خیبرپختونخوا کے وزیر مال نزیر احمد عباسی کی زیر صدارت محکمہ ریونیو اینڈ اسٹیٹ خیبر پختونخوا کا ماہانہ جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ کی ماہانہ کار کردگی اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام کی پیش رفت کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ خیبر پختونخوا بشمول ضم اضلاع کے تمام متعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹرز نے شرکت کی اور اپنے منصوبہ جات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس کے دوران صوبائی وزیرنے تمام پراجیکٹ ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ ہر منصوبے کے لیے ماہانہ اہداف مقرر کریں اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اہداف کے حصول کا ہر مہینے باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا اور پیش رفت کا مستقل بنیادوں پر مشاہدہ کیا جائے گا۔انہوں نے ای-اسٹامپ پیپر کے حوالے سے ہدایت کی کہ چونکہ اس نظام کا نفاذ ہو چکا ہے، اس لیے اس کے دائرہ کار کو مزید وسعت دی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام کو اس جدید سہولت سے فائدہ پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو اس عمل میں تیزی لانے کی بھی تاکید کی۔وزیر ریونیو نے مزید کہا کہ جن منصوبوں میں کسی قسم کے رکاوٹیں یا مسائل درپیش ہیں، ان کے حل کے لیے مقامی عوام اور منتخب عوامی نمائندوں کو اعتماد میں لے کر فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ جاری ترقیاتی سرگرمیوں میں تسلسل برقرار رکھا جا سکے۔ وزیر مال نے کہا کہ تمام افسران اپنی ذمہ داریاں بروقت اور سنجیدگی سے نبھا ئیں تاکہ عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی ممکن ہو اور ریونیو سسٹم کو مزید شفاف اور موثر بنایا جا سکے۔
خیبرپختونخوا حکومت کا خواتین کو ڈیجیٹل مہارتوں سے بااختیار بنانے کا عزم
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر شفقت ایاز نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے وژن کے مطابق صوبے کی خواتین کو ڈیجیٹل مہارتوں سے لیس کر کے انہیں بااختیار بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ خواتین کو ٹیکنالوجی، کاروبار اور ڈیجیٹل صلاحیتوں کے میدان میں آگے لانا ایک ترقی یافتہ، جدید اور خود کفیل خیبرپختونخوا کی جانب اہم قدم ہے۔ڈاکٹر شفقت ایاز نے انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز (آئی ایم سائنسز) پشاور میں ”خیبرپختونخوا اپ اسکل: خواتین کے لیے ڈیجیٹل اور کاروباری مہارتیں ” کے عنوان سے منعقدہ خصوصی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت خواتین کو ڈیجیٹل انقلاب کا حصہ بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت سائنس و ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ اور خیبرپختونخوا آئی ٹی بورڈ کے ذریعے ایسے تمام منصوبے شروع کر رہی ہے جن کے ذریعے خواتین کو تربیت دی جائے گی، ان کی کاروباری سوچ کو اجاگر کیا جائے گا اور انہیں جدید ڈیجیٹل مارکیٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں خواتین کے لیے خصوصی تربیتی پروگرامز کا آغاز کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے وہ آئی ٹی اور ڈیجیٹل بزنس میں مہارت حاصل کر کے باعزت روزگار حاصل کر سکیں گی۔ یہ اقدامات صرف انفرادی ترقی کے لیے نہیں بلکہ پورے معاشرے کی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ ڈیجیٹل انٹرپرینیورشپ کو فروغ دے کر خواتین کو معاشی میدان میں خود کفیل بنایا جائے گا، اور وہ خود اپنا کاروبار شروع کرنے کے قابل ہوں گی۔