزئی نے انتہائی غور سے سنا اور انکے مناسب حل کی یقین دہانی کرائی جبکہ بعض مسائل کو موقع پر متعلقہ افسران سے رابطہ کرکے حل بھی کیا اس موقع پر صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے خدمت خلق کا جو موقع عطا کیا ہے اسے عبادت سمجھ کر نبھارہے ہیں زندگی کی ہر سانس خدمت انسانیت کیلئے وقف کر رکھی ہے جب تک جان میں جان ہے عوام کی بے لوث خدمت کرتا رہوں گا فضل حکیم خان کا کہنا تھا کہ ہم ہر صورت میں عوام کے سامنے جوابدہ ہے ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع خصوصاََ حلقہ پی کے 6 کے لوگوں کی تمام محرومیوں کا ازالہ احسن طریقے سے کرسکیں انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری محکموں کے افسران کو ہدایت جاری کی ہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں عوام کو تمام بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر پہنچائیں اور عوام کا خاص خیال رکھا جائے اور عوام کو مکمل ریلیف فراہم کریں انہوں نے کہا کہ عوام کو جائز حق دینے کیلئے ہم خود بھی عوام کے درمیان موجود ہیں تاکہ براہ راست عوامی شکایات سے باخبر رہیں اور ان کا بروقت ازالہ کرسکیں۔