Home Blog Page 68

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے وفاقی حکومت کی جانب سے ضم شدہ اضلاع کے

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے وفاقی حکومت کی جانب سے ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کے حوالے سے سٹیئرنگ کمیٹی کے قیام پر ردعمل میں کہا ہے پلاننگ کمیشن آف پاکستان پہلے ہی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے، پلاننگ کمیشن نامکمل منصوبوں اور فنڈز کی کمی کے باعث مشکلات کا شکار ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی حکومت پی ایس ڈی پی منصوبوں کو پورا کرنے میں بری طرح ناکام ہے۔انہوں نے کہا کہ اب پلاننگ کمیشن غیر قانونی طور پر ضم شدہ علاقوں کے ترقیاتی فنڈز پر قبضہ کرنے کوشش کر رہا ہے،یہ ساری کوششیں اپنے ناکام امیدواروں کو نوازنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے ضم اضلاع فنڈز پر قبضہ کرنے کی یہ دوسری کوشش ہے،پی ڈی ایم حکومت کے دوران شہباز شریف حکومت نے پہلے یہ قدم اٹھایا تھا جسے بعد میں نگران حکومت نے منسوخ کر دیا تھا اور اب دوبارہ ایسے ہتھکنڈے استعمال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پہلے ہی ضم شدہ علاقوں کو ان کے جائز شئیرز سے محروم کر رہی ہے اور ضم اضلاع کیلئے کم بجٹ فراہم کر رہی ہے۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی حکومت دسویں این ایف سی اجلاس بلانے میں تاخیر سے کام لے رہی ہے،وفاقی حکومت کے ایسے اقدامات سے مزید پیچیدگیاں پیدا ہونگیں۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ حاجی رنگیز احمد نے جمعرات کے روز