ڈاکٹر شفقت ایاز نے مزید کہا کہ ان تمام اقدامات سے ایک ایسے خیبرپختونخوا کی بنیاد رکھ رہے ہیں جو جدید، بااختیار، اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہوگا، جہاں خواتین ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں گی۔انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت اور آئی ایم سائنسز کے درمیان بہت جلد ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے جائیں گے، جس کے تحت خواتین کی ڈیجیٹل مہارتوں کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ اقدامات کیے جائیں گے۔ تاکہ خواتین کو ہنر سکھا کر انہیں خودمختار بنایا جا سکے۔
خیبرپختونخوا میں نوجوانوں کے لیے ایمپلائی ایبل ڈیجیٹل اسکلز منصوبے کا افتتاح
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے سائنس، ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر شفقت ایاز نے آج خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے فلیگ شپ منصوبے ”ایمپلائی ایبل ڈیجیٹل اسکلز انیشیٹو فار یوتھ آف خیبرپختونخوا” کا باضابطہ افتتاح کیا۔افتتاحی تقریب حیات آباد پشاور میں خیبرپختونخوا آئی ٹی بورڈ کے دفتر میں منعقد ہوئی، جس میں آئی ٹی ماہرین، اساتذہ، نوجوانوں، سول سوسائٹی نمائندگان اور میڈیا کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شفقت ایاز نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا وژن ہے کہ نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل مہارتوں اور فری لانسنگ کے میدان میں آگے لایا جائے تاکہ وہ معاشی طور پر خودمختار بن سکیں۔“انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے، جس میں ڈیجیٹل اسکلز پروگرامز کلیدی اہمیت رکھتے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت ہزاروں نوجوانوں کو مفت تربیت دی جائے گی تاکہ وہ عالمی ڈیجیٹل مارکیٹ سے جُڑ کر فری لانسنگ اور آن لائن روزگار حاصل کر سکیں۔ڈاکٹر شفقت ایاز نے کہا کہ ہم ڈیجیٹل معیشت کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ خیبرپختونخوا کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، اور حکومت کا کام ہے کہ ان صلاحیتوں کو اجاگر کر کے انہیں عالمی سطح کے مواقع فراہم کرے۔ معاونِ خصوصی نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا آئی ٹی بورڈ، سائنس و ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر ایسے مزید پروگرامز کا بھی آغاز کرے گا جن سے نہ صرف نوجوان بلکہ خواتین، خصوصی افراد اور دیہی علاقوں کے طلبہ و طالبات بھی مستفید ہو سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل خیبرپختونخوا کا خواب تب ہی ممکن ہے جب ہم اپنے نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی، کوڈنگ، گرافکس، ویب ڈویلپمنٹ، ایپ ڈویلپمنٹ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور دیگر اسکلز میں تربیت دیں۔“تقریب کے اختتام پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے معاونِ خصوصی نے کہا کہ ہم نوجوانوں پر سرمایہ کاری کو سب سے اہم ترجیح سمجھتے ہیں۔ یہ اسکلز پروگرام نہ صرف خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کو روزگار دے گا بلکہ ملکی معیشت کو بھی مضبوط بنانے میں کردار ادا کرے گا۔“
صوبائی حکومت مویشی پال زمینداروں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات اٹھارہے – صوبائی وزیر
خیبرپختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و امداد باہمی فضل حکیم خان یوسفزئی نے گورنمنٹ کیٹل بریڈنگ اینڈ ڈیری فارم ہری چند ضلع چارسدہ کا اچانک دورہ کیا جہاں پر انہوں نے مختلف سیکشنز کا معائنہ کیا اور فارم میں مویشیوں کے لئے دی جانے والی سہولیات کے معیار کا جائزہ لیا۔ مختلف سیکشن، لیبارٹریز، سیمنز پروڈکشن یونٹ اور مویشیوں کو دی جانے والی خوراک ونڈا کا بھی معائنہ کیا۔انہوں نے اس موقع پر ہدایت کی کہ مویشیوں کو معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے سٹاف کی حاضری چیک کی اور ہدایت کی کہ ڈیری فارم سے حاصل ہونے والے دودھ کی فروخت میں مقامی افراد کو ترجیح دی جائے تاکہ مقامی لوگ کو معیاری و غذائیت سے بھرپور دودھ مل سکے۔اس کے علاؤہ فارمز سے حاصل ہونے والی پیداوار میں مقامی افراد کو ترجیح دی جائے۔ فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی سربراہی میں لائیو سٹاک کے شعبے کی ترقی کیلئے اقدامات اٹھارہے ہیں۔ مویشیوں کی بہترین افزائش نسل میں ہری چند فارمز کا کردار قابل ستائش ہے۔ صوبائی حکومت مویشی پال زمینداروں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات اٹھاررہا ہے۔مصنوعی نسل کشی مراکز سے مویشی پال حضرات کو ہرممکن تعاون فراہم کیا جائے گا تاکہ مویشی پال لوگوں کو نسل کشی کے امور میں مسائل کا سامنا نہ ہو اور بہترین قسم کے جانوروں کی نسل کو فروغ دیا جاسکے۔ دورے کے دوران ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک توسیع ڈاکٹر اصل خان اور محکمہ لائیو اسٹاک کے متعلقہ حکام موجود تھے۔ دورے کے دوران صوبائی وزیر لائیو سٹاک فشریز و امداد باہمی فضل حکیم خان یوسفزئی کو گورنمنٹ کیٹل بریڈنگ اینڈ ڈیری فارم ہری چند ضلع چارسدہ کی کارکردگی اور دیگر امور کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ دورے کے دوران ڈائریکٹر ڈیری فارم ڈاکٹر مومن خان نے گورنمنٹ کیٹل بریڈنگ اینڈ ڈیری فارم ہری چند کے بارے میں بتایا کہ ڈیری فارم کو رائل ڈچ حکومت کے امدادی پروگرام کے تحت سال 1982 میں قائم کیا گیا۔ خیبر پختونخوا میں واحد غیر ملکی کیٹل بریڈنگ اور ڈیری فارم سال 1982 میں 90 فریزین گائے اور 1 بیل درآمد کیا گیا۔ بعد میں فریزین گائے کے تبادلے کے ذریعے حکومت پنجاب سے 30 جرسی گائے حاصل کی گئیں۔ صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے فارم کی سرگرمیوں میں گہری دلچسپی لی اور اس کی کارکردگی کو سراہا اور فارم کے اس معیار کو برقرار رکھنے پر زور دیا اور ہدایت کی کہ صوبے کے زمینداروں کی خدمت بہترین طریقے سے جاری رکھیں۔
جنوبی پنجاب کے مجوزہ صوبے پر خیبر پختونخوا کابینہ کمیٹی کا اجلاس، انتخابی اور مالیاتی اثرات کا جائزہ
خیبر پختونخوا کابینہ کی تشکیل کردہ کمیٹی کا اجلاس صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا جس میں وزیر زراعت میجر(ر)سجاد بارکوال بھی موجود تھے۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ قانون اختر سعید ترک سمیت محکمہ قانون، محکمہ خزانہ، بورڈ آف ریونیو کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ایوان بالا میں سینیٹر عون عباس بپی کی جانب سے جنوبی پنجاب کے مجوزہ نئے صوبے کے قیام کے حوالے سے پیش کئے جانے والے آئینی ترمیمی بل کے صوبہ خیبر پختونخوا پر انتخابی، مالیاتی اور جغرافیائی اعتبار سے پڑنے والے اثرات کے عوامل پر غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس کے دوران محکمہ قانون کے حکام نے مذکورہ ترمیمی بل کے مسودے کے بارے میں بریفنگ دی۔ اور اس سلسلے میں آئین کے آرٹیکل 1، 51، 59، 106، 154 اور 175A میں مجوزہ ترامیم اور ایوان زیریں و ایوان بالا میں اس کے باعث انتخابی عمل پر ممکنہ اثرات سے بھی آگاہ کیا گیا۔مجوزہ صوبہ کے قیام کے باعث این ایف سی ایوارڈ اور خیبر پختونخوا پر اس کے مالیاتی نتائج کے حوالے سے محکمہ خزانہ کے حکام نے بھی بریفنگ دی۔ وزیر زراعت میجر (ر) سجاد بارکوال نے اس موقع پر کہاکہ مجوزہ صوبہ سے جنوبی پنجاب کو سینٹ میں 23 سیٹیں ملنے سے چھوٹے صوبوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اجلاس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب میں مجوزہ جغرافیائی تبدیلی خیبر پختونخوا کے لئے ایک موقع ضرور ہے کہ اس سے خیبر پختونخوا اپنے قدیم تاریخی جغرافیائی علاقوں کو واپس خیبرپختونخوا میں شامل کر لے۔لیکن نئے مجوزہ صوبے کی تشکیل سے دیگر منفی اثرات کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا۔وزیر قانون نے ایوان بالا میں ضم اضلاع کی آٹھ سیٹوں کے خاتمہ کو عناد قرار دیتے ہوئے اسے واپس صوبائی اختیارات میں لانے کی اہمیت پر زور دیا اور ضم اضلاع کے انضمام کے بعد این ایف سی میں اضافی 4.84 فی صد حصہ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ شرکاء نے مجوزہ بل کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں مزید مشاورت کرنے کے ضرورت پر زور دیا۔
بڑھتی ہوئی آبادی ایک قومی چیلنج ہے، سب کو کردار ادا کرنا ہوگا: ملک لیاقت خان
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی، ملک لیاقت خان نے عالمی یوم آبادی کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آبادی میں بے تحاشا اضافہ ملک کی ترقی میں بڑی رکاوٹ بن رہا ہے۔ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہمیں اجتماعی شعور بیدار کرنا ہوگا اور فیملی پلاننگ کو قومی ترجیح بنانا ہوگا۔تقریب میں صوبائی وزیر جیل خانہ جات ہمایون خان، سائنس و ٹیکنالوجی کے مشیر شفقت آیاز، رکن صوبائی اسمبلی انور زیب خان، صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختونیار، صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سید قاسم علی شاہ، سیکرٹری پاپولیشن انیلہ محفوظ درانی، ڈی جی پاپولیشن ریحان گل خٹک، ایڈیشنل سیکرٹری بہبود آبادی عبداللہ، یو این ایف پی اے کے نمائندگان سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔ملک لیاقت خان نے کہا کہ“سٹنٹڈ گروتھ”کے شکار بچے نہ صرف صحت کے مسائل سے دوچار ہوتے ہیں بلکہ معاشرے پر بوجھ بنتے ہیں۔ اس مسئلے کا حل صرف والدین کی جانب سے اپنے وسائل کے مطابق بچوں کی پیدائش اور مناسب تربیت میں ہے۔ آبادی کنٹرول کرنا صرف حکومت نہیں بلکہ معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فیملی پلاننگ صرف ایک اختیاری عمل نہیں، بلکہ یہ آنے والی نسلوں کی فلاح اور ملک کے مستقبل کا ضامن ہے۔ ہمیں تعلیمی اداروں، میڈیا، علماء اور سول سوسائٹی کے تعاون سے عوامی آگاہی کی مہمات کو مزید مؤثر بنانا ہوگا۔تقریب سے سیکرٹری پاپولیشن انیلہ محفوظ درانی اور دیگر شرکاء نے بھی خطاب کیا اور بڑھتی ہوئی آبادی کے معاشی، سماجی اور صحت پر پڑنے والے اثرات پر روشنی ڈالی۔
خیبرپختونخوا میں فنانشل انٹیگریٹڈ مینجمنٹ سسٹم کے نفاذ کی تیاری، ارشد ایوب کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے بلدیات و دیہی ترقی ارشد ایوب نے بدھ کے روز پشاور میں فنا نشل اینٹی گریٹڈ مینجمنٹ سسٹم سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری لوکل گورٹمنٹ اور متعلقہ افسران سمیت ورلڈ بینک کے نمائندے بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری لوکل گوٹمنٹ نے گزشتہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر اب تک کی پیش رفت کی جائزہ رپورٹ پیش کی۔ یہ سسٹم پنجاب میں کامیابی کے بعد اب خیبر پختو نخوا میں بھی متعارف کیا جا رہا ہے۔ جو کہ ابتدائی طور پر پائلٹ کے طور پر کام کرے گا۔ اس موقع پر وزیر بلدیات نے حکام کو ہدایات کی کہ ایک ایسی ٹیم تشکیل دی جائے جو صوبہ پنجاب کا دورہ کرے اور اس سسٹم کے حوالے سے تمام ضروری امور طے کرے تاکہ جلد از جلد اس سسٹم کو فنانس ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں نافذ کیا جا سکے۔انھوں نے مزید ہدایت کی کہ یہ سسٹم جون 2026 تک مکمل ہونا چاہیے۔ تا کہ اس کی بدولت ایک طرف افرادی قوت میں بچت ہو اور دوسری طرف شفافیت لانے کے ساتھ وقت کا ضیاع بھی کم ہو۔ اس موقع پر سیکرٹری لوکل گورٹمنٹ نے پر بریفنگ میں مزید بتایا کہ یہ سسٹم ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور اس کے فیزون پر کام تیزی سے جاری ہے، جس سے محکمہ لوکل گورٹمنٹ کا تمام ڈیٹا محفوظ ہونے کے ساتھ ساتھ نظام ڈیجیٹلائز ہو جائے گا جو صوبے کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا۔اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات نے سسٹم کے نفاذ کے حوالے سے ابتک ہونے والی پیش رفت پر اطمیان کا اظہار کیا اور اس حوالے سے ولڈ بنک کے نمائندوں کے تعاون کا شکریہ بھی ادا کیا۔
یونیورسٹیوں کے بجٹ اور اصلاحات، وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی کی زیر صدارت اہم اجلاس
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز و لائبریریز مینا خان آفریدی کی زیر صدارت یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کا سینیٹ اجلاس ہائیر ایجوکیشن سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وائس چانسلرانجینئرنگ یونیورسٹی ڈاکٹر محمد صادق خٹک، محکمہ اعلی تعلیم خیبرپختونخوا، ہائیر ایجوکیشن کمیشن، محکمہ خزانہ اور محکمہ اسٹبلشمنٹ خیبرپختونخوا سمیت جامعہ کے دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ جامعہ حکام نے بجٹ اخراجات برائے مالی سال 2025-26 پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں بجٹ اخراجات کا پیرا وائز جائزہ بھی لیا گیا جہاں 945.6 ملین روپے سالانہ اخراجات کی منظوری دے دی گئی۔ بعد ازاں، خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی کی زیر صدارت یونیورسٹی آف ہری پور کا سینیٹ اجلاس بھی ہائیر ایجوکیشن سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمان، محکمہ اعلی تعلیم خیبرپختونخوا، ہائیر ایجوکیشن کمیشن، محکمہ خزانہ اور محکمہ اسٹبلشمنٹ خیبرپختونخوا سمیت جامعہ کے دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں جامعہ ہری پور کی تمام ضروری امور کے حوالے سے جامعہ حکام نے بریفنگ دی۔ سال 2025-26 کے لیے بجٹ اخراجات پر تفصیلی بحث ہوئی۔ جس میں سالانہ اخراجات کی منظوری دی گئی۔ وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی نے جامعہ حکام کو ہدایت کی کہ جون 2026 تک جامعہ کی مکمل سولرائزیشن کی جائے۔ انہوں نے جامعہ ہری پور کی مجموعی کارکردگی کو بھی سراہا۔
معذور بچوں کو باوقار زندگی دینا سب کی ذمہ داری ہے، گورنر خیبرپختونخوا
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ معذور بچوں کو باعزت زندگی فراہم کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،خصوصی افراد کے لیے مساوی مواقع فراہم کیے بغیر ایک فلاحی معاشرہ تشکیل نہیں دیا جا سکتا۔ یہ بچے صرف اپنے والدین کی ذمہ داری نہیں بلکہ معاشرے کی مشترکہ امانت ہیں اور انہیں باوقار شہری بنانا ہم سب کا فرض ہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیرکے روزگورنر ہاؤس پشاور میں اصغر مہمند فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام معذور بچوں میں ویل چیئرز کی تقسیم کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر تے ہوئے کیا۔