وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے جنگلات و ماحولیات پیر مصور خان نے مشیر وزیراعلیٰ برائے انسدادِ بدعنوانی مصدق عباسی کے ہمراہ ڈائریکٹوریٹ آف نان ٹمبر فارسٹ پروڈکٹس کا دورہ کیا۔اس موقع پر سیکرٹری جنگلات شاہد زمان سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ دورے کے موقع پر مشیر وزیراعلیٰ نے ماڈل ڈسپلے شاپ اور نرسری کا معائنہ کیا، جہاں جنگلی مصنوعات نمائش کے لیے رکھی گئی تھیں۔ڈائریکٹر این ٹی ایف پی راشد احمد نے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ جنگلات کا یہ ذیلی شعبہ خیبرپختونخوا میں نان ٹمبر فارسٹ پراڈکٹس کے فروغ، پائیدار استعمال، ویلیو چین کی ترقی اور ان مصنوعات کی مؤثر مارکیٹنگ پر کام کر رہا ہے تاکہ جنگلات پر انحصار کرنے والی مقامی آبادی کو روزگار کے بہتر مواقع میسر آئیں۔انہوں نے بتایا کہ مقامی سطح پر معاشی خود کفالت کے لیے صوبہ بھر میں کمیونٹی بیسڈ نان ٹمبر فارسٹ پروڈکٹس انٹرپرائزز قائم کی گئی ہیں، مستقبل میں صوبے بھر میں ہربل منڈیوں کے قیام کے منصوبوں سے بھی انھیں آگاہ کیا گیا، جن سے مقامی و بین الاقوامی مارکیٹ تک ان مصنوعات کی ترسیل میں آسانی پیدا ہوگی۔معاونِ خصوصی پیر مصور خان نے اس موقع پر کہا کہ محکمہ جنگلات اور اس کے ذیلی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے اصلاحات جاری ہیں، جن کے مستقبل میں مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔این ٹی ایف پی کے تیار کردہ مصنوعات سے حکومت کو سالانہ خطیر منافع حاصل ہوگا،مشیر وزیراعلیٰ مصدق عباسی نے این ٹی ایف پی کے تیار کردہ مصنوعات میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے اس شعبے کی کارکردگی کو سراہا اور ان مصنوعات کی مؤثر تشہیر کی ضرورت پر زور دیا۔بعد ازاں معاونِ خصوصی پیر مصور خان نے مشیر وزیراعلیٰ مصدق عباسی کو سو ینئیر بھی پیش کیا۔
ریسکیو 1122 سوات کے واٹر ریسکیو کیمپس فعال، دریاؤں پر عوامی تحفظ کے لیے ہنگامی اقدامات
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 خیبرپختونخوا طیب عبداللہ اور ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر سوات رفیع اللہ مروت کی خصوصی ہدایات پر ریسکیو 1122 سوات نے دریاؤں اور آبی مقامات پر عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مختلف علاقوں میں واٹر ریسکیو کیمپس قائم کئے ہیں۔یہ کیمپس بحرین، مٹہ، خوازہ خیلہ، چارباغ، بائی پاس فضاگٹ، کبل کل جبہ، اور بریکوٹ میں قائم کیے گئے ہیں، جہاں ماہر غوطہ خوروں کی ٹیمیں تعینات ہیں جو 24 گھنٹے ایمرجنسی رسپانس کے لیے تیار ہیں۔ان واٹر ریسکیو کیمپس میں جدید آلات مثلاً OBM بوٹس، لائف جیکٹس، واٹر پروف وائرلیس سیٹس، فرسٹ ایڈ کٹس، اور وارننگ بورڈز فراہم کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی تجربہ کار غوطہ خوروں (لوکل جالہ) کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے تاکہ زمینی حقائق سے ہم آہنگ بروقت کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔کیمپس میں تعینات ریسکیو اہلکار نہ صرف پانی سے متعلق ایمرجنسی کا فوری طور پر مؤثر انداز میں مقابلہ کر رہے ہیں بلکہ عوام الناس اور سیاحوں کو پانی کے قریب احتیاطی تدابیر اپنانے، خطرناک مقامات سے دور رہنے اور بچوں کو نگرانی میں رکھنے کے حوالے سے شعور و آگاہی بھی فراہم کر رہے ہیں۔ریسکیو 1122 سوات کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں ریسکیو ہیلپ لائن 1122 پر فوری رابطہ کریں۔
