Home Blog Page 7

خیبرپختونخوا اسمبلی میں مائنز اینڈ منرلز بل 2025 پر مشاورتی اجلاس، اسپیکر بابر سلیم سواتی کا اہم خطاب

عمران خان کی منظوری کے بغیر مائنز اینڈ منرلز بل آگے نہیں بڑھے گا، اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی

خیبرپختونخوا اسمبلی کے پرانے جرگہ ہال میں مائنز اینڈ منرلز بل 2025 کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کی، جنہوں نے ابتدائی خطاب میں شرکاء کو بل کے حوالے سے تفصیلات فراہم کیں۔اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی، قائد حزب اختلاف ڈاکٹر عباد اللہ، وزیر قانون آفتاب عالم، اراکین اسمبلی، متعلقہ محکموں کے افسران، وکلاء اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے شرکت کی۔اسپیکر نے بتایا کہ یہ اجلاس اس بل پر اٹھنے والے سوالات، تحفظات اور تجاویز کے پیش نظر منعقد کیا گیا، تاکہ تمام متعلقہ آراء کا جائزہ لیا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ کابینہ سے منظور شدہ بل کے بعد ایوان میں اس کی ابتدائی پیشکش پر مختلف سطحوں پر سوالات سامنے آئے، جنہیں سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹیرینز، وکلاء اور سول سوسائٹی کے نمائندگان کی جانب سے بڑی تعداد میں تحریری تجاویز اور ترامیم موصول ہوئی ہیں، جنہیں مکمل طور پر ریکارڈ میں لایا گیا ہے۔ تمام تجاویز محکمہ معدنیات اور پرنسپل سیکرٹری کے ذریعے وزیراعلیٰ کو ارسال کی جائیں گی، جہاں ان پر غور کیا جائے گا۔ جن نکات کو مفید تصور کیا جائے گا، انہیں بل میں شامل کیا جائے گا۔اسپیکر نے اس موقع پر واضح کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی باقاعدہ منظوری کے بغیر یہ بل نہ تو مشاورت کے اگلے مرحلے میں جائے گا اور نہ ہی اسمبلی میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی، عمران خان کو بل کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے، اور ان کی ہدایت کے بعد ہی آئندہ کسی پیش رفت پر غور کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس مشاورتی عمل کا مقصد تمام اسٹیک ہولڈرز کے خدشات اور تجاویز کو یکجا کر کے ایک بہتر قانون سازی کو ممکن بنانا ہے۔ تمام موصولہ آرا اور سفارشات کو باضابطہ طریقے سے محکمہ معدنیات کے ساتھ شیئر کیا جائے گا، اور ان پر تفصیلی غور کے بعد بل کی آئندہ سمت کا تعین کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم سے چین کے وفد کی ملاقات

