Home Blog Page 79

صوبائی وزیر زراعت کی سرکی لواغر-فقیر آباد روڈ پر بلا تاخیر کام شروع کرنے کی ہدایت

خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر) محمد سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ عوامی خدمت ان کاایجنڈا ہے اور اس اہم مقصد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔عوام کی بے لوث خدمت ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع کرک میں سرکی لواغر- فقیر آباد روڈ کے معائنہ کے دوران کیا۔اس موقع پر عمائدین علاقہ، پارٹی کی مقامی قیادت اور متعلقہ حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔وزیر زراعت نے متعلقہ حکام کو مذکورہ روڈ پر بلا تاخیر کام شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ روڈ انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس روڈ سے لواغر بیلٹ کا پورے ضلع کرک باالخصوص ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر کرک سٹی کے ساتھ آسان رابطہ ممکن ہو جائے گا اور عام آمدورفت اور معاشی تجارت میں بھی آسانی ہوگی۔ سجاد بارکوال نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے ساتھ ساتھ مین شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی تعمیر ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔کسی بھی علاقے کی تیز تر ترقی میں مواصلات و تعمیرات کے شعبے کے اہم کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس سے آمدورفت اور اشیاء کے نقل و حمل کے ساتھ ساتھ زمینداروں کو بھی اپنی اجناس منڈیوں تک بروقت پہچانے میں آسانی ہوتی ہے۔

حالیہ دور میں ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں اس لئے متعلقہ عملہ منصوبوں کی بروقت تکمیل کویقینی بنائے۔ ڈاکٹر امجد علی

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی سے نئے سیکرٹری ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹخیام حسن نے پیر کے روز ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دور میں ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں کیونکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے صوبے کا سب سے بڑا رہائشی منصوبہ نیوپشاور ویلی جس کا کل رقبہ ایک لاکھ سترہ ہزار کنال پر محیط ہے اور جو کئی سالوں سے لوکل گورنمنٹ کی زیر نگرانی تھا اسے ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کیا ہے تاکہ یہ منصوبہ ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی دیگر سکیموں کی طرز پر جلد از جلد پایا تکمیل کو پہنچے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کو بھی پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت وسعت دی جا رہی ہے۔ معاون خصوصی نے ہدایت کی کہ اب محکمہ ہاؤسنگ کے افسران و عملہ کو پہلے سے زیادہ محنت کرنی ہوگی تا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت کے مطابق تمام ہاؤسنگ سکمیں بروقت مکمل ہو سکیں اور صوبے کے عوام کو جدید طرز سہولیات سے آراستہ رہائش مہیا ہو۔ ملاقات میں ہاؤسنگ اتھارٹی کے دیگر رہائشی منصوبوں پر اب تک ہونے والے ترقیاتی کام کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اس موقع پر سیکرٹری ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہاؤسنگ اتھارٹی کے تمام منصوبوں کی کڑی نگرانی کی جائے گی اور تمام ہاؤسنگ منصوبے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کے ویژن کے مطابق شفافیت کے ساتھ پایا تکمیل کوپہنچا ئے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کرم اپر اور لوئر میں ادویات کی ترسیل و دستیابی جاری ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اب تک دس کروڑ مالیت سے زائد کی ایمرجنسی ادویات بھیجی جاچکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دسمبر میں پاڑہ چنار ڈی ایچ کیو کی او پی ڈی میں مریضوں کی تعداد 28 ہزار رہی ہے ادویات کی دستیابی سے عوام نے ہسپتالوں کا رُخ کرلیا ہے اس کے علاوہ دسمبر کے مہینے میں اپر لوئر کرم میں کُل 55 ہزار کی ریکارڈ او پی ڈی ریکارڈ کی گئی ہے، جو مریض ہسپتال نہیں آسکتے انہیں او پی ڈی چٹ پر گھر ادویات بھیجی جارہی ہیں۔مشیرصحت نے کہا کہ ڈونر ادارے ادویات کا عطیہ محکمہ صحت کو ڈائریکٹ دے سکتے ہیں، ان کی بطور عطیہ دی گئی ادویات ہم بروقت ان تک پہنچائینگے۔مشیر صحت احتشام علی نے کہا کہ فاق کی جانب سے اب تک ادویات کی کوئی کھیپ موصول نہیں ہوئی ہے۔