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ حاجی رنگیز احمد نے جمعرات کے روز لاہور اڈہ پشاور کا اچانک دورہ کیا۔معاون خصوصی نے لاہور اڈہ کی انتظامیہ سے کاہ کہ عوام کو بہترین سفری سہولیات فراہم کرنا صوبائی حکومت کی ترجیحات میں اس لئے اس میں کسی بھی قسم کی غفلت نا قابل برداشت ہو گی۔انہوں نے نیلامی سے حاصل شدہ تمام فنڈز اڈے کی مرمت و بحالی پر لگانے کی ہدایت کی،انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اڈے کی مرمت، بحالی، ائیر کنڈیشنڈ سسٹم بحالی، سیلنگ و دیگر سہولیات کو دو ماہ کے اندر مکمل کیا جائے تاکہ مسافر دستیاب سہولیات ہر ممکن استفادہ حاصل کر سکیں۔انہوں نے ڈائریکٹوریٹ کے این جی اوز کے ساتھ ایم او یو کے تحت لگائے گئے صاف پینے کے پانی فلٹر پلانٹ کو فوری طور پر بحال کرنے،اڈہ میں داخلے کے پرانے گیٹ کو دس دن کے اندر اندر بحال کرنے،پورے اڈے کی صفائی ستھرائی کو فوری طور پر کرنے اور اسے برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔معاون خصوصی نے کہا کہ عوام کو بہترین سفری سہولیات کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے۔حاجی رنگیز احمد نے ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل اور کرایہ ناموں پر اگلے ہفتے فوری طور پر اجلاس بلانے کی ہدایت۔انہوں نے کہا کہ لاہور اڈہ میں رکشوں اور پرائیوٹ ٹیکسیوں سے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔اس موقع پر معاون خصوصی نے ٹرانسپورٹرز کے نمائندہ وفد کی تمام شکایات غور سے سنیں اور موقع پر ان کے حل کے لئے اقدامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کی ڈیمانڈ پر اگلے دو ہفتوں میں نئے کرایہ نامے کاا علامیہ جاری کیا جائے گا۔انہوں نے اڈے کی بہترین مینجمنٹ کے لئے فوری کمیٹیاں بنا نے جن میں ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن سے نمائندے لینے کی ہدایت کی۔ معاون خصوصی نے کہا کہ نئے مسودے کے تحت اڈہ کنٹریکٹر کے پاس وہی اختیار ہوگا جو ٹرانسپورٹ محکمہ اسکو تفویض کرے گا اور ٹھیکیدار عوام کو سہولیات دینے کے لئے ایڈمنسٹریٹر کے احکامات کا پابند ہوگا، کسی کو عوام کے ساتھ زیادتی کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔معاون خصوصی ٹرنسپورٹ نے ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کی شکایت پر پہلے کنٹریکٹر اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے کچھ افسران کی ملی بھگت سے تقریباً 04 کروڑ روپے کی غبن پر فوری انکوائری بنانے کی ہدایت جس پر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے وفد نے بتایا کہ چار کروڑ روپے کی خرد برد پرانے مسودے کا شاخسانہ ہے۔حاجی رنگیز خان نے کہا کہ جو کوئی بھی اس میں ملوث پایا گیا اس کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔معاون خصوصی نے لاہور اڈے کی بحالی، صفائی ستھرائی دیگر سول ورک کو دو ماہ کے اندر مکمل کرنے اور معاون خصوصی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے صنعتوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے آگاہی حاصل کرنے کی غرض سے جمعرات کے روز پشاور اکنامک زون حیات آباد کا دورہ کیا اور وہاں پر انڈسٹریل ایسوسی ایشن پشاور کے ساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں افیشیٹنگ چیف ایگزیکٹیو آفیسر خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی عادل صلاح الدین،ڈائریکٹر جنرل پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نعیم خان،ضلعی انتظامیہ کی جانب سےاسسٹنٹ کمشنر پشاور حسینہ خان و دیگر محکموں کے نمائندوں، صدر پشاور انڈسٹریلسٹس ایسوسی ایشن ایوب زکوڑی سمیت دیگر موجودہ و سابق عہدیداروں،پشاور کے ممتاز صنعتکاروں و کاروباری شخصیات کے علاؤہ انٹر لنک کمیونیکیشن کے کنٹری منیجر شعیب الدین نے خصوصی شرکت کی۔اجلاس میں پشاور اکنامک زون کے صنعتکاروں کو درپیش مختلف نوعیت کے مسائل کے حوالے سے معاون خصوصی کو آگاہ کیا گیا اور اس ضمن میں حکومت سے ممکنہ تعاون و اقدامات اٹھانے کی گزارشات پیش کی گئیں۔اس موقع پر معاون خصوصی نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے حکام کو ہدایت کی کہ پشاور اکنامک زون کے صنعتوں تک مال اٹھانے کیلئے گاڑیوں کی امدورفت میں حائل روکاوٹوں کو دور کیا جائے اور مال بردار گاڑیوں کی محفوظ ٹرانسپورٹیشن کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔انھوں نے کہا کہ اکنامک زون کیلئے بلا کسی روکاوٹ اور تعطل گاڑیوں کی امدورفت کیلئے مناسب راستہ ہوناچاہیے۔اس حوالے سے انھوں نے متعلقہ اداروں اور انتظامیہ کو موزوں حل تلاش کرنے اور مناسب اقدامات اٹھانے کیلئے دس دن کا ٹائم لائن دیا۔انھوں نے محکمہ محنت کیساتھ جڑے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ حکام کیساتھ اجلاس منعقد کرانے کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر صنعتکاروں کی شکایت پر صنعتوں سے جانے والی گاڑیوں سے مبینہ طور پر پرچیاں دیکر غیر قانونی رقم لینے کا نوٹس لیتے ہوئے معاون خصوصی نے انتظامیہ کے افسران کو اس بابت انکوائری کرنے اور اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہونے کیلئے ہدایات جاری کیئے۔انھوں نے زون کے اندر مال بردار گاڑیوں کو محصول کی پرچیاں دینے کی شکایت پر بھی معاملے کی انکوائری کی ہدایات کی۔معاون خصوصی نے ایکسپورٹ پر انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کم ہونے کے باوجود بھی تکنیکی سقم کی وجہ سے2 فیصد مبینہ وصولی کا معاملہ متعلقہ حکام کیساتھ اٹھانے کی یقین دہانی کی اور کے پی ایزڈمک کو اس سلسلے میں ہوم ورک کرنے کی ہدایت کی۔انھوں نے صنعتوں کو سستی گیس کی فراہمی کی تجویز اور زون میں صنعتوں کو درپیش توانائی سے متعلق دیگر مسائل کو متعلقہ حکام سے اٹھانے کا بھی یقین دلایا جبکہ ٹریڈ ٹرانزٹ کے ذمرے میں ریلوے سے متعلق امور پر ورکنگ کرکے انھیں بھی متعلقہ وفاقی ادارے سے اٹھانے کا عندیہ دے دیا اور ٹریڈ شوز کے انعقاد کیلئے بھی اقدامات اٹھانے سے اتفاق کیا۔اس موقع پر معاون خصوصی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے صنعتکاروں نے یہاں کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہاں کے جغرافیے کی وجہ سے ملک کے دیگر شہروں کے برعکس مسابقتی سہولیات کم ہونے کے باوجود حوصلہ نہیں ہارا ہے اور صوبے ہی میں سرمایہ لگاکر یہاں کی اقتصادی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے کاروباری حضرات اور صنعتکاروں کا یہ حوصلہ جہاد سے کم نہیں جنھوں نے دہشتگردی کے ادوار میں بھی اپنا عزم برقرار رکھا۔ انھوں نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کا فروغ صوبائی حکومت کا اولین ایجنڈا ہےاور وزیر اعلی نے اس ضمن میں ہدایت کی ہے کہ ہر ضلع میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ کا ذمہ دار متعلقہ ڈپٹی کمشنر ہوگا لہذا ضلعی انتظامیہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کریں تاکہ صنعتکاروں کے مسائل کا خاتمی ہوسکیں۔ معاون خصوصی نے صنعتکاروں کو ترجیح کے مطابق انکے مسائل کے ازالے میں ہرممکن تعاون کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔انھوں نے کہا کہ اس صوبے کا باسی ہونے کے ناطے ہم ہی نے اپنے صوبے کو اٹھانا ہے اور باہر سے ہمارے لیئے کسی نے نہیں انا ہے، اسلیئے حکومت صوبے کے سرمایہ کاروں اور کاروباری طبقات کے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان صوبائی وزیر محکمہ بلدیات