خیبرپختونخوا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی ٹیوٹا اور چائینیز آرگنائزیشن آئی ٹی ایم سی کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم نے کہا ہے کہ چائینیز آرگنائزیشن اور ٹیوٹا کے مابین تعاون سے صوبہ خیبر پختونخوا میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کے فروغ کو تقویت ملے گی اور یہ اقدام فنی تعلیم کی بہتری میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس پارٹنر شپ سے صوبے میں فنی تعلیم کو مکمل طور پر ماڈرن اور ڈیجیٹائز کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چائینیز آرگنائزیشن یونی انٹرنیشنل، آئی ٹی ایم سے اور ٹیوٹا کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط کے موقع اور بعد میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری انڈسٹری، منیجنگ ڈائریکٹر ٹیوٹا، ڈائریکٹر اور چائینیز وفد نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے چائینہ پاکستان جوائنٹ ایجوکیشن سسٹم کے تحت فنی تعلیم میں ایک دوسرے کو فیسیلیٹیٹ کیا جائے گا، جس میں نئے کورسز متعارف کئے جائیں گے، موجودہ کورسز کو اپ گریڈ کیا جائے گا جبکہ چائینیز آرگنائزیشن سے سرٹیفیکیشن بھی مہیا کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ اس میں کلچرل ایکسچینج، چائینیز زبان اور دیگر شارٹ کورسز بھی اس پروگرام کا حصہ ہونگے۔ 3 سالہ ڈپلومہ کو ڈیجیٹائز کیا جائے گا جس میں فلم اور ٹیلی ویژن مینجمنٹ،سمال میڈیم انٹرپرائزز اور فایننشل منیجمنٹ بھی شامل کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ نے پہلے ہی چائینیز کے تین لیڈنگ ایجوکیشنل آرگنائزیشن سے اس بابت تحریری معاہدے کئے ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا ہے کہ یہ پارٹنرشپ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وژن کی ایک کڑی ہے جس کے تحت صوبہ خیبر پختونخوا میں فنی تعلیم کو عالمی معیار کے عین مطابق بنانا ہے اور اپنے نوجوانوں کو ماڈرن ٹریڈز اور ٹولز کے ذریعے فنی تعلیم دینا ہے جو کہ پاک چین پارٹنر شپ کو وسعت اور پائیداری ملے۔ انہوں نے کہا کہ اس مفاہمتی یاداشت سے دونوں پارٹنرز باہمی تعاون سے فنی تعلیم کے فروغ اور ڈیجیٹائز یشن کے لئے ایک دوسرے کا ساتھ دینگے جس سے صوبہ خیبرپختونخوا میں فنی تعلیم کو عالمی تقاضوں کے عین مطابق پروان چڑھایا جائے گا۔

چیف سیکرٹری کی زیر صدارت ترقیاتی منصوبوں اور گورننس اصلاحات پر پیش رفت کا جائزہ اجلاس

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور گورننس اصلاحات پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اصلاحاتی حکمت عملیوں اور گورننس روڈ میپس پر کام جاری ہے، جو سیکرٹریز کمیٹی کے گذشتہ اجلاس میں دی گئی ہدایات کی روشنی میں محکموں کے لئے تیار کیے جا رہے ہیں۔ ادارہ جاتی کارکردگی اور عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے کلیدی کارکردگی اشاریے (KPIs)، جامع ایکشن پلانز اور محکموں کی آئندہ تین سالوں کیلئے حکمت عملیاں تشکیل دی جا رہی ہیں۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ شہری منصوبہ بندی کے شعبے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ صوبے کے مختلف شہروں کے لیے 16 ماسٹر پلانز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جبکہ چار ماسٹر پلانز تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ اس کے علاوہ، پشاور، نوشہرہ، مردان، صوابی، ایبٹ آباد اور چارسدہ کے لئے لینڈ یوز پلانز بھی تیار کر لئے گئے ہیں۔ سیاحت کے فروغ کے لئے اہم سیاحتی مقامات کے ماسٹر پلانز کی تیاری بھی زیر غور ہے۔چیف سیکرٹری نے اس بات پر زور دیا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) اور اسٹریٹجک ترقیاتی منصوبہ بندی کو ماسٹر پلانز سے ہم آہنگ بنایا جائے تاکہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور وسائل کے مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔انفراسٹرکچر کے شعبے میں پیش رفت سے متعلق بتایا گیا کہ پشاور میں نئے بس ٹرمینل پر تیز رفتاری سے تعمیراتی کام جاری ہے، جس کی تکمیل رواں سال جون تک متوقع ہے۔ اسی طرح پشاور میں بس ریپڈ ٹرانزٹ (BRT) اسٹیشنز اطراف پر ٹریفک روانی کو یقینی بنانے کے لئے حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے اقدامات بھی جاری ہیں۔شفافیت اور استعداد کار کو بہتر بنانے کے لیے بتایا گیا کہ آٹھ محکموں نے ای پاک ایکوزیشن اینڈ ڈسپوزل سسٹم (EPADS) اپنایا ہے، جس کے تحت اب تک 42 ٹینڈرز پورٹل پر اپلوڈ کیے جا چکے ہیں۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ مواصلات و تعمیرات (C&W) کو ہدایت کی کہ وہ تعمیراتی منصوبوں، خصوصاً سکولوں اور ہسپتالوں کی تعمیر میں جدید اور مؤثر تکنیکی طریقے اختیار کریں تاکہ کم وقت اور کم لاگت میں عوامی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔اجلاس میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے فلیگ شپ پروگرام ”تعلیم کارڈ” پر بھی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، جس کا مقصد مستحق طلبہ کو تعلیمی معاونت فراہم کرنا اور معیاری تعلیم تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔چیف سیکرٹری نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبائی حکومت ترقی کے عمل کو مزید تیز، شفاف اور مؤثر بناتے ہوئے عوامی خدمت کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیوسٹاک، فشریز و کوآپریٹیو، فضل حکیم خان نے مینگورہ میں