میڈیا معاشرے کیلئے آئینے کی مانند ہے۔صوبائی وزیر قانون

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون و پارلیمانی امور آفتاب عالم آفریدی ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ میڈیا معاشرے کیلئے آئینے کی مانند ہے لیکن بدقسمتی سے اب میڈیا بھی بزنس کا روپ دھار چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ تنقید برائے اصلاح کا تہہ دل سے خیر مقدم کریں گے تاہم مخالفین کے منفی پروپیگنڈوں کا اپنی بہترین کارکردگی سے جواب دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کی رات کوہاٹ پریس کلب میں پریس کلب کی جانب سے کوہاٹ کے منتخب اراکین اسمبلی کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔عشائیہ سے چیئرمین ڈیڈاک کوہاٹ شفیع جان ایم پی اے، داؤد شاہ آفریدی ایم پی اے اور پریس کلب کے صدر نورمحمد بنگش نے بھی خطاب کیا۔منتخب اراکین اسمبلی نے میڈیا کالونی سمیت پریس کلب اور صحافیوں کے جملہ مسائل کیلئے مشترکہ جدوجہد کا اعلان کیا۔وزیر قانون نے کہا کہ انشاء اللہ موجودہ 5 سالہ دور حکومت کوہاٹ کیلئے حقیقی تبدیلی کا دورثابت ہو گا،مرکز کے ذمہ واجب الادا فنڈز کی عدم ادائیگی اور اس کے عدم تعاون کے باوجود لیاقت میموریل ہسپتال کی عمارت کو ڈھائی ارب روپے کی لاگت سے 18 ماہ میں مکمل کریں گے،اسی طرح 12 ارب روپے کے سیٹیز امپرومنٹ پراجیکٹ کو بھی ڈیڑھ سال میں مکمل کیا جائے گا جبکہ اسی پراجیکٹ کا فیز ٹو بھی زیرِ غور ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 10 سال سے زیر التواء کچہری چوک تا پی اے ایف چوک بنوں روڈ کی کشادگی اور کے ڈی اے لنک روڈ کیلئے بھی فنڈز ریلیز کر دیئے گئے ہیں،اس کے ساتھ ساتھ کوہاٹ میں ٹریفک کے اژدھام پر قابو پانے کیلئے رنگ روڈ کی تعمیر کا منصوبہ بھی سنجیدگی سے زیرِ غور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں مریضوں کے لواحقین کیلئے شیلٹر شیڈز بھی بنائے جارہے ہیں،اسی طرح ہسپتال میں سی ٹی سکین اور ایم آر آئی مشین کی تنصیب کی بھی منظوری دی جا چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ صحت، تعلیم اور پولیس سمیت ہر شعبے میں گڈ گورننس متعارف کریں تاکہ عوام الناس کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا کوہاٹ سے منتخب پی ٹی آئی کے تمام اراکین قومی و صوبائی اسمبلی میں مثالی ہم آہنگی اور اتفاق و اتحاد ہے اور ضلع کے اجتماعی مفاد کا ہر کام باہمی تعاون اور مشاورت سے کرتے ہیں۔انہوں نے علی الاعلان کہا کہ میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور کرپشن و کمیشن کے کلچر کا ہر صورت قلع قمع کیا جائے گا۔