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان صوبائی وزیر محکمہ بلدیات ارشد ایوب خان کے دفتر گئے جہاں انہوں نے ان سے ملاقات کی اس موقع پر سیکرٹری کونسل بورڈ وحید الرحمن اور ڈپٹی سیکرٹری کونسل بورڈ خیبرپختونخوا بھی موجود تھے صوبائی وزیر پختون یار خان نے صوبائی وزیر بلدیات سے بنوں لوکل گورنمنٹ، ٹی ایم ایز اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا صوبائی وزیر بلدیات ارشد ایوب نے مسائل کا نوٹس لیتے ہوئے فوری حل کی یقین دہانی کرائی صوبائی وزراء نے ملاقات میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پورے خیبر پختونخوا اور بالخصوص بنوں کے محکمہ بلدیات سے متعلق تمام مسائل کے حل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدمات کریں گے ان کے مطابق خیبر پختونخوا کی حکومت عوامی مسائل کے حل کیلئے اقدمات کررہی ہے خیبرپختونخوا کی حکومت اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں خیبر پختونخوا کی تمام تر محرومیاں کو دور کرکے خیبرپختونخوا کو ایک مثالی اور ترقی یافتہ صوبہ بنائے گی انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ, ٹی ایم ایز اور ان کے ملازمین کے مسائل و مشکلات کو فوری طور پر حل کیا جائے گا اور انہیں جنگی بنیادوں پر فنڈز جاری کئے جائیں گے تاکہ وہ اپنا کام خوش دلی اور ایمانداری سے جاری رکھیں۔

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کی پاپس اور چپس ٹیسٹنگ مہم مکمل

پاپس کے 46.2، نمکوکے 33.3، سیزننگ پاؤڈرکے 18.1 جبکہ کری پاؤڈر کے 28.1 فیصد نمونے غیر معیاری قرار پائے گئے، رپورٹ

