وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ کرم شاہراہ کو محفوظ بناکر قافلوں کو عنقریب روانہ کیا جائیگا۔ کرم کی مین شاہراہ پر سیکورٹی مزید سخت کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپیکس کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں مین شاہراہ پر چیک پوسٹیں اور سیکورٹی مزید بڑھائی جارہی ہے۔ یکم فروری تک بنکرز اور اسلحہ کا خاتمہ یقینی بنایا جائیگااور صوبائی حکومت کی پوری کوشش ہے کہ شر پسند عناصر کا مکمل صفایا کرکے کرم کو امن کا گہوارہ بنایا جائے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کرم کے عوام سے بھی کہا کہ وہ امن کی فضاء قائم کرنے میں انتظامیہ کا ساتھ دیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر پر حملے کے مجرمان عنقریب قانون کی گرفت میں ہوں گے۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ امن معاہدے کے تحت کرم میں امن امان کو یقینی بنایا جائیگا۔ امن دشمنوں کو مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ بنکرز اور اسلحہ کا مکمل خاتمہ کرکے علاقے میں دیرپا امن قائم کریں گے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ عوام اور علاقہ عمائدین پر امن کے قیام میں بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ عوام اور عمائدین انتظامیہ کے ساتھ ملکر امن کا قیام یقینی بنائیں۔
خیبر پختونخوا کی نرسز کے لیے لیڈرشپ اور کیپیسٹی بلڈنگ ٹریننگ پروگرام کے تیسرے بیچ کی افتتاحی تقریب کاانعقاد
سیکرٹری ہیلتھ سید عدیل شاہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ اس موقع پر کے ایم یو کی پرووائس چانسلر بھی موجود تھیں
*نرسز کے ریفریشر کورسز اور جدید طریقوں کی مسلسل تربیت سے شرکاء کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، سیکرٹری ہیلتھ *
خیبر پختونخواکی نرسز کے لیے لیڈرشپ اور کیپیسٹی بلڈنگ ٹریننگ پروگرام کے تیسرے بیچ کی افتتاحی تقریب خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور اور SAME RPS UK کے مشترکہ منصوبے کے تحت منعقد ہوئی۔ اس ٹریننگ کا مقصد نرسز کی تربیت کے معیار کو بین الاقوامی میعار کے مطابق بہتر بنانا ہے جس میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ماہر ٹرینرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ تقریب کے مہمان خصوصی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری صحت سید عدیل شاہ تھے، جنہوں نے پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر اعجاز حسین، پروجیکٹ ڈائریکٹر نے پروگرام کے مقاصد اور اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے منصوبے نرسز کو جدید لیڈرشپ اسکلز اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے لیس کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ تقریب سے خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ نازلی اور خیبر پختونخواکی ڈائریکٹر نرسنگ مس اختر بانو نے بھی خطاب کیا۔ ان شخصیات نے اس تربیتی پروگرام کے مثبت اثرات کو اجاگر کیا، جو صوبے میں نرسنگ کے پیشے کو ایک نیا رخ دینے میں مددگار ہوگا۔مقررین نے کہا کہ ٹریننگ کے شرکاء کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت دی جا رہی ہے جس میں جدید تکنیکوں اور بہترین طبی اصولوں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شرکاء کو انٹرنیٹ، آئی ٹی وسائل، جدید کلاس رومزاورہسپتالوں کے وزٹ کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جو اس پروگرام کو ایک مثالی ماڈل بناتی ہیں۔ اپنے خطاب میں سید عدیل شاہ نے کہا ”نرسنگ شعبہ صحت کے نظام کا ایک اہم عنصر ہے۔ صوبائی حکومت نرسنگ کالجز کے معیار کو بلند کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ بہترین پیشہ ورانہ مہارت کے حامل نرسز تیار کی جا سکیں۔ یہ ٹریننگ نرسنگ کے شعبے میں نمایاں تبدیلی کا باعث بنے گی اور صوبے کے مجموعی صحت کے نظام پر مثبت اثر ڈالے گی”۔انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام نرسز کو عملی تربیت فراہم کرتا ہے جو انہیں اپنے شعبے میں بہترین کارکردگی کے لیے درکار مہارت اور علم سے آراستہ کرتا ہے۔ سیکرٹری صحت نے شرکاء کو مکمل تعاون اور رہائشی سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ لیڈرشپ اور کیپیسٹی بلڈنگ ٹریننگ پروگرام کو نرسز کی پیشہ ورانہ ترقی اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے بے حد سراہا جا رہا ہے۔ ریفریشر کورسز اور جدید طریقوں کی مستقل تربیت سے شرکاء کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ متوقع ہے جو ایک مضبوط اور مؤثر نظام صحت کے قیام میں مدد فراہم کرے گا۔واضح رہے کہ یہ مشترکہ پراجیکٹ SAME RPS UK،محکمہ صحت اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے درمیان ایک پائیدار اور اثر انگیز طبی افرادی قوت کی تشکیل کے عزم کو اجاگر کرتا ہے جو بالآخر عوامی صحت کے معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک و فشریز فضل حکیم خان یوسفزئی نے منگل کے روز
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک و فشریز فضل حکیم خان یوسفزئی نے منگل کے روز اپنے دفتر پشاور میں مختلف علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں اور وفود کے مسائل انتہائی توجہ سے سنے اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرانے کی یقین دہانی کرائی اور اس ضمن میں مختلف محکموں کو ہدایات جاری کیں جبکہ بعض لوگوں کے مسائل موقع پر ہی حل کئے اس موقع پر صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے لوگوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو عوام سے الگ نہیں کرسکتے عوامی لوگ ہیں اور عوام کے دکھ درد سے بخوبی آگاہ ہیں لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لئے جدوجہد کررہے ہیں جو کہ ان کا مشن اور ایجنڈا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے قائد عمران خان کے وژن کو گلے لگایا ہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے عوام اور حکمرانوں کے درمیان فاصلے ختم کردئے ہیں خود کو عوامی خدمت کیلئے وقف کررکھا ہے لوگوں کی خدمت کے ساتھ ساتھ ترقی اور خوشحالی کا سفر بھی جاری رہے گا صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ عوام کے مسائل کا حل موجودہ صوبائی حکومت کی اہم ذمہ داری ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں امیر و غریب کیلئے ایک قانون ہے اور عام آدمی کے مسائل کے حل کیلئے پوری نیک نیتی سے کام کررہے ہیں اس موقع پر آئے ہوئے مختلف وفود نے بعض مسائل کے فوری حل اورذاتی دلچسپی لینے پر فضل حکیم خان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور انہیں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
آنے والے میٹرک امتحانات کے لئے تیام تمام تیاریاں مکمل ہیں
صوبہ بھر میں صاف شفاف امتحانات منعقد کئے جائیں گے ہر امتحانی حال میں کیمرے نصب ہوں گے اور متعلقہ بورڈز کے ساتھ منسلک ہوں گے۔ فیصل خان ترکئی
صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ آنے والے میٹرک امتحانات کے لئے تمام تیاریاں بروقت مکمل کی گئی ہیں میرٹ پر صاف وشفاف امتحانات منعقد کئے جائیں گے۔ امتحانی عملے کی تعیناتی کے لیے مکینزم تیار ہے۔ محنتی ایماندار اور اچھی شہرت رکھنے والے اساتذہ کو امتحانی ہالوں میں تعینات کیا جائے گا۔ ہر امتحانی ہال میں کیمرے نصب ہوں گے جو کہ متعلقہ بورڈز کے ساتھ منسلک ہوں گے۔ ہر سرکاری اور نجی امتحانی ہال کے لئے کیمرے لازم ہیں کسی بھی سکول کو اس وقت تک ہال نہیں دیا جائے گا جب تک وہاں مانیٹرنگ کیلئے کیمرے نصب نہ ہو۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ میرٹ پر چیئرمین، سیکرٹریز اور کنٹرولرز تعینات کئے گئے ہیں اور ہم پر امید ہیں کہ بہترین امتحانات صوبہ بھر میں منعقد کیے جائیں گے۔ تمام پیپرز ایس ایل او بیسڈ ہوں گے جس میں نقل اور رٹہ سسٹم کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبہ بھر کے تعلیمی بورڈز سربراہان اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم، ایڈیشنل سیکرٹری محمد شعیب، ڈائریکٹر ایجوکیشن ثمینہ الطاف اور متعلقہ تمام بورڈز کے چیئرمین اور کنٹرولرز نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم نے حکام کو ہدایت کی کہ دور افتادہ اور پہاڑی علاقوں بشمول برف باری کے علاقوں کے ہالز کے لئے خصوصی انتظامات کریں تاکہ طلبہ کے پرچہ جات متاثر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ امتحانی ہالوں میں پرچوں کی فراہمی کے لئے واضح نشاندہی کے اقدامات کریں تاکہ معلوم ہو کہ کس ہال میں کون سے پرچے بھیجے گئے ہیں اور لیکج کی صورت میں متعلقہ ہالز کے خلاف فوری کاروائی کی جا سکے۔ انہوں نے تمام بورڈ سربراہان کو ہدایت کی کہ سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم کی سربراہی میں آنے والے میٹرک امتحانات کو مزید صاف اور شفاف بنانے کے لئے پیشگی اقدامات کریں اور تجاویز اور لائحہ عمل تین دنوں کے اندر محکمہ تعلیم کو بھیج دی جائیں۔ وزیر تعلیم نے تمام بورڈز کو آگاہ کیا کہ جس بھی بورڈ کا پرچہ لیک ہوا اسی بورڈ کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ غلطی کی بالکل کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہم نے ہر صورت میرٹ پر صاف و شفاف امتحانات منعقد کرنے ہیں تاکہ وہ طلبہ و طالبات جنہوں نے محنت کی ہے ان کو ان کی محنت کے ثمرات مل سکیں۔وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے ایجوکیشن حکام کو مزید ہدایت کی کہ امتحانات کے انعقاد تک ہر 15 دنوں کے حساب سے اجلاس منعقد کئے جائیں اور تمام مراحل کی نگرانی کریں انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ایجوکیشن سیکرٹریٹ، ڈائریکٹریٹ اور ڈسٹرکٹ آفسز لیول پر امتحانات کی نگرانی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم کو ہدایت کی کہ صوبے بھر کے تمام ضلعی انتظامیہ کو آنے والے میٹرک امتحانات میں مانیٹرنگ بشمول نقل کی روک تھام کے لیے خط و کتابت کی جائے تاکہ ضلعی انتظامیہ کا بھرپور تعاون حاصل ہو۔ انہوں نے ڈائریکٹر ایجوکیشن کو بھی ہدایت کی کہ امتحانی عملے کی تعیناتی میں تمام بورڈز کی بھرپور معاونت کی جائے اور جن لوگوں کی امتحان میں ڈیوٹی لگ جائے ان کو اجازت دی جائے انہوں نے چیئرمین بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ علاقے جہاں حالات خراب ہیں یا جہاں منتخب ہالوں میں مسائل پیش آتے ہیں ان کے لیے پیشگی اقدامات کریں۔ اور وزیر تعلیم کو اس بارے میں فوری آگاہ کیا جائے۔ وزیر تعلیم نے بورڈ سربراہان کو یہ بھی ہدایت کی کہ اپنے متعلقہ اضلاع میں سپورٹس ٹورنامنٹس کے انعقاد میں بھر پور تعاون کریں اور کھلاڑیوں کی بھرپور معاونت کی جائے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ تمام بورڈز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے والدین طلبہ و طالبات اور اساتذہ کے لیے آگاہی مہمات چلائیں اور اس پر خصوصی توجہ دی جائے انہوں نے تمام بورڈز کے لیے میڈیا فوکل پرسن منتخب کرنے کی بھی ہدایت کی جو کہ بورڈز فیصلہ جات کے بارے میں عوام کو آگاہی دیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے کہ