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیوسٹاک، فشریز و کوآپریٹیو، فضل حکیم خان نے مینگورہ میں پبلک ڈے کے موقع پر عوامی مسائل سنے اور مختلف وفود سے ملاقاتیں کیں، عوام نے کھل کر علاقے کے مسائل صوبائی وزیر کے سامنے پیش کئے جن پر صوبائی وزیر نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعدد مسائل موقع پر اور بعض مسائل کے لئے متعلقہ حکام کو حل کرنے کی ہدایت جاری کیں اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں لوگوں کے مسائل حل کرنے اور انہیں سہولیات دینے کیلئے مصروف عمل ہے فضل حکیم خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت عوامی حکومت ہے، ہمارے دفاتر اور حجرے عوام کے لیے ہر وقت کھلے ہیں اور شہری بلاجھجھک اپنے مسائل کے حل کے لیے رجوع کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے جس اعتماد کا اظہار پاکستان تحریک انصاف پر کیا ہے، ہم اس پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کریں گے اور ترقی و خوشحالی کا سفر جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ مینگورہ شہر میں گریوٹی سکیم پر عملی کام جاری ہے اور اس کی تکمیل سے عوام کو صاف پانی کی فراہمی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پرحل ہوجائے گا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ

خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ نئے سال کے لئے محکمہ تعلیم میں کثیر المقاصد عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے شروع کئے جائیں گے اور تعلیمی بجٹ میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پلان کے تحت جتنے بھی نئے سکول بنائے جائیں گے ان میں 70 فیصد طالبات جبکہ 30 فیصد طلباء کے لئے مختص ہوں گے انہوں نے کہا کہ ہم نے لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی ہے جس کے ثمرات صوبے کے تمام طلباء و طالبات کو ملیں گے۔ آؤٹ آف سکول کو کنٹرول کیا جائے گا جبکہ سکولوں میں موجود بچوں کو کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ امسال 326 بلین روپے محکمہ تعلیم کیے لیے مختص کئے گئے تھے۔ ریلیز شدہ بجٹ کے اخراجات انتہائی تسلی بخش ہیں جبکہ کل 99 منصوبوں پر کام جاری رکھا گیا تھا جن میں 96 لوکل منصوبے شامل تھے۔ وزیر تعلیم نے حکام کو ہدایت کی کہ جو سکیمیں تکمیل کے قریب ہیں ان کے لیے فنڈز کے اجراء پر خصوصی توجہ دی جائے اور یہ سکیمیں جلد از جلد مکمل کر کے سسٹم سے نکال کر نئے منصوبوں کے لئے پی سی ون بیج دیئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ تعلیم اے ڈی پی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن مسعود احمد، سپیشل سیکرٹری قیصر عالم، ایجوکیشن ایڈوائزر میاں سعد الدین اور ڈائریکٹریس ایجوکیشن ناہید انجم کے علاوہ پلاننگ سیکشن کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وزیر تعلیم نے ہیومن کیپیٹل انویسمنٹ پراجیکٹ حکام کو ہدایت کی کہ اس منصوبے کے فوائد فوری طور پر عوام کو منتقل ہونے چاہیے منصوبوں پر تعمیراتی کام تیز کیا جائے اعلیٰ قسم کے مٹیریل کے استعمال کو یقینی بنایا جائے اور ایک جامع پلان فوری طور پر پیش کیا جائے۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ امسال کے 17 نئے منصوبوں جن میں مفت درسی کتابوں اور سکول بیگز کی فراہمی، ڈی آئی خان میں گرلز کیڈٹ کالج کے قیام، سولرائزیشن آف سکولز، ماڈل سکولز، رینٹڈ بلڈنگ سکولز پروگرام جس میں پرائمری مڈل اور ہائی لیول کے سکول شامل ہیں پر کام کی رفتار تیز کی جائے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ گرلز کیڈٹ کالج مردان میں ستمبر کے مہینے سے نئے تعلیمی سیشن کے آغاز سے پہلے تمام تعمیراتی کام مکمل کریں اور نئے سیشن سے کالج کو نئی تعمیر شدہ بلڈنگ میں منتقل کر دیا جائے۔