صوبائی مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا

صوبائی مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ گرینڈ جرگے کے معاہدے کے مطابق کرم میں ہر حال میں امن کو یقینی بنایا جائیگا۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امن کے دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر پر حملہ امن کو سبوتاژ کرنے کی ناکام مذموم سازش تھی۔انہوں نے کہا کہ کرم کے عوام امن دشمن عناصر سے ہوشیار رہیں اور علاقے میں پائیدار امن کے لئے انتظامیہ اور حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے سختی سے واقعہ کا نوٹس لیا ہے اور ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر قافلے کو وقتی طور روک دیا گیا ہے تاہم کلیئرنس ملنے کے بعد عنقریب قافلے کو روانہ کر دیا جائے گا۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ جائے وقوعہ سے میں کچھ فاصلے پر موجود تھا کمشنر کوہاٹ اور ڈی آئی جی کوہاٹ بھی ہمراہ تھے۔ صبح سے قافلہ روانہ کرنے کے لئے انتظامات کئے جارہے تھے کہ یہ ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بگن واقعہ پر گزشتہ رات وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جسمیں چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس سمیت اعلیٰ عہدیدار شریک ہوئے۔ اجلاس میں بھی واقعہ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے۔ وزیر اعلیٰ نے واقعے کو امن دشمن عناصر کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث افراد کو قانونی شکنجے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گرینڈ جرگے نے جو معاہدہ کیا ہے اسکے مطابق کرم میں امن و امان ہر صورت بحال کیا جائیگا۔

تدریسی ہسپتال باچاخان میڈیکل کمپلیکس میں سال 2024میں 5 لاکھ 69 ہزار 372مریضوں کا علاج کیاگیا۔

تدریسی ہسپتال باچاخان میڈیکل کمپلیکس میں سال 2024میں 5 لاکھ 69 ہزار 372مریضوں کا علاج کیاگیا۔
3 لاکھ 36 ہزار 24 مریض او پی ڈی جبکہ 2 لاکھ 33 ہزار 413 مریضوں نے ایمرجنسی سے رجوع کیا، 7 ہزار 930 سرجریز کئے گئے
ہسپتال کی ایمرجنسی کو مزید مستحکم جبکہ عوام کی سہولت کے لئے متعدد نئے شعبے کھول دئے گئے، ہسپتال ڈائریکٹرڈاکٹرخالد مسود
تدریسی ہسپتال باچاخان میڈیکل کمپلیکس نے سال2024میں عوام کو دی جانے والی سہولیات پر مبنی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال مجموعی طور پر 5لاکھ69ہزار372مریضوں کو علاج کی سہولت دی گئی جس میں 3لاکھ 36ہزار24مریضوں نے او پی ڈی جبکہ 2لاکھ 33ہزار372 مریضوں نے ایمرجنسی سے رجوع کیا، اسی طرح ہسپتال میں چھوٹے بڑے 7ہزار930پریشن کئے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مختلف اقسام کے 6لاکھ 66ہزار796ٹیسٹ کئے گئے اسی طرح ہسپتال میں 72ہزار275ایکسرے، 5ہزار960سی ٹی اسکینز، 26ہزار286 الٹراساونڈ،36ہزار 186ای سی جیز، 956اینڈوسکوپیز کئے گئے۔سال 2024میں مجموعی طور پر 33ہزار229مریضوں کو داخل کرایا گیا، جس میں 20ہزار سے زائد داخلے صحت کار ڈ پر کئے گئے۔ سال 2024میں ہسپتال میں 11ہزار191بچوں کی پیدائش ہوئی۔اسی طرح ہسپتال میں 8ہزار554ڈائلاسز کئے گئے۔ہسپتال ڈائریکٹر ڈاکٹر خالد مسود نے گزشتہ سال کی طرح رواں سال میں بھی عوام کو علاج کی بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کا عزم کیا، ہسپتال انتظامیہ نے سب سے پہلے مریضوں کو دوسرے ہسپتال منتقل کرنے میں کمی کو یقینی بنایاگیا جس پر 90فیصد کامیابی حاصل کی جاچکی ہے۔ سال 2024میں صوابی میں بڑے حادثات اور دھماکہ کے تمام زخمیوں کو ہسپتال میں علاج کی سہولت دی گئی۔ جبکہ بستروں کی تعداد کو 350سے بڑھا کر 450تک پہنچایا گیا۔
ترجمان کے مطابق سال 2024میں ہسپتال میں عوام کو علاج کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے متعدد چھوٹے بڑے منصوبے مکمل کئے گئے جس میں یونسیف کے تعاون سے عالمی معیار کے مطابق 46بستروں پر مشتمل این آئی سی یو کا قیام شامل ہے۔ جہاں انتہائی سیریس بچوں کی بہترین دیکھ بھال کی جاتی ہے۔عوام کی سہولت کے لئے ایچ آئی وی فیملی کئیر سینٹربنایا گیاجبکہ ٹی بی کی تشخیص اور مفت علاج کی سہولت بھی بلا تعطل فراہم کی جاتی رہی۔ ترجمان کے مطابق ادارہ جاتی پریکٹس میں بھی علاج کے ساتھ ساتھ چھوٹے بڑے اپریشن کا سلسلہ جاری رہا اور مجموعی طور 2ہزار 989سرجریز کئے گئے۔ ہسپتال میں مریضوں کو مناسب قیمت پر اچھی کوالٹی کی ادویات کی فراہمی کے لئے فیئرپرائس فارمیسی قائم کی گئی جو نہ صرف او پی ڈی بلکہ ایمرجنسی مریضوں کو رعایتی قیمت پر ادویات فراہم کرتی ہیں۔انفیکشن کے شکار مریضوں کے لیے ہسپتال میں انفیکشس ڈیزیزاو پی ڈی کھول دی گئی ہے، جو صوبے کے چند ہی ہسپتالوں میں دستیاب ہے۔ اسی طرح، ہزاروں کلچر ٹیسٹ کیے گئے ہیں، جو پہلے پشاور یا اسلام آباد بھیجے جاتے تھے۔ہسپتال میں مریضوں کے بڑھتے ہوئے رش کے پیش نظر نئے آپریشن رومز اور سرجیکل یونٹس تیار کیے گئے ہیں، جو جلد فعال کر دئیے جائیں گے۔