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے کہ عوامی سہولیات اور خدمات کی فراہمی میں آسانی لانے کیلئے صنعت و حرفت کے تمام شعبوں کی ڈیجیٹلائزیش کا عمل تیز کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ آسان کاروبار کی سہولت صوبائی حکومت کا ویژن ہے اور ہماری کوشش ہے کہ اس آن لائن پورٹل پر صوبے میں کاروبار کرنے کے حوالے سے تمام محکموں کے حوالے سے خدمات منسلک کی جائیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ صنعت کے مختلف شعبوں کی خدمات اور ادارہ جاتی امور کی ڈیجیٹلائزیشن کے امور کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ڈائریکٹر انڈسٹریز حسن عابد،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ نعمان فیاض،خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجنگ کمپنی کے قائم مقام چیف جنرل آپریشن محمد رفیق،ڈائریکٹر خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ شاکراللہ،ڈپٹی منیجر خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ مس رئیس انجم،ڈپثی سیکرٹری صنعت اعزازللہ و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں ایس آئی ڈی بی،کے پی ایزڈمک،کے پی بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اورڈائریکٹوریٹ جنرل انڈسٹریز میں مختلف خدماتی امور کو عوام کی سہولت کیلئے ڈیجیٹل طریقہ کار پر فراہمی کیلئے شروع کردہ اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور اس کے ساتھ ساتھ ان شعبوں کے ادارہ جاتی امور کی ڈیجیٹائزینش کے عمل کے حوالے سے بھی فورم کو آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر معاون خصوصی کو آگاہ کیا گیا کہ انکے ویژن کے مطابق آسان کاروبار کے پورٹل پر لوگوں کو آن لائن خدماتی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اس پلیٹ فارم کیساتھ 13 محکموں کو اینٹیگریٹ کیا جا چکا ہے جبکہ مزید محکموں کو اس کے ساتھ منسلک کرنے کا کام تیزی کیساتھ جاری ہے اس طرح جن محکموں کے امور آسان کاروبار کے ذمرے میں پورٹل پر آن لائن دستیاب ہیں انکو مزید سہل بنایا جارہا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ آئی ٹی بورڈ نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انڈسٹریز کے تمام امور کو ڈیجیٹائز کرنے کیلئے متعلقہ محکمے کو مفاہمتی یادداشت کے حوالے سے پیشکش کی ہے جس کے بارے میں نظامت اعلیٰ صنعت کے حکام نے اس ضمن میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں تیزی لانے کی یقین دہانی کرائی۔ اجلاس میں بتایاگیا کہ آسان کاروبار کے پورٹل کو موثر بنانے اور اسکے آن لائن ذریعہ خدمات کو استعمال میں لانے کیلئے ایک ورکشاپ کا انعقاد کرایا جائے گا جس میں سارے محکموں کے فوکل پرسنز اور مختلف چیمبرز کے نمائندے شرکت کریں گے تاکہ اس سہولت کی ا فادیت کے حوالے سے مزید آگاہی فراہم کی جا سکے۔اس موقع پر بتایا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انڈسٹریز کے پارٹنرشپ فارم رجسٹریشن کے آن لائن طریقہ کار کو عوام کیلئے مزید آسان بنانے کی غرض سے اسے نادرا کی ای سہولت نظام کیساتھ منسلک کیا جائے گا تاکہ دور دراز علاقوں کے عوام کو رجسٹریشن کی غرض سے آنے کی زحمت نہ پڑے۔اجلاس میں معاون خصوصی نے کہا کہ جن امور کو ڈیجیٹائز کیا جا چکا ہے ان میں مزید بہتری اور آسانی لائی جائے تاکہ مختلف قوانین کے تحت صنعت کے شعبے کے حوالے سے ذمہ داریوں اور خدمات کو عوام کیلئے سہل بنایا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ جن امور کو ڈیجیٹائز یشن کا عمل باقی ہے اس پر جلد از جلد کام شروع کیا جائے۔
انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز حیات آباد جو 2008 سے اپنی سروس کا آغاز کرنے والا خیبر پختنخوا کا واحد ادارہ ہے
انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز حیات آباد جو 2008 سے اپنی سروس کا آغاز کرنے والا خیبر پختنخوا کا واحد ادارہ ہے۔ جہاں مثانہ،گردوں کے مختلف امراض اورگردوں کی پیوندکاری، رینل ٹرانسپلانٹ کے علاوہ مفت ڈائلسز سروس فراہم کی جارہی ہیں امسال انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز کی او پی ڈی میں 149893 مریضوں کا معائنہ کیا گیا.جبکہ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے 26836، نیفرالوجی کے 40873۔یورولوجی کے 82184مریضوں کو ہسپتال کی تمام سہولیات فراہم رہیں۔ میڈیا سیل ایم ٹی آئی۔ ایچ ایم سی۔پشاور کے مطابق ہسپتال میں 7149 مریضوں کو داخل کیا گیااور 7940 مریضوں کی چھوٹے بڑے اپریشنز کئے گئے۔ لیبارٹری کے 433698 اور ریڈیالوجی 57357 مریضوں کو سہولیات دستیاب رہیں۔ علاوہ ازیں 27369 مریضوں کو ڈائلیسس کی مفت سروسز فرام کی گئی اور 38 مریضوں کے ٹرانسپلانٹ کئے گئے۔امسال ائی کے ڈی نے بہترین کارکردگی پر ائی ایس او سرٹیفیکیٹ بھی حاصل کیا اور رینل ٹرانسپلانٹ کا دوبارہ اغاز بھی کر دیا۔ مریضوں کا اعتماد اور روز بروز بڑھتی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ نے 102 بستروں کی تعداد کو بڑھا کر 309 بستروں پر مشتمل کر دیا۔بستروں کی گنجائش کے علاوہ آئی کے ڈی میں نیو او پی ڈی اورائی بی پی بلاک، پرائیویٹ رومز، 4 یورولوجی یونٹس, مزید ایک اور نفرالوجی یونٹ، پیڈیا ٹرک اور ٹرانسپلانٹ کی علیحدہ سہولیات اور زنانہ مردانہ ڈائلیسس انتظار گاہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔آئی کے ڈی ہسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر ٪35 سے ٪40 یورولوجی کے مریضوں کو سٹی سکین کی ضرورت پڑتی ہے اسی بنا پر یونی سی آر کی جانب سے عطیہ کی گئی سٹی سکین مشین کی سہولت مریضوں کو روا ں دوا ں رہی۔ سال کے اختتام پراو پی ڈی میں افغانی مریضوں کی تعداد 6836 رہی۔ جبکہ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ سے 397 مریض زیر علاج رہے۔ساتھ ہی 275 افغانی مریضوں کے چھوٹے بڑے آپریشنز کئے گئے۔ سارا سال آئی کے ڈی نے بہترین ایکی ڈیمک سروس جاری رکھیں جبکہ نرسز اور پیرامیڈکس سٹاف کی بہترین تربیت کے لیے 14 انسٹیٹیوٹ کے ساتھ معاہدہ کیا گیا۔ ساتھ ہی ہسپتال انتظامیہ نے رینل ٹرانسپلانٹ تربیت کے لیے PKI/PAF ہسپتال اسلام آباد کے ساتھ بھی معاہدہ کیا۔ اپنے ادارے کو مزید بہتر سے بہترین بنانے کے لیے مستقبل کے لیے مزید 15 نئی ڈائلیسس مشین، ہسپتال کے لیے سولر رائزیشن سسٹم اور ماڈیولز آپریشن تھیٹرز کے لئے فنڈز کی درخواست بھی کی گئی ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے بلدیات، الیکشنز و دیہی ترقی ارشد ایوب خان کی زیر صدارت
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے بلدیات، الیکشنز و دیہی ترقی ارشد ایوب خان کی زیر صدارت محکمہ بلدیات کے جائزہ اجلاس کا انعقادہواجس میں سیکرٹری بلدیات عنبر علی خان، سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ وحید الرحمن، ڈائریکٹر جنرل بلدیات جنید خان، سپیشل سیکرٹری بلدیات، ایڈیشنل سیکرٹری بلدیات، ڈائریکٹر جنرل پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل لوکل کونسل بورڈ، ڈائریکٹر ایڈمن بلدیات، چیف انجینئرز لوکل کونسل بورڈ، کنسلٹنٹ بلدیات، ایڈیشنل سیکرٹری الیکشنز، ڈائریکٹر جنرل میٹرو پولیٹن پشاور اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں صوبائی وزیر کو محکمہ بلدیات میں جاری ترقیاتی منصوبوں، صوبے کے تمام اضلاع کی سطح پر صفائی ستھرائی کی صورت حال، تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریٹرز کے فنڈز، بلدیاتی نظام کی بہتری کے حوالے سے شروع کئے گئے پروگراموں اور بلدیات سے جڑے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیر بلدیات ارشد ایوب خان نے ہدایت کی کہ تمام ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کروایا جائے اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی نہ کی جائے تاکہ جن مقاصد کے حصول کیلئے ان منصوبوں کو شروع کروایا گیا ہے وہ ثمرات بروقت حاصل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ بلدیات اور عوام کا رابطہ ڈائریکٹ ہوتا ہے اس لیے بلدیات کے ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر ہرگز قابل قبول نہیں ہوگی۔ صوبائی وزیر بلدیات نے محکمے کو مزید ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے محکمے کے بنیادی کام میں صفائی ستھرائی شامل ہے اور اس مقصد کیلئے تحصیل سطح پر ٹی ایم اے بنوائی گئی ہے اور اعلیٰ قسم کی مشینری بھی فراہم کروائی گئی ہے تاکہ پورے صوبے میں صفائی ستھرائی کے عمل کو روزمرہ کی بنیادوں پر جاری رکھا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ صفائی ستھرائی پر خصوصی توجہ دی جائے اور تمام متعلقہ افسران اس حوالے سے روزانہ کے بنیادوں پر رپورٹ سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ کے دفتر کو بھیجیں گے اور اسی رپورٹ کے بنیاد پر ان کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور ان کے مستقبل کا فیصلہ بھی اسی کارکردگی کے بنیاد پر کیا جائے گا۔ارشد ایوب خان نے کہا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی نظام کو بہتر بنانے اور ان کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین خان نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہدایات بھی جاری کی ہیں تاکہ عوام کو حقیقی تبدیلی کے ثمرات مل سکیں۔
ترقی یافتہ اقوام کی صفوں میں شا مل ہونے کے لئے جدید سائنس
ترقی یافتہ اقوام کی صفوں میں شا مل ہونے کے لئے جدید سائنس اور مصنوعی زہانت سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے اور نوجوان نسل کو اس طرف راغب کرنے کی اشد ضرورت ہے۔۔شفقت ایاز معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا
صوبے کے معدنی اور زیرزمین چھپے خزانے کو سائنس اور ٹیکنالوجی کی بدولت بروئے کار لائینگے تاکہ صوبہ اور ملک معاشی ترقی حاصل کرسکے ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی برائے سائنس وانفارمیشن ٹیکنالوجی شفقت ایاز نے خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں سیکرٹری سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی سیدہ تنزیلہ صباحت اور بورڈ کے افسران نے شرکت کی۔اس موقع پرمنیجنگ ڈائریکٹر محمد عاکف خاں تفصیلی بریفنگ دی اور بورڈ کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف منصوبوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور درپیش مسائل سے معاون خصوصی کو آگاہ کیا، اس موقع پر وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی شفقت ایاز نے خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے کاوشوں کو کافی سراہا اور ساتھ یہ ہدایت کی کہ صوبے مین خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے اور خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو باقی اداروں کی طرح آمدنی کمانے والے اداروں کی صف میں دیکھنا چاہتے ہیں، صوبے میں وافر مقدار میں موجود مائننگ سے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کافی آمدنی متوقع ہے اور اس امر کی ضرورت ہے کہ اس صنعت کو ڈیجیٹلائز کیا جائے تاکہ صنعت کاروں کو آسانی سے اس کی معلومات اور مقدار کے بارے میں معلومات فراہم کی جاسکیں۔معاون خصوصی نے مزید کہا کہ تمام محکموں کو رسائی ممکن بنائی جائے حکومت صوبے میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے لئے ہر قسم کی مدد فراہمی کے لئے بھرپور تعاون کریگی کیونکہ جدید ٹیکنالوجی کے بغیر ہم معاشی ترقی نہیں کرسکتے اس لئے ضروری ہے کہ اس شعبہ میں جدید تحقیق کی جائے تاکہ آنے والی نسلوں کو مستقبل کے چیلنجوں سے روشناس کیا جائے۔ اس موقع معاون خصوصی نے مزید کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی بدولت لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں اور عام لوگوں کے مسائل ان کے دہلیز پر حل کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ آخر میں وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی شفقت ایاز نے خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے 2024 کے سالانہ کارگردگی رپورٹ کا افتتاح کیا۔
صوبے کے تمام ٹیکنیکل کالجز میں دور جدید کے تقاضوں کے عین مطابق
صوبے کے تمام ٹیکنیکل کالجز میں دور جدید کے تقاضوں کے عین مطابق ماڈرن ایکویپمنٹ کی فراہمی اور لیبارٹریز کی اپ گریڈیشن کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں، طفیل انجم معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ
وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ٹیوٹا طفیل انجم نے کہا ہے کہ ہماری ترجیح طلباء اور نوجوانوں کو معیاری فنی و تیکنیکی تعلیم کی فراہمی ہے جس سے ان کو مستقبل میں روزگار کے مواقع میسر آسکے،انہوں نے کہا کہ تمام ٹیکنیکل کالجز میں ماڈرن ایکویپمنٹ کی فراہمی اور لیبارٹریز کی اپ گریڈیشن پر خصوصی توجہ دی جائے اور تمام ٹیکنیکل کورسز کو دور جدید کے تقاضوں کے عین مطابق کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز محکمہ انڈسٹری کے کمیٹی روم میں بورڈ آف گورنرز کی ایک تعارفی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ہے۔ اجلاس میں سیکرٹری انڈسٹری عامر افاق، منیجنگ ڈائریکٹر کے پی ٹیوٹا، بورڈ گورنرز اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ہے۔ اجلاس کو خیبر پختونخوا ٹیوٹا کے انتظامی اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو ٹیوٹا کے زیر نگرانی ٹیکنیکل کالجز میں سٹاف کی مجموعی کارکردگی اور طلباء کو پڑھائے جانے والے مختلف کورسز پر بھی بریفننگ دی گئی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام ٹیکنیکل کالجز میں انفراسٹرکچر کی مزید بہتری اور ماڈرن ایکویپمنٹ کی فراہمی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔اس موقع پر معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ بہت جلد بورڈ اف گورنرز کی تشکیل نو پر بھی ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا جبکہ ہماری ترجیح نوجوان طلباء کو جدید ٹیکنیکل ایجوکیشن کی فراہمی ہونی چاہیے۔ انہوں نے ہدایت دی ہے کہ سب سے زیادہ توجہ طلباء کی بہتر ٹیکنیکل تعلیم کی فراہمی پر دی جائے، ہمارا مقصد صوبے کے نوجوانوں کو جدید دور کے تقاضوں سے ہمکنار کرنا ہے، جس کے لئے ہم تمام ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا وژن ہے کہ صوبے کے نوجوانوں کو معیاری تیکنیکی تعلیم فراہم کی جائے تاکہ صوبے کے نوجوانوں کیلئے روزگار کے بہتر مواقع میسر ہوسکیں۔
میرٹ اور شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا حقدار کو اپنا حق ضرور ملے گا،مینا خان آفریدی
محکمہ اعلیٰ تعلیم میں بہتری اور اصلاحات لانے کیلیے عملی اقدامات اٹھارہے ہیں،صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہاہے کہ میرٹ اور شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا حقدار کو اپنا حق ضرور ملے گا انہوں نے کہا کہ کرپشن کسی صورت برداشت نہیں ہوگی بدعنوانی کرنے والوں کیلیے عدم برداشت کی پالیسی ہے، کرپشن سے پاک پاکستان پی ٹی آئی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے وہ پیر کے روز محکمہ اعلیٰ تعلیم کے کمیٹی روم میں ہائیر ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی خیبر پختونخوا میں اصلاحات کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے اجلاس میں ریگولٹری اتھارٹی کے چئیرمین، سپیشل سیکرٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں صوبائی وزیر کو ہائیرایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی پر تفصیلی بریفنگ دی جبکہ اس موقع پر اتھارٹی کو مستحکم اور مضبوط بنانے کیلیے مختلف تجاویز بھی بیش کی گئیں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی کہ ضرورت مند اور قابل طلبہ کو میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر سکالرشپس کے مواقع مہیا کرنے کیلیے ایک میکینزم اور فامولا بنائیں انہوں نے کہا کہ قابل اور ضرورت مند سٹوڈنٹس کو سکالرشپس کے ذیادہ سے ذیادہ مواقع فراہم کرنے کیلیے کوشاں ہیں جس سے صوبے کے ضرورت مند اور قابل طلبہ بڑی تعداد میں مستفید ہونگے انہوں نے کہا کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم میں بہتری اور اصلاحات لانے کیلیے عملی اقدامات اٹھارہے ہیں اور محکمہ میں جہاں پر جو بھی خامی ہو اسے دور کرینگے۔