ایڈیشنل سیکرٹری کا تیمرگرہ ماڈل سکول کا دورہ، طلبہ کو خوش آمدید، معیاری تعلیم کے فروغ پر زور
ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم خیبر پختونخوا فیاض عالم نے ضلع لوئر دیر کا ایک روزہ دورہ کیا۔خیبر پختونخوا حکومت کے ہدایات پر انہوں نے گرمائی تعطیلات کے اختتام پر گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہائی سکول تیمرگرہ لوئر دیر میں طلبہ کو خوش آمدید کہا اور تعلیمی سرگرمیوں کے دوبارہ آغازپر سکول میں منعقدہ اسمبلی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ڈسٹر کٹ ایجوکیشن آفیسر میل عنایت اللہ، ڈپٹی ڈی ای او فیاض الدین، سکول کے پرنسپل راحت اللہ، اساتذہ کرام اور سکول کے طلبہ بھی موجود تھے۔ ایڈیشنل سیکرٹری فیاض عالم نے گرمائی تعطیلات کے اختتام پر تعلیمی سرگرمیوں کے پہلے دن سکول میں حاضر ہونیوالے طلبہ میں تحائف اور مٹھائیاں تقسیم کی اور اس کے علاوہ میٹرک امتحانات میں کامیاب ہونیوالے طلبہ کو ہارپہنائے گئے۔اسمبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم فیاض عالم نے گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہائی سکول تیمرگرہ لوئر دیر کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ سکول حقیقی معنوں میں ایک ماڈل سکول ہے اور یہ سکول معیار ی تعلیم کی فراہمی کیلئے بنا ہے اور معیار ی تعلیم کے فروغ میں سینٹینل سکول تیمرگرہ کا اہم کردار ہے۔اس بات کا واضح ثبوت اس کی انرولمنٹ اور حالیہ میٹرک امتحانات میں شاندار نتائج ہے۔میٹرک امتحانات میں اس سکول کے شاندار نتائج اساتذہ کی شفقت اور طلبہ کی محنت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکول کی مزید کامیابی کیلئے صوبائی حکومت اور محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم ہر قسم کی مدد جاری رکھے گا۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ محنت کرکے ساری توجہ تعلیم پر مرکوز کریں اور اپنی قابلیت اور صلاحیتوں سے ملک و قوم کا نام روشن کریں کیونکہ دنیا میں باوقارمقام حاصل کرنے کیلئے تعلیمی شعبے کی ترقی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے جدید دور میں صرف وہی اقوام ترقی کی منازل طے کرسکتی ہیں جو علم و دانش کے خزانوں سے لیس ہو۔انہوں کہاکہ تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے کیونکہ تعلیم ہی انسان کو معاشرے کا ایک مفید اور کارمد شہری بناتاہے انھوں نے کہاکہ ترقیاتی یافتہ ملکوں کے ترقی ا ور کامیابی کا راز تعلیم ہے اور تعلیم کے بغیر دنیا میں ترقی اور کامیابی کا حصول ناممکن ہے۔انہوں نے طلبہ سے کہا کہ وہ خیبر پختونخوا حکومت اور محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم کے ہدایات کی روشنی میں آپ کو تعلیمی سرگرمیوں کے دوبارہ آغازپر خوش آمدید کہنے کیلئے آئے ہوئے ہیں۔ بعد ازاں ایڈیشنل سیکرٹری نے گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہائی سکو ل تیمرگرہ کے مختلف لیبارٹریوں کا دورہ کیا اور دستیاب سہولتوں کا جائزہ لیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عنایت اللہ اور سکول پرنسپل راحت اللہ نے سکول کے مسائل کے بارے میں ایڈیشنل سیکرٹری کو بریفنگ دی۔
مینگورہ سٹی میں صاف پانی کی فراہمی ترجیح، منصوبے کی بروقت تکمیل کی ہدایت: وزیر لائیو اسٹاک
خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک فضل حکیم خان یوسفزئی کی زیر صدارت مینگورہ سٹی سوات میں لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی کے حوالے سے خیبر پختونخوا سٹی ایمپرومنٹ پراجیکٹ کا اجلاس جمعرات کے روز انکے دفتر میں منعقدہ ہوا اجلاس میں پراجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی صوبائی وزیر کو اجلاس میں خیبر پختونخوا سٹی ایمپرومنٹ پراجیکٹ کے تحت مینگورہ سٹی میں صاف پانی کی فراہمی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ اجلاس میں مینگورہ فیملی پارک پر بھی صوبائی وزیر کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا صوبائی وزیر کو مذکورہ دونوں منصوبوں پر اب تک ہونے والے تعمیراتی کام اورمنصوبوں میں حائل روکاوٹوں کے بارے میں بتایاگیا اس موقع پر صوبائی وزیر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ عوام کی بہتر مفاد میں ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ عوام سے کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے موجودہ صوبائی حکومت سنجیدگی سے اقدامات کررہی ہے حلقہ پی کے 6 اور مینگورہ سٹی کے رہائشیوں کے لئے پینے کی صاف پانی کے فراہمی سے وہاں کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوجائیگا۔
ناران میں یتیم بچوں کے لیے نظامت امور نوجوانان کے تحت تربیتی کیمپ کا انعقاد
نظامت امور نوجوانان خیبرپختونخوا کے تحت ناران بٹکنڈی میں یتیم بچوں کے لیے پانچ روزہ ”لیڈرشپ کیمپ” کامیابی سے اختتام پذیر ہوگیا۔کیمپ کا انعقاد ”چمکتے ستارے” کے نام سے کیا گیا تھا۔اس منفرد اقدام کا مقصد معاشرے کے قابل رحم طبقات سے تعلق رکھنے والے بچوں کو قائدانہ صلاحیتوں، روحانی تربیت اور شہری ذمہ داریوں سے آراستہ کرنا تھا۔ کیمپ میں روحانی تربیتی نشستیں، قیادت سازی کی عملی مشقیں اور نعت، اذان و تقریری مقابلوں کا انعقاد کیا گیا جنہوں نے شرکاء میں اعتماد، اظہارِ خیال اور سماجی شعور کو فروغ دیا۔کیمپ کی سب سے یادگار سرگرمی ”ٹریک ٹو لالازار” رہی جس کے ذریعے نوجوانوں میں ٹیم ورک، برداشت اور فطرت سے محبت کے جذبات اجاگر کیے گئے۔ شرکاء نے ”کلین اینڈ گرین پاکستان” مہم میں بھی بھرپور حصہ لیا جس سے ان میں ماحولیاتی ذمہ داری اور قومی معاملات میں اجتماعی شرکت کا شعور اجاگر ہوا۔ڈائریکٹر یوتھ افیئرز ڈاکٹر نعمان مجاہد نے کیمپ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیمپ محض تفریحی سرگرمی نہیں بلکہ خود شناسی اور قیادت کے سفر کا آغاز تھا۔ انھوں نے کہا کہ کیمپ میں ہمارے یتیم بچے چمکتے ستارے اپنی قابلیت اور حوصلے سے یہ ثابت کر گئے کہ وہ قوم کا قیمتی سرمایہ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈائریکٹوریٹ کا عزم ہے کہ خیبرپختونخوا کے نوجوانوں، خصوصاً محروم طبقے سے تعلق رکھنے والوں کے لیے شمولیتی اور تجرباتی بنیادوں پر تربیتی مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ مستقبل کے باکردار، باہمت اور باصلاحیت رہنما بن سکیں۔
جنگلات، جنگلی حیات اور قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے جانیں قربان کرنے والے اہلکار قوم کے ہیروز ہے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، جنگلی حیات و ماحولیات پیر مصور خان نے جنگلات، جنگلی حیات اور قدرتی وسائل کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے والے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء جنگلات قوم کے اصل ہیروز ہے جنکی قربانیوں کو ہمیشہ یا رکھا جائے گا، جنگلات کے تحفظ کے لئے فرائض انجام دینے والے اہلکاروں کی خدمات قابل تحسین ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے 31 جولائی عالمی یوم رینجرز کی مناسبت سے پشاور چڑیا گھر کے آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر محکمہ جنگلات، جنگلی حیات اور پشاور چڑیا گھر کے اعلی حکام اور رینجرز بھی موجود تھے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی پیر مصور خان نے کہا کہ ہمارے رینجرز ہی اصل ہیروز ہیں، جو دشوار گزار پہاڑی علاقوں، جنگلات اور وادیوں میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر فرائض انجام دیتے ہیں۔ وہ نہ صرف درختوں کی حفاظت کرتے ہیں بلکہ نایاب اور خطرے سے دوچار جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے 41 اہلکاروں نے فرض کی راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ پیر مصور خان نے رواں سال سوات میں جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوشش میں شہید ہونے والے اہلکار طالع مند کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ فرض شناسی، قربانی اور حوصلے کی واضح مثال ہیں۔پیر مصور خان نے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے ان تمام افسران اور اہلکاروں کو خراجِ تحسین پیش کیا جو قدرتی وسائل کے تحفظ، غیر قانونی کٹائی، اسمگلنگ اور شکار کی روک تھام کے لئے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔پیر مصور خان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہم رینجرز کی سہولیات، تربیت اور تحفظ کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں تاکہ جو لوگ ماحول کی حفاظت کرتے ہیں، وہ خود بھی محفوظ ہوں،معاونِ خصوصی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مجھے فخر ہے کہ بانی چئیر مین عمران خان کے ویژن کے مطابق جنگلات کے فروغ اور تحفظ کے لئے کام کرنے کاموقع ملا، جنگلات کے فروغ، ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ بانی چئیر مین عمران خان کے ویژن کے مطابق اور وزیراعلی کی قیادت میں جنگلات کے فروغ اور تحفظ کے لئے کام کرنے کاموقع ملا ہے، جنگلات کے فروغ، ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے،انھوں نے ملازمین کو یقین دلایا کہ انکے جائز حقوق، ترقی اوراپ گریڈیشن کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھارہے ہیں، ملازمین کے مسائل و شکایات کے ازالے کے لئے میرا دفتر انکے لئے ہمیشہ کھلا رہے گا، پیر مصور خان نے ملازمین پر زور دیا کہ پوری دلجمعی اور لگن کے ساتھ اپنے سرکاری فرائض سر انجام دیں۔تقریب کے آخر میں محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات کے شہدا کے لئے اجتماعی دعا بھی کی گئی جبکہ پشاور چڑیا گھر اور محکمہ جنگلی حیات کے فیلڈ سٹاف کو توصیفی اسناد بھی دئیے گئے،
اقوام متحدہ کے بہبود آبادی فنڈ اور ادارہ شماریات کے حکام نے ورکشاپ میں افسران کی گہری دلچسپی کو سراہا۔
پاکستان ادارہ شماریات اور اقوام متحدہ کے فنڈ برائے آبادی (یو این ایف پی اے) کے اشتراک سے پشاور کے مقامی ہوٹل میں جاری تین روزہ تربیتی ورکشاپ بعنوان “ڈیٹا کی تشریح اور استعمال” جمعرات کو اختتام پذیر ہوگئی۔ ورکشاپ کا مقصد حکومتی پالیسی سازی اور منصوبہ بندی کے شعبوں میں شماریاتی ڈیٹا کے مؤثر اور سائنسی استعمال کو فروغ دینا تھا۔ورکشاپ کے دوران پاکستان ادارہ شماریات کے ماہرین نے شرکاء کو جن موضوعات پر تفصیلی تربیت فراہم کی ان میں سرکاری حسابات کا قومی ترقی میں کردار، افرادی قوت سروے کے اعدادوشمار کا تجزیاتی استعمال، انسانی، معاشی و زرعی مردم شماری، موضع شماری اور فریم سازی، انٹرایکٹو ڈیش بورڈز کی لائیو پریزنٹیشن اور پالیسی سازی میں ڈیٹا کے عملی استعمال پر گروپ مشقیں شامل تھیں۔اس موقع پر ڈیٹا ڈسیمینیشن ڈیسک بھی قائم کیا گیا جہاں شرکاء کو تعلیم، صحت، معیشت، صنعت، تجارت اور سماجی اشاریوں سے متعلق حسبِ ضرورت اعداد و شمار فراہم کئے گئے۔ اقوام متحدہ کے فنڈ برائے ابادی کے ڈیٹا انالسٹ مقدر شاہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ادارہ شماریات بہرہ ور خان نے تربیتی ورکشاپ میں خیبرپختونخوا کے قومی تعمیر و ترقی سے وابستہ مختلف محکموں کی دلچسپی کو سراہا۔ مقررین نے اس بات پر اظہار اطمینان کیا کہ پاکستان ادارہ شماریات ملک کا مرکزی شماریاتی ادارہ ہے جو شفاف، بروقت اور قابلِ اعتماد ڈیٹا کی فراہمی سے پالیسی سازوں کی رہنمائی کرتا ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں ادارہ شماریات سے وابستہ قومی ایوارڈ یافتہ مایہ ناز ماہرین محمد سرور گوندل اور ڈاکٹر نعیم الرحمن کی مخلصانہ کاوشوں کو بطور خاص سراہا اور بتایا کہ اس طرح کے ورکشاپس ڈیٹا پر مبنی پالیسی سازی، مالی شفافیت اور زمینی حقائق کی بہتر تفہیم کیلئے ناگزیر اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تربیتی ورکشاپ ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی، بین الاادارہ جاتی تعاون اور قومی ڈیٹابینک کے مؤثر استعمال کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوئی ہے۔
اسلام آباد میں عجائب ترکیہ تصویری نمائش کا افتتاح، پاکستان و ترکی کے ثقافتی رشتوں کا خوبصورت اظہار
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں جمعرات کے روز ترکی کے ثقافتی ورثے پر مبنی تصویری نمائش عجائب ترکیہ کا اہتمام کیا گیا. گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور عوامی جمہوری ترکیہ کے سفیرڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے تصویری نمائش کا افتتاح کیا. نمائش کا انعقاد یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ ترکش کلچرل سنٹر اور نیشنل پریس کلب کے باہمی اشتراک سے کیا گیا. اس موقع پر یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ کے سربراہ خلیل توکار، پاکستان میں تیکا کے ہیڈ صالح تونا، نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی، سیکرٹری نیئر علی، فنانس سیکرٹری وقار عباسی، سینئر نائب صدر احتشام الحق سمیت پاکستان میں ترکیہ کے سفارتخانے اور این پی سی کے اہم عہدیداران سمیت صحافیوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔
گورنر اور ترکیہ کے سفیر نے تصویری نمائش میں آرٹسٹس کی تیار کردہ پینٹنگز کا بھی معائنہ کیا. گورنر خیبر پختونخوا نے اس اہم موضوع نیشنل پریس کلب انتظامیہ اور ایمرے انسٹیٹیوٹ کو مبارکباد پیش کی اور نمائش کو دو طرفہ ثقافتی تعلقات کے فروغ کا مثبت قدم قرار دیا.گورنر خیبر پختونخوانے اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصویریں ترکی کی تاریخ، ثقافت اور خوبصورتی کی آئینہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان بھائی چارے اور مشترکہ اقدار پر مبنی دیرینہ تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔گورنر نے پاکستان اور ترکی کے باہمی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے، تاریخی رشتوں اور مشترکہ اقدار پر مبنی ایک مضبوط رشتہ قائم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور یہ نمائش بھی اسی پائیدار دوستی کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی مشرق اور مغرب کا پل ہے جہاں روایت اور جدت ایک ساتھ چلتی ہیں۔ اس نمائش کے ذریعے پاکستانی عوام ترکی کی روحانی، فنکارانہ، اور معمارانہ خوبصورتی کو بہتر انداز میں سمجھ سکیں گے۔