خیبرپختونخوا کے وزیر سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے

خیبرپختونخوا کے وزیر سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختو نخوا سردار علی امین گنڈاپور کی خصوصی ہدایات پر محکمہ سماجی بہبود نے عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے نشے سے پاک پشاور فیز 3 حیات آباد میں بحالی مراکز میں داخل مریضوں کے لیے علاج کے ساتھ ان کو معاشرے کا کار آمد شہری بنانے کے لیے کہ ڈاکٹریٹ آف سوشل ویلفیئر،خیبرپختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی اور سمال انڈسٹریز ڈیویلپمنٹ بورڈ کے درمیان ایم او یو پر عمل درآمد شروع کر دیاہے جس کے تحت بحالی مراکز میں داخل مرد اور خواتین نشے کے عادی مریضوں کو ہنرمند بنانے کیلئے سکلز ٹریننگ دی جارہی ہے ان مریضوں کو تین ماہ پر مشتمل تربیت دی جائے گی جو ان کو معاشرے میں اپنا روزگار شروع کر نے میں مدد فراہم کرے گی۔

مشیر صحت احتشام علی کے رات گئے ہسپتالوں کے دوروں کا سلسلہ جاری

مشیر صحت احتشام علی کے رات گئے ہسپتالوں کے دوروں کا سلسلہ جاری، نحقی سٹیلائٹ ہسپتال میں بد انتظامی، غیر حاضری، ایکسپائرڈ ادویات کی موجودگی پر ایم ایس اور ویمن میڈیکل آفیسر معطل، ڈیپارٹمنٹل انکوائری کا آغاز، غیر حاضر لیب اور ایکسرے ٹیکنیشن کے خلاف کار روائی کے بھی احکامات جاری

رات کو یہ ہسپتال ویران رہتے ہیں اس لئے بڑے ہسپتالوں پر ریفرل کا بوجھ بڑھ رہا ہے: مشیر صحت احتشام علی