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اپنی نوعیت کی پندرہ روزہ پاپس،چپس اور مصالحہ جات کی ٹیسٹنگ مہم کامیابی سے مکمل کرلی۔ اس مہم کے دوران مختلف کارخانوں سے 462 نمونے جمع کرکے جانچ پڑتال کی گئی۔ترجمان فوڈ اتھارٹی نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مہم کے دوران کل 175 پاپس، 24 نمکو، 160سیزننگ پاؤڈر اور 103 کری پاؤڈر کے نمونے چیک کیے گئے۔ترجمان نے کا کہنا تھا کہ پاپس کے 175 نمونوں میں سے 93تسلی بخش جبکہ 82 غیر معیاری ثابت ہوئے۔ نمکو کے 24 نمونوں میں سے 16 معیار پر پورا اترے جبکہ 8 فیل قرار پائے۔ اسی طرح سیزننگ پاؤڈر کے 160 نمونوں میں سے 131 پاس اور 29 فیل ثابت ہوئے۔ کری پاؤڈر کے 103نمونوں میں 74 تسلی بخش جبکہ 29 غیر معیاری قرار دیے گئے۔تفصیلات کیمطابق پاپس کے 46.2، نمکوکے 33.3، سیزننگ پاؤڈرکے 18.1 جبکہ کری پاؤڈر کے 28.1 فیصد نمونے غیر معیاری قرار پائے گئے۔نمونوں کے تجزیے کے دوران نمی، فری فیٹی ایسڈ، ٹوٹل ایش، پر آکسائیڈ ویلیو، پیکنگ تھکنس، اور افلاٹاکسینز کے لیول کا جائزہ لیا گیا۔ ترجمان نے بتایا کہ ان نمونوں کا تجزیہ جدید آلات جیسے ایلیزا ریڈر، پراگزیمیٹ این آئی آر، مافل فرنیس، اور ڈیجیٹل سکریو گیج سے کیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید نے کہا کہ مہم کا مقصد مارکیٹ میں دستیاب پاپس، چپس اور اس میں استعمال ہونے والے مصالحہ جات کے معیار کی جانچ کرنا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کو غیر معیاری اور مضر صحت پاپس اور چپس کی فروخت کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔سیکرٹری محکمہ خوراک ثاقب رضا اسلم نے کہا کہ ایسی خصوصی فوڈ ٹیسٹنگ مہمات کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا تاکہ عوام کو محفوظ اور معیاری خوراک فراہم کی جا سکے۔وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کا کہنا تھا کہ فوڈ اتھارٹی کو مزید جدید فوڈ ٹیسٹنگ آلات فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ خوراکی اشیاء کے معیار کا سائنسی تجزیہ ممکن ہو۔ انہوں نے کہا کہ معیاری خوردونوش اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے سے ہم اپنے صوبے کے ہسپتالوں پر بوجھ کم کر سکتے ہیں۔

کوہاٹ میں تعلیم کے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل اولین ترجیح ہے، وزیر قانون خیبر پختونخوا

وزیر قانون خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ کوہاٹ میں ابتدائی و ثانوی تعلیم کے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے متعلقہ محکموں کے مابین قریبی تعاون اور مسلسل رابطہ ضروری ہے۔ یہ بات انہوں نے سول سیکرٹریٹ پشاور میں کوہاٹ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران کہی۔اجلاس میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم، محکمہ منصوبہ بندی و ترقی، اور محکمہ مواصلات و تعمیرات کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران وزیر قانون کو کوہاٹ میں جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا کہ کوہاٹ کے تعلیمی منصوبوں میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا تاکہ علاقے کی محرومیوں کا خاتمہ ممکن ہو۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ستر پرائمری سکولوں کو مڈل، ستر مڈل سکولوں کو ہائی، اور ستر ہائی سکولوں کو ہائیر سیکنڈری اپ گریڈ کرنے کے منصوبے جلد از جلد مکمل کیے جائیں۔انہوں نے کوہاٹ کے تین خستہ حال سکولوں کی فوری بحالی اور علاقے کے سکولوں میں واش رومز کی عدم دستیابی کے مسئلے کے حل پر زور دیا۔ مزید برآں، وزیر قانون نے غیر ملکی امداد میں کوہاٹ کے حصے کے نہ ملنے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے اس کے ازالے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان تمام منصوبوں کی تکمیل کے لیے ایک مؤثر حکمت عملی اپنانا ضروری ہے تاکہ کوہاٹ کے عوام کو معیاری تعلیمی سہولیات فراہم کی جا سکیں اور علاقے کی ترقی ممکن ہو سکے۔ اجلاس کے دوران بورڈ لیول پر ڈبل شفٹ کے طلباء کی جانب سے نمایاں نتائج دینے کا تذکرہ کرتے ہوئے کوہاٹ کے گنجان سکولوں میں ڈبل شفٹ شروع کرنے کی بھی تجویز پیش کی گئی جو قابل افراد کو روزگار کی فراہمی کا بھی ذریعہ بنے گا. اجلاس میں کوہاٹ کے وہ علاقے جہاں ہائی سکول کا فاصلہ زیادہ ہے کے حل کے لئے رینٹڈ بلڈنگ کی فراہمی کی بھی تجویز پیش کی گئی۔

وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان کی زیر صدارت 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن صوابی و نوشہرہ سے متعلق اجلاس

خیبر پختونخوا کے وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان کی زیر صدارت 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن صوابی و نوشہرہ سے متعلق اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا. ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز صوابی و نوشہرہ کے علاوہ پی ڈی پیسکو اور ایکسن پیسکو کے بشمول دیگر متعلقہ افسران بھی اجلاس شریک تھے. اجلاس میں 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی موجودہ صورتحال و درکار اقدامات سے متعلق تفصیلی گفتگو کی گئی جبکہ صوابی گدون، چھوٹا لاہور، پنج پیر، امبار، باجہ بام خیل، دھوبیا اور مصری بانڈہ کے دیہاتوں میں بجلی مسائل اور حل کے بارے میں غور و خوض کیا گیا. بریفنگ میں بتایا گیا کہ متعلقہ جاری منصوبوں پر تقریباً 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے. صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان نے ٹیکنیکل کمیٹی اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے مابین بھرپور ہم آہنگی یقینی بنانے پر زور دیا. انہوں نے خراب ٹرانسفارمرز کی بروقت مرمت کیلئے بھی ہدایات جاری کیں. عاقب اللہ خان نے اے ڈی سی صوابی و نوشہرہ کوہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بجلی مسائل سے متعلق خصوصی کمیٹی تشکیل کرکے رمضان اور گرمیوں سے پہلے پہلے درپیش مسائل کی نشاندہی جبکہ حل کیلئے موثر اقدامات اٹھائیں اور اس ضمن میں ہفتہ وار اجلاس بھی یقینی بنائیں. انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں جس میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، ماہی پروری اور کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی سے پشاورمیں

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، ماہی پروری اور کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی سے پشاورمیں ضلع بٹگرام سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی محمد نواز خان اور رکن صوبائی اسمبلی انجنیئرزبیر خان نے ملاقات کی۔ دونوں اراکین نے صوبائی وزیر کو بٹگرام کی پسماندگی کے حوالے سے تفصیل طور پر آگاہ کیا او ر وہاں کے عوام کو درپیش مسائل کے بارے میں خصوصی گفتگو کی۔ صوبائی وزیر نے دونوں اراکین کو بٹگرام کے مسائل کو حل کرنے اور وہاں کی پسماندگی کو دور کرنے کی یقین دہائی کرائی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں موجودہ صوبائی حکومت صوبے کے تمام پسماندہ علاقوں کو ترقی کی راہ پرگامزن کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ صوبے کے پسماندہ اضلاع میں ترقی کے جال بچھاکر دوسرے ترقی والے ضلعوں کے برابر سہولیات دینگے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی عوامی پارٹی ہے اس لئے صوبے کے عوام نے تحریک انصاف کو صوبے میں تیسری مرتبہ بھاری مینڈیٹ سے کامیاب کرایاہم عوام کی امیدوں اور اعتماد پر پورا اتریں گے۔ عوامی مسائل کو حل کرنا ہماری حکومت کے مشن ہے اور اس مشن میں کامیابی کیلئے پی ٹی آئی حکومت تمام وسائل کو عوام کے بہتر مفاد میں بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں کی پسماندگی ختم کرنے کیلئے ہر اقدم اٹھائینگے۔ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کرینگے۔