وزیر تعلیم نے محکمہ تعلیم کے حکام کو ایرا کے سکولوں کو جلد از جلد مکمل کر کے فعال کرنے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ کے عمل کو یقینی بنایا جائے اور ایم اینڈ ای سیکشن ایرا کے ہر سکول وزٹ کر کے ان کی پروفائل تیار کرے اور تفصیلی رپورٹ ہفتے کے اندر بھیج دی جائے جس میں شروع دن سے لے کر آج تک تمام تفصیلات درج ہوں اور اس منصوبے کی تکمیل کے لئے الگ سے حکمت عملی تیار کی جائے۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ضم اضلاع تک تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے غرض سے ضم اضلاع کے تمام سکولوں کی بھی پروفائلنگ کی جائے کتنے سکول دہشت گردی کی وجہ سے متاثر ہیں اور ان کے لیے کیا کیا اقدامات کیے گئے ہیں کتنے سکولوں کی بلڈنگ متاثر ہیں یا موجود ہی نہیں ان کی ایک جامع رپورٹ بمعہ تجاویز پیش کی جائے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیم اولین ترجیح ہے اور درس و تدریس کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے اساتذہ کی کمی پوری کرنا ان کو جدید تربیت فراہم کرنا اور طلبہ و طالبات کو مفت بہترین تعلیمی سہولیات فراہم کرنا ہماری موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر تعلیم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ نئے سال کے لیے کوالٹی اور گورننس بشمول ہر بچے تک تعلیمی سہولیات کی فراہمی کو روڈ میپ مقرر کر کے نئے منصوبے ڈیزائن کئے گئے ہیں جن میں 50 گرلز سکولوں کے قیام، 100 پرائمری سکولوں کے قیام، 150 سکولوں کی اگلے لیول تک اپگریڈیشن، ضم اضلاع میں 80 پرائمری سکولوں کی تعمیر، 200 سکولوں کی بحالی، سکولوں میں 500 اضافی کلاس رومز کی تعمیر، 300 سکولوں کی تیزئین و آرائش، 300 سکولوں میں سائنس سامان کی فراہمی، 1000 ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن رومز کی تعمیر، ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولوں میں 50 امتحانی ہالوں کی تعمیر، 200 گرلز سکولوں میں مختلف سہولیات کی فراہمی۔ جبکہ گورننس کے تحت ضم اور بندوبستی اضلاع میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اور ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے لئے دفاتر کے قیام اور آؤٹ آف سکول طلبہ و طالبات کاسروے شامل ہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر شفقت ایاز کا سیکاس یونیورسٹی پشاور کا دورہ،“ورلڈ ڈی این اے ڈے”کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر شفقت ایاز نے سیکاس یونیورسٹی پشاور کا دورہ کیا اس موقع پر انہوں نے”ورلڈ ڈی این اے ڈے ”کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاونِ خصوصی ڈاکٹر شفقت ایاز نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپور کے وژن کے تحت سائنس وانفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کوششوں اور انقلابی منصوبوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے، تحقیق اور جدید سائنسی تعلیم کی اہمیت کے پیش نظر اس میں سبقت حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نوجوانوں کے لیے سائنسی اور ٹیکنالوجیکل ترقی کے وسیع مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ سائنسی علوم کے حصول کے بغیر ترقی کے مقاصد حاصل نہیں کئے جا سکتے اس لئے جہاں حکومت نوجونوں کو جدید سائنسی علوم سے روشناس کرانے کے لئے اقدامت اٹھارہی ہے وہاں نوجوانون کو خود بھی حصول تعلیم میں بھیر پور محنت کرنی ہوگی۔ تقریب کے اختتام پر معاون خصوصی ڈاکٹر شفقت ایاز، وائس چانسلر اور دیگر معزز مہمانوں کے درمیان سووینئرز کا تبادلہ بھی ہوا۔ اس موقع پر دیگر مقررین سمیت طلبہ اور فیکلٹی نے ڈاکٹر شفقت ایاز کے خیالات کو سراہتے ہوئے ان کے وژن کی بھرپور تائید کی۔ قبل ازیں وائس چانسلر سیکاس یونیورسٹی نے ڈاکٹر شفقت ایاز کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں یونیورسٹی آمد پر خوش آمدید کہا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز کے محصولات کی وصولیوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس

ٹیکس نادھندان کے خلاف قانون کے مطابق خصوصی مہم کا آغاز کیا جائے۔ صوبائی وزیر ایکسائز

محکمہ ایکسائز نے پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال 1.9 بلین روپے کی اضافی ریکوری کی ہے

خیبر پختونخوا کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی ماہانہ وصولیوں اور کارکردگی کے بارے میں جائزہ اجلاس پشاور میں منعقد ہوا۔ جس میں سیکرٹری محکمہ ایکسائز سید فیاض علی شاہ، ڈائریکٹر جنرل عبدالحلیم خان،ڈائریکٹر ایڈمن شہریار قمر خٹک،ڈائریکٹر ساؤتھ ریجن انجینئر ڈاکٹر عید بادشاہ،ڈائریکٹر ہزارہ ریجن ارشاد اللہ آفریدی، ڈائریکٹر پشاور ریجن سید الآمین، ڈائریکٹر مردان ریجن صفیان حقانی، ڈائریکٹر ملاکنڈ ریجن فضل غفور،ڈائریکٹر رجسٹریشن جاوید خلجی اور ضلعی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں رواں مالی سال 25-2024 کے نو ماہ یعنی جولائی تا مارچ کے محصولات کی ریکوری اور مقررہ اہداف تک پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر وزیر ایکسائز کو تمام ضلعی ایکسائز دفاتر کے مقررہ اہداف اور محصولات کی وصولیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی اور محکمہ میں جاری مختلف انتظامی امور اور عوامی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے کی جانے والی اصلاحات سے بھی انہیں آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کی کارکردگی کو سراہا تے ہوئے بتایا گیا کہ صوبائی وزیر ایکسائز کی سربراہی میں محکمے کی پوری ٹیم نے اپنی محنت اور لگن کے باعث پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال 1.9 بلین روپے کی اضافی ریکوری کی ہے جو کہ مجموعی طور پر 107 فیصد بنتی ہے۔ صوبائی وزیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ انشاء اللہ آنے والے سالوں میں اس سے زیادہ لگن اور محنت کے ساتھ وصولیاں کر کے صوبے کی آمدن میں مزیداضافہ کیا جائے گا۔ وزیر ایکسائز نے مقررہ اہداف کے حصول کو یقینی بنانے اور محصولات کی ریکوری کیلئے کوششیں مزید تیز کرنے کے احکامات بھی جاری کئے اور کہا کہ صوبہ بھر میں بڑے ٹیکس نادھندان کے خلاف قانون کے مطابق خصوصی مہم کا آغاز کیا جائے اسی طرح ٹوکن ٹیکس نادہندگان اور غیر رجسٹرڈ گاڑیوں /موٹر سائیکلوں اور رکشوں کے خلاف کاروائیاں تیز کی جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ریجنل ڈائریکٹرز ایکسائز اور ضلعی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسران محکمہ کی کارکردگی اور محاصل وصولی مزید بہتر بنانے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائیں اورعوام کو بھی ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے اور کسی قسم شکایت کا موقع نا دیا جائے،صوبائی وزیر نے کہا کہ ڈسپلن کی خلاف ورزی اور ڈیوٹی میں غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی، خلاف ورزی کرنے والے افسران و اہلکاروں کے خلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔

صوبائی وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان کا سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال سیدو شریف کا دورہ

صوبائی وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال سیدو شریف سوات کا دورہ کیااور طبی سہولیات، مریضوں کے علاج معالجے کے معیار، صفائی ستھرائی اور ادویات کی دستیابی کا بغور جائزہ لیا۔ انہوں نے مختلف وارڈز کا دورہ بھی کیا اور زیر علاج مریضوں کی خیریت دریافت کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے مریضوں کے تیمارداروں سے بھی ملاقات کی اور ہسپتال کی سہولیات کے بارے میں ان کی رائے لی۔زیر علاج مریضوں اور ان کے لواحقین نے ہسپتال کی خدمات پر اطمینان کا اظہار کیا، جس پر صوبائی وزیر نے ہسپتال انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ہسپتال کا عملہ خود کو عوام کا خادم سمجھ کر اپنی ذمہ داریاں نبھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی ترجیح عوام کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی ہے اور اس مقصد کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت غریب اور امیر کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتی اور عوام کی فلاح و بہبودپر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

صوبائی وزیر قانون نے گورنمنٹ مڈل سکول خواجہ پائیل کوہاٹ کی اپ گریڈیشن کا افتتاح کر دیا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون، پارلیمانی امور و انسانی حقوق آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے کوہاٹ کے یونین کونسل زیارت شیخ اللہ داد میں گورنمنٹ مڈل سکول کی ہائی لیول تک اپ گریڈیشن اور اس کی نئی عمارت کا باقاعدہ افتتاح کیا۔سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شہریارخان آفریدی ایم این اے اور چیئرمین تحصیل گمبٹ ساجد اقبال بھی موجود تھے۔33.19 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی سکول کی افتتاحی تقریب میں عمائدین علاقہ، اساتذہ کرام، مقامی پارٹی رہنماؤں، کارکنوں اورعوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ صوبائی وزیر قانون نے اپنے خطاب میں کہا کہ مذکورہ سکول پر کافی عرصے سے کام سست روی کا شکار تھا جس کیلئے شہریار آفریدی کی کاوشوں سے فنڈز کا انتظام کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق او ر ترقی و خوشحالی کا ضامن ہے. آفتاب عالم نے کہا کہ شہریار آفریدی کی قیادت میں تمام منتخب نمائندے کوہاٹ کی ترقی کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت، مواصلات، پینے کا پانی، زراعت اور آبپاشی ان کی ترجیحات کے شعبے ہیں۔حکومتی پالیسی کے مطابق جاری منصوبے جو تکمیل کے قریب ہیں، پہلے مکمل کئے جا رہے ہیں۔ اگلے مرحلے میں ہر علاقے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے عوامی مشاورت سے منصوبے تیار کئے گئے ہیں جن کو بروقت مکمل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ عوام کو ہر گز مایوس نہیں کریں گے اور ان کے توقعات پر پورا اتریں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے پشاور میں چیرمین پیسکو حمایت اللہ،چیف پیسکو اور انکی ٹیم سے ملاقات کی اور ان سے صوبے میں اکنامک زونز اور چھوٹی صنعتی بستیوں میں بجلی کے مسائل سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں خیبرپختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی اور سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ کے متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔ ملاقات کے دوران صنعتی بستیوں اور زونز میں بجلی کے حل طلب مسائل کو مرحلہ وار چیرمین پیسکو کیساتھ اٹھایاگیا جن کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ بنوں اکنامک زون کی عرصہ دراز سے زیر التوا مسلے کے حوالے سے بتایا گیا کہ Reappropriation کے بعد زون کے 11 کے وی داخلہ ڈسٹریبیوشن لائن کیلئے ورک آرڈر جلد جاری کیا جائے گا۔اس کے علاوہ بنوں اکنامک زون کیلئے 132 کے وی گرڈ اسٹیشن کے ٹرانسمشن لائن کا سروے بھی آئندہ ہفتے کیا جائے گا جبکہ انڈسٹریل پارک بنوں میں گرڈ اسٹیشن کے قیام کیلئے موزوں مقام کی نشاندھی کیلئے جائنٹ سروے بھی عنقریب کیا جائے گا۔ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون نوشہرہ کے حوالے سے پیسکو حکام نے یقین دہانی کرائی کہ 11 کے وی فیڈر آئیندہ ہفتے انرجائز کیا جائے گا جبکہ نوشہرہ اکنامک زون کے 11 کے وی توسیعی فیڈر کو بھی آئندہ ہفتے انرجائز کیا جائے گا۔اجلاس میں نئی صنعتی زونز بونیر ماربل سٹی،کاٹلنگ اکنامک زون،سالٹ اینڈ جپسم سٹی کرک،دربند اور رشکئی سپیشل اکنامک زون کے بجلی کے امور بھی زیر بحث لائے گئے۔کے پی ایزڈمک کی طرف سے بتایا گیا کہ مستقبل کے ان منصوبوں میں بجلی کے ضروریات کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ملاقات میں ایس آئی ڈی بی کے منصوبوں کے حوالے سے بھی چیرمین پیسکو سے تبادلہ خیال کیا گیا جسکے سلسلے میں انھوں نے سمال انڈسٹریل اسٹیٹ مردان 3 کے ڈبل سرکٹ کے مسلے کو حل کرنے کا یقین دلایا اور کہا کہ اس کو جلد از جلد انرجائز کیا جائے گا جس سے بستی میں بجلی کی ٹرپنگ کا مسلہ حل ہوگا۔اس طرح کلابٹ سمال انڈسٹریل اسٹیٹ میں بجلی تاریں بچھانے کا کام جلد مکمل کرنے اور گرڈ پینل کیلئے ڈیمانڈ نوٹس کے امور جلد نمٹانے کی ہدایت کی گئی۔مزید برآں درگئی سمال انڈسٹریل اسٹیٹ کیلئے علیحدہ11 کے وی فیڈر کیلئے ڈیمانڈ نوٹس کی فراہمی اور جائنٹ سروے کو 10 یوم میں یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔چیرمین پیسکوکے مطابق سمال انڈسٹریل اسٹیٹ پشاور کیلئے علیحدہ 11 کے وی فیڈر رحمان بابا گرڈ اسٹیشن سے کوہاٹ روڈ گرڈ اسٹیشن کو شفٹ کیا جائے گا جس سے ٹریپنگ اور وقتاً فوقتاً پرمٹ کی وجہ سے شارٹ فال کا مسلہ حل ہو جائے گا۔ انڈسٹریل پارک پشاور کے حوالے سے انھوں نے معاون خصوصی کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس بستی کیلئے سروے اور تین الگ الیکٹرک ڈبل سرکٹ کیلئے ڈیمانڈ نوٹسز کی فراہمی آئندہ ہفتے میں کی جائے گی۔اس طرح سمال انڈسٹریل اسٹیٹ بنوں میں بجلی سے متعلق پیش کردہ مسائل کو ڈیمانڈ نوٹس کی فراہمی کے بعد 10 ایام میں حل کیا جائے گا۔ملاقات میں معاون خصوصی نے چیرمین پیسکو کا صوبے میں صنعتی شعبے کے مسائل حل کرنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر چیرمین پیسکو نے صنعتی شعبے کیلئے ہمہ وقت فعال رہنے پر معاون خصوصی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انکی ماہرانہ صلاحیتوں کے بل بوتے پر باوجود کئی چیلنجز کے صوبے میں صنعتی ترقی کا سفر جاری ہے۔انھوں نے کہا کہ بجلی کے امور کے حوالے سے صنعتی صارفین ہماری پہلی ترجیح ہے اور انکے مسائل کو حل کیا جائے گا۔