مشیر صحت ا حتشام علی نے بغیر پروٹوکول کے رات کے 2 بجے چارسدہ روڈ پر واقع نحقی سٹیلائیٹ ہسپتال کا دورہ کیا۔مشیر صحت نے ڈیوٹی روسٹر، حاضری رجسٹر اورادویات کے معائنے کئے اور مریضوں کی دادرسی کی مذکورہ ہسپتال میں ایم ایس کو معطل کرکے ان کیخلاف محکمانہ کاروائی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے ہسپتال میں گائنی مریض کی موجودگی کے باوجود گائنی ڈاکٹر کی عدم موجودگی پر ویمن میڈیکل آفیسر کو بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کئے۔ مشیر صحت احتشام علی نے عملے کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ رات کو ان کے دورے کے موقع پر کوئی ڈاکٹر، لیڈی ڈاکٹر سمیت لیبارٹری اور ایکسرے ٹیکنیشن بھی موجود نہیں تھے۔ اس موقع پر ہسپتال کی ایمرجنسی الماری میں ایکسپائر ادویات پائی گئیں۔مشیر صحت نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کا یہ حال ہے تو ہم عطائیوں اور نجی کلینکس کا قبلہ کیسے درست کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ رات کو کوئی ڈیوٹی نہیں کرتا اس لئے سب مریض پشاور کے بڑے ہسپتالوں کو ریفر کئے جاتے ہیں۔ اس وقت اگر کوئی اللہ کا بندہ ہسپتال آجائے تو اسے ریفر ٹو ایل آر ایچ کے علاوہ کیا ملے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پشاور میں تمام ہسپتال خبردارہیں اگلی باری کسی کی بھی ہوسکتی ہے۔ بہت ہوگیا سمجھانا بُجھانا، اب سزا جزا کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ کام کریں یا گھر جائیں، ہم کسی کو گھر پر تنخواہ نہیں دے سکتے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریلیف، بحالی و آبادکاری

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریلیف، بحالی و آبادکاری ملک نیک محمد خان داوڑ کی زیر صدارت پشاور میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبہ بھر کے تمام اضلاع کے ریسکیو کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسرز نے شرکت کی۔اجلاس میں اضلاع کی سطح پر ریسکیو کی مجموعی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور ہر ضلع کی ریسکیو 1122 کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ معاون خصوصی نے ریسکیو اہلکاروں کی خدمات کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ عوام کی خدمت کے لیے ہر وقت تیار رہیں اور اپنی خدمات میں کوئی کمی نہ چھوڑیں۔اجلاس کے دوران ریسکیو کو درپیش مسائل اور چیلنجز پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملک نیک محمد خان داوڑ نے یقین دہانی کرائی کہ تمام مسائل کو جلد حل کیا جائے گا اور ریسکیو کو جدید آلات اور وسائل سے لیس کرکے ان کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور اس مقصد کے لیے ریسکیو 1122 کو مزید مضبوط اور فعال بنایا جائے گا۔

صوبائی حکومت جنگلات کی غیر قانونی کٹائی اور لکڑیوں کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف زیرو ٹالیرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے، معاون خصوصی برائے جنگلات پیر مصور خان

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، جنگلی حیات، ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی پیر مصور خان نے دیر لوئر میں آئل ٹینکر اور سوزوکی بولان کے ذریعے دیودار کی قیمتی لکڑیوں کی اسمگلنگ ناکام بنانے پر ڈی ایف او دیر لوئر اور پوری ٹیم کی کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت جنگلات کی کٹائی اور قیمتی لکڑیوں کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف زیرو ٹالیرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے، یہ کامیاب کارروائی خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے اسمگلنگ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اور قدرتی وسائل کے تحفظ کے عزم کی واضح مثال ہے۔ وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی قیادت میں صوبائی حکومت صوبے میں جنگلات و ماحولیاتی تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہے،انھوں نے محکمہ جنگلات کے افسران کو ہدایات جاری کیں کہ جنگلات کی غیر قانونی کٹائی اور لکڑیوں کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزائیں دلوائیں، پیر مصور خان کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین عمران خان کے ویژن کے مطابق خیبرپختونخوا میں تاریخی شجرکاری کی گئی ہے جسکا تحفظ حکومت کے ساتھ ساتھ لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے واضح رہے کہ ڈی ایف او لوئر دیر اور ان کی ٹیم نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کے دوران ایک آئل ٹینکر اور سوزوکی بولان سے مزاحمت کے بعد دیودار کی قیمتی لکڑیوں کی اسمگلنگ ناکام بنادی تھی اور لکڑیوں کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے ان پر 20 لاکھ روپے کا بھاری جرمانے عائد کیا گیا جبکہ آئل ٹینکر اور سوزوکی بولان کو بھی سرکاری تحویل میں لے لیا گیا۔