چڑیا گھر پشاور میں سہولیات میں اضافے کا تسلسل جاری،معاون خصوصی برائے جنگلی حیات پیر مصور خان نے وائلڈ لائف میوزیم اور ایڈمنسٹریشن بلاک کا افتتاح کردیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، جنگلی حیات، ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی پیر مصور خان نے پشاور چڑیا گھر کا دورہ کیا جہاں انھوں نے نوتعمیر شدہ ایڈمنسٹریشن بلاک اور وائلڈ لائف میوزیم کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف محسن فاروق، ڈائریکٹر پشاور چڑیا گھر سجاد خان، چیئر مین تحصیل متھرا انعام خان اورمتعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ڈائریکٹر چڑیا گھر نے معاون خصوصی پیر مصور خان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 16 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے وائلڈ میوزیم میں تقریباً 160 اقسام کے حنوط شدہ جانور اور پرندے رکھے گئے ہیں، جن میں 125 پر ندے جبکہ 35 اقسام کے جانور شامل ہیں، اس مقصد کے لیے تین خصوصی سیکشنز بنائی گئی ہیں جن میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے حوالے سے سیکشن بھی شامل ہے،میوزیم میں لوگوں بالخصوص بچوں کے لئے خصوصی طور پر دو ڈیجیٹل ڈسپلے بھی رکھے گئے ہیں جن پر ایک کلک سے ہر جانور اور پرندے کی آواز کے ساتھ ساتھ اس کی پوری معلومات دستیاب ہوں گی، معاون خصوصی کو بتایا گیا کہ وائلڈ لائف میوزیم کے قیام کا مقصد طلبہ اور لوگوں کو تعلیم، تحقیق اور سیرو تفریح کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ اس موقع پر معاون خصوصی پیر مصور خان نے چڑیا گھر میں سہولیات میں مزید اضافے کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ رواں ہفتے, جمعرات تا اتوار تک عوام کے لئے چڑیا گھر میں داخلہ مفت کیا جائے، انھوں نے چڑیا گھر میں صفائی یقینی بنانے، ماحول دوست اقدامات اٹھانے، شکایت و تجاویز بکس نصب کرنے، ڈیجیٹل سکرین پر صفائی کے حوالے سے آگاہی پیغامات چلانے اور عملے اور افسران کو باقاعدہ وردی میں ڈیوٹی سر انجام دینے کی ہدایات جاری کیں۔معاون خصوصی نے چڑیا گھر میں زیر تعمیر نکاسی آب کے منصوبے کا بھی معائنہ اور چڑیا گھر آنے والے لوگوں سے بھی ملے اور ان سے چڑیا گھر میں سہولیات کے حوالے سے تفصیلات حاصل کیں۔ اس موقع پر لوگوں نے سیر وتفریح کی غرض سے چڑیا گھر میں اٹھائے گئے حکومتی اقدامات کو قابل تحسین قرار دیا۔

پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات کے سامنے آنے پرجعلی حکومت اب بھاگنے کی تیاری میں ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عا مہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ عوام میں غیر مقبول حکومت پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات کے سامنے آنے پر اب بھاگنے کی تیاری میں ہے،جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے انکار حکومت کے غیر منتخب اور ناجائز ہونے کی دلیل ہے۔اپنے ایک بیان میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی وفاقی حکومت عدلیہ، میڈیا اور اپوزیشن کا وجود ختم کرنے کے لیے نئے قانون لا رہی ہے، پارلیمنٹ کو ربڑ سٹیمپ بنا دیا گیا ہے لیکن میڈیا کے لئے کھودی گئی قبر میں غیر منتخب حکومت خود دفن ہو جائے گی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ سپیکر ایاز صادق کو اپنے غیر جمہوری کردار پر شرمندگی ضرور ہو گی۔ حکومت کے مذاکرات سے بھاگنے کامطلب اپوزیشن کو سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور کرنا ہوگا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نالائق گورنر خیبرپختونخوا کو اسلام آباد میں گھر دے کر خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف سیاسی مورچہ بنا رہے ہیں۔ شہباز شریف پیپلز پارٹی سے سوگنڈے بھی کھا رہے ہیں اور 100 ڈنڈے بھی۔