تقریب میں فاؤنڈیشن کے چیئرمین اصغر خان مہمند، فلاحی کارکنان، والدین، معذور بچے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوئے۔ گورنر نے اپنے خطاب میں معذور بچوں اور ان کے اہل خانہ کو خوش آمدید کہا اور8 معذور بچوں میں ویل چیئرزتقسیم کیے۔فاؤنڈیشن کے چیئرمین اصغر خان مہمندنے اس موقع پر گورنرکوتنظیم کے اغراض ومقاصد سے آگاہ کیااورکہاکہ تنظیم کے رضا کار نوجوان خدمت خلق کے جذبہ کے تحت خدمات انجام دے رہے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے اصغر مہمند فاؤنڈیشن کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ معذور افراد کی بحالی، تعلیم و صحت کے شعور کو اجاگر کرنے اور روزگار کی فراہمی کے لیے ان کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پسے ہوئے طبقات کے حقوق کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں، جن میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، لیڈی ہیلتھ ورکرز، خواتین کے لیے مخصوص نشستیں اور ویمن بینک جیسے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ کے قریب خواتین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفیدہورہی ہے۔گورنرنے کہاکہ گورنرہاؤس کے دروازے تمام طبقہ فکرکے لوگوں کیلئے کھلے ہیں اور بہت جلد صوبہ کے ہونہار کھلاڑیوں کیلئے اسپورٹس ایوارڈ کی تقریب منعقد کی جائیگی۔ تقریب کے اختتام پر گورنر نے تنظیم کے کارکنوں میں گورنر ہاؤس کیجانب سے تعارفی سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیں-
وصوبائی سکواش ایسوسی ایشن کے چیئر مین اور ڈی جی سپورٹس نے باضابطہ افتتاح کر لیا۔
خیبرپختونخوا جونیئر سکواش چیمپئن شپ قمر زمان سکواش کورٹ پشاور سپورٹس کمپلیکس میں شروع ہوگئی۔افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی خیبرپختونخوا کے سیکریٹری محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ وصوبائی سکواش ایسوسی ایشن کے چیئرمین داؤدخان تھے۔ ان کے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل سپورٹس تاشفین حیدر،سکواش لیجنڈ جان شیر خان، قمر زمان، چیف آرگنائر و کوچ منور زمان،جنرل سیکرٹری ایسوسی ایشن منصور زمان،چیف کوچ شفقت اور ایڈمنسٹریٹر پشاور سپورٹس کمپلیکس سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھیں، خیبر پختونخوا جونیئر چیمپئن شپ میں صوبہ بھر سے سو سے زائد کھلاڑی انڈر 9, 11اور انڈر 13 کیٹگری میں شرکت کررہے ہیں۔مقابلوں کی افتتاحی تقریب کے موقع پر کھلاڑیوں میں صوبائی سکواش ایسوسی ایشن کی جانب سے کٹس بھی تقسیم کی گئیں۔ان مقابلوں میں انڈر9 سے انڈر13 تک کے بوائز کھلاڑیوں کے درمیان میچ ہوں گے۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی سیکریٹری محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ داود خان نے کہا کہ نچلی سطح پر ٹیلنٹ کو تلاش کرنے کی ضروری ہے کیونکہ اس عمر میں اگر بچوں کی کھیل پر توجہ دی جائے تو مستقبل میں ہم مزید لیجنڈز بھی پیدا کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی ایسوسی ایشن تمام کیٹگریز میں اور خصوصی طور پر انڈر 13 سے کم بچوں کے لئے تسلسل کیساتھ ایونٹس کا انعقاد کر رہی ہے جو قابل تعریف ہے۔ڈائریکٹر جنرل سپورٹس تاشفین حیدر نے کہا کہ کھیلوں کے فروغ و ترقی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ اس موقع پر سکواش لیجنڈ جان شیر خان نے صوبائی ایسوسی یشن کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسطرح کے ایونٹس سے ہی کھلاڑی آگے جاتے ہیں اور ان کے کھیل میں مزید نکھار پیدا ہوتا